اسلامی اتحاد کانفرنس کے شرکاء سے خصوصی ملاقات

اسلامی اتحاد کانفرنس کے شرکاء سے خصوصی ملاقات

تہران میں چوبیسویں اسلامی اتحاد کانفرنس میں شرکت کرنے والے مفکرین اور دانشوروں نے پہلی اسفند سنہ تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق بیس فروری سنہ دو ہزار گیارہ عیسوی کو قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔  
ملک کے حکام اور اسلامی ممالک کے سفیروں سے خطاب

ملک کے حکام اور اسلامی ممالک کے سفیروں سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دوسری اسفند سنہ تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق اکیس فروری سنہ دو ہزار گیارہ عیسوی برابر سترہ ربیع الاول سنہ چودہ سو بتیس ہجری قمری کو ملک کے حکام، اسلامی ممالک کے سفیروں اور مختلف عوامی طبقات کے اجتماع سے خطاب میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کی مبارکباد پیش کی اور علاقے کی بعض قوموں میں پیدا ہونے والی بیداری کو اسلام اور پیغمبر اسلام کے حیات بخش خورشید سے بہرہ مند ہونے کی انسانی لیاقت بڑھنے کی علامت قرار دیا۔
مختلف عوامی طبقات سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

مختلف عوامی طبقات سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پہلی آبان سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق تیئیس اکتوبر انیس سو اکانوے عیسوی کو مختلف عوامی طبقات، جنگ کے دوران معذور ہو جانے والے جانبازوں اور شہیدوں کے اہل خاندان کے ایک اجتماع سے خطاب کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں محاسبہ نفس اور تزکیہ باطن کی ضرورت پر زور دیا۔ آپ نے فرمایا کہ آج دنیا کے بڑے ممالک نے مادی ترقی کی ہے۔ زیادہ پیداوار، سائنسی ترقی، پیچیدہ ٹکنالوجی، مصنوعات کی فراوانی، ہر روز دنیا میں انسان کو ایک سائنسی پیشرفت دکھاتے ہیں۔ لیکن کیا یہ خوش نصیب ہیں؟ کیا ان کی زندگی انسانی زندگی ہے؟ ایسا نہیں ہے۔ نہ خود انسانی خوش نصیبی کا احساس کرتے ہیں اور نہ ہی اقوام کو خوش نصیبی کا ادراک کرنے دیتے ہیں۔ خود ان کے اندر، اضطراب، پریشانی، قتل، جرائم، خیانتیں، افسردگی، مادی اور معنوی زندگی سے روگردانی، معنویت اور فضیلت سے دوری، خاندانی شیرازے کا انتشار اور اولاد اور والدین کے رشتوں کی نابودی پائی جاتی ہے۔ یہ ان کی مشکلات ہیں۔ دنیا کو کیا دیا ہے یہ بھی آپ دیکھ رہے ہیں۔ دیگر اقوام کو جنگ، غربت، جہالت، اختلاف، بد نصیبی اور تیرہ بختی دی ہے۔ ان کے پاس مادی ترقی ہے لیکن معنوی ترقی نہیں ہے۔
یوم تیماردار پر نرسوں اور تیمارداروں کے اجتماع سے خطاب

