ان تمام مسائل میں جن کا ہمیں سامنا ہے، ان چند باتوں کے ذریعے کامیاب ہوا جا سکتا ہے: اللہ کی راہ میں مجاہدت اور جہادی کام، اللہ کے لیے اخلاص، عزم مصمم اور جدت طرازی وغیرہ اور یہ بات قرآن مجید میں صراحت سے کہی گئی ہے ... يَا اَيّھَا الَّذِينَ آمَنُوا ھَلْ اَدُلُّكُمْ عَلَىٰ تِجَارَۃٍ تُنجِيكُم مِّنْ عَذَابٍ اَلِيمٍ. تُؤْمِنُونَ بِاللَّہِ وَرَسُولِہ وَتُجَاھِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّہِ بِاَمْوَالِكُمْ وَاَنفُسِكُمْ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ اِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ.‏ يَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَيُدْخِلْكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِھَا الْاَنْھَارُ وَمَسَاكِنَ طَيِّبَۃً فِي جَنَّاتِ عَدْنٍ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ.‏ وَاُخْرَىٰ تُحِبُّونَہَا نَصْرٌ مِّنَ اللَّہِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ. (سورۂ صف، آيات 10 سے 13، اے ایمان والو! کیا میں تمہیں ایک تجارت بتا‎ؤں جو (اگر کرو تو) تمھیں دردناک عذاب سے بچا لے؟ (اور وہ یہ ہے کہ) تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد کرو اور اگر تم علم رکھتے ہو یہ بات تمھارے لیے بہتر ہے۔ (اگر ایسا کروگے تو) اللہ تمھارے گناہ بخش دے گا اور تمھیں جنت کے ان باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہیں اور ان پاکیزہ مکانوں میں داخل کرے گا جو ہمیشہ رہنے والے باغات میں ہوں گے۔ یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔  اور (اس کے علاوہ)  ایک اور چیز بھی ہے (جو تمھیں ملے گي) جسے تم پسند کرتے ہو یعنی اللہ کی مدد اور قریبی فتح۔) اگر یہ ایمان، یہ جہاد اور ایسی ہی چیزیں ہوں تو مسئلہ صرف یہ نہیں ہے کہ خدا تمھیں بخش دے گا، نہیں! کامیابی اور فتح، یعنی وہ چیز جس کے لیے تم کوشاں ہو، خداوند متعال تمھیں وہ بھی تحفے میں دے گا۔ آيت میں یہ نہیں کہا گيا ہے کہ جنگ میں، بلکہ ہر چیز میں، یہ عسکری جنگ سے مختص نہیں ہے بلکہ زندگي کے تمام امور میں ایسا ہی ہے۔

امام خامنہ ای

25/6/2022