یوم تیماردار پر نرسوں اور تیمارداروں کے اجتماع سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پیغمبر اسلام کی نواسی حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت با سعادت اور یوم تیماردار پر ملک کی نرسوں اور تیمارداروں کے ایک اجتماع سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنے اس خطاب میں نرسوں اور تیمارداروں کے اہم ترین پیشے کی قدردانی کی ضرورت پر زور دیا۔ آپ نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے عظیم ترین کارنامے کے بعض پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ قائد انقلاب اسلامی نے مغربی تہذیب اور اسلام میں عورتوں کے سلسلے میں پائے جانے والے نظریات کی جانب بھی اشارہ کیا۔ آپ نے مغرب میں عورتوں کی تحقیر پر نکتہ چینی کرتے ہوئے فرمایا کہ آج یورپی اور مغربی آئیڈیل قدیم یونانی اور رومی آئیڈیل کی دین ہے۔ اس دور میں بھی عورت، مرد کے فریضے کی ادائيگی اور اس کے لطف اندوز ہونے کا وسیلہ تھی اور ہر چیز اسی (طرز فکر) کے زیر اثر تھی اور آج بھی وہ یہی چاہتے ہیں۔ مغرب والوں کی اصل بات یہ ہے۔ وہ مسلم خاتون کی کس چیز کے زیادہ مخالف ہیں؟ اس کے حجاب کے۔ وہ آپ کی چادر اور صحیح حجاب کے سب سے زیادہ مخالف ہیں۔ کیوں؟ اس لئے کہ ان کی تہذیب اس کو قبول نہیں کرتی۔ یورپ والے ایسے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جو کچھ ہم نے سمجھا ہے، دنیا کو ہماری پیروی کرنی چاہئے۔ وہ معرفت عالم پر اپنی جاہلیت کو غالب کرنا چاہتے ہیں۔
وزیر داخلہ اور وزارت داخلہ کے دیگر عہدہ داروں سے خطاب

وزیر داخلہ اور وزارت داخلہ کے دیگر عہدہ داروں سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ستائیس آذر تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق اٹھارہ دسمبر سنہ انیس سو اکانوے عیسوی کو ملک کے وزیر داخلہ، گورنروں اور وزارت داخلہ کے عہدہ داروں سے ملاقات میں پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں اہم ہدایات دیں۔ قائد انقلاب اسلامی نے رضا و خوشنودی خداوندی کو اعمال کا معیار اور پیمانہ قرار دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ خطاب کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛
اقوام متحدہ کی قرارداد کا جائزہ لینے والی کمیٹی سے خطاب

اقوام متحدہ کی قرارداد کا جائزہ لینے والی کمیٹی سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تیس آذر تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق اکیس دسمبر سنہ انیس سو اکانوے عیسوی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر پانچ سو اٹھانوے کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے ارکان سے گفتگو کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں کمیٹی کے ارکان کی کاوشوں کی تعریف کی۔ آپ نے فوجی محاذ کے ساتھ ہی سیاسی اور سفارتی محاذوں پر کامیابی کو بھی انتہائی اہم قرار دیا اور اس سلسلے میں اس کمیٹی کی کارکردگی کو قابل تعریف بتایا۔
عورتوں کے مسائل کا جائزہ اور اسلامی حل کی نشاندہی

عورتوں کے مسائل کا جائزہ اور اسلامی حل کی نشاندہی

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے چار دی سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق پچیس دسمبر سنہ انیس سو اکانوے عیسوی کو خواتین کی سماجی و ثقا فتی کونسل کی اراکین اور پہلی حجاب اسلامی کانفرنس کی مہتممین سے خطاب کیا۔ آپ نے ماضی اور حال میں عورتوں کے اہم ترین مسائل کا جائزہ لیا اور اس سلسلے میں اسلامی حل پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ مسائل اور مشکلات بہت زیادہ ہیں۔ علاج کیا ہے؟ علاج یہ ہے کہ ہم خدائی راہ حل تلاش کریں۔ کیونکہ عورت اور مرد کے بارے میں، پیام وحی اہم مسائل پر محیط ہے۔ دیکھیں کہ وحی اس بارے میں کیا کہتی ہے۔ وحی نے صرف وعظ کرنے پر اکتفا نہیں کیا ہے۔ بلکہ اس نے نمونہ بھی پیش کیا ہے۔
محبان اہل بیت رسول کی خصوصیات کی طرف اشارہ

محبان اہل بیت رسول کی خصوصیات کی طرف اشارہ

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پانچ دی سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق چھبیس دسمبر سنہ انیس سو اکانوے عیسوی کو حضرت صدیقہ کبری فاطمۂ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت با سعادت پر مداحان اہل بیت علیہم السلام سے خطاب کیا۔ ایران میں مداح ان خوش الحان افراد کو کہا جاتا ہے جو منبر پر فضائل و مصائب اہل بیت رسول بیان کرتے ہیں۔ آپ نے اہل بیت اطہار سے حقیقی محبت کے تقاضے بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم حضرت فاطمہ زہرا ( سلام اللہ علیہا) کی محبت کا دم بھریں جبکہ آپ نے بھوکوں کے لئے، اپنے سامنے، اپنے عزیزوں، حسن اور حسین ( علیہما السلام ) اور ان کے والد ماجد، ( علی علیہ السلام ) کے سامنے کی روٹی اٹھا کے فقیر کو دیدی اور وہ بھی ایک دن نہیں دو دن نہیں بلکہ مسلسل تین دن۔ ہم خود کو ایسی ہستی کا پیرو بتاتے ہیں لیکن نہ صرف یہ کہ ہم اپنے سامنے کی روٹی فقیروں کو دینے کے لئے تیار نہیں ہوتے بلکہ اگر ممکن ہو تو فقیروں کی روٹی چھیننے کے لئے تیار رہتے ہیں۔
بوشہر میں فوجی پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب

بوشہر میں فوجی پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بارہ دی سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق دو جنوری سنہ انیس سو بانوے عیسوی کو بوشہر میں بحری فوج کے دوسرے علاقائی مرکز میں صبح کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے افواج کی اہم ترین ذمہ داریوں اور ان کی ادائیگی کے ثمرات کا ذکر کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ برادران عزیز ' مسلح افواج کے سپاہیو' تاریخ کے تجربے کے مطابق جو چیز تمام اقوام کے لئے باعث افتخار ہے، وہ دفاعی توانائی اور تعمیر کی صلاحیت ہے۔ اقوام کی تقدیر اور اہمیت کے معیار میں جو چیز سب سے اوپر ہے، وہ یہی دونوں توانائیاں ہیں۔ تاریخ میں، سطحی باتوں تک رسائی رکھنے والے دماغوں اور سطحی باتیں کرنے والی زبانوں کے علاوہ کوئی بھی، کسی بھی ملک کی اس کی تجارت کی وسعت، یا تجملات زندگی، یا اشیائے صرف کے زیادہ استعمال اور اس طرح کی دوسری چیزوں پر تعریف نہیں کرتا لیکن ان اقوام کی جنہوں نے اہم مواقع پر اپنا دفاع کیا ہے، تاریخ تعریف کرتی ہے اور گہری نظر رکھنےوالے، ان کو تحسین آمیز نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔
پیٹرولیم کے وزیر اور دیگر عہدہ دارو‎ں سے خطاب

پیٹرولیم کے وزیر اور دیگر عہدہ دارو‎ں سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بارہ آذر سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق تین دسمبر سنہ انیس سو اکانوے عیسوی کو پٹرولیم کے وزیر، اس محکمے کے اعلا عہدیداروں، ماہرین اور کویت کے تیل کے کنؤں میں لگی آگ بجھانے کا کام انجام دینے والے ماہرین سے ملاقات کی۔ آپ نے پیٹرولیم ٹکنالوجی کے شعبے میں حاصل ہونے والی پیشرفت کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ الحمد للہ وزرات پٹرولیم کی فنی صلاحیت بہت اعلا ہے۔ ماضی میں غیر ملکیوں کی موجودگی کی وجہ سے یہ صلاحیت ابھر کے سامنے نہ آ سکی۔ ماضی میں تیل کے اس عظیم علاقے میں اس سے متعلق تمام شعبوں میں غیر ملکی ماہرین، اسپیشلسٹ اور منتظمین پھیلے ہوئے تھے۔ ہر کام میں ان کی موجودگی نمایاں تھی۔ لیکن آج الحمد للہ آپ خود سارے کام کر رہے ہیں۔