زیر سرویس 1: 
زیر سرویس 2: 
زیر سرویس 3: 
پہلی رمضان المبارک کو قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

پہلی رمضان المبارک کو قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے 23 فروری 1993 پہلی رمضان المبارک کو اپنے خطاب میں خود سازی کے ذیل میں بڑے اہم نکات پیش کئے۔ آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے قرآنی آیات اور روایات کی روشنی میں اخلاص عمل کی اہمیت بیان کی اور رمضان المبارک کے مہینے سے بھرپور استفادہ کرنے کی سفارش کی۔
تبریز کے عوام کے قیام  کی سالگرہ پر اہم خطاب، کلیدی مسائل پر حتمی موقف کا اعلان

تبریز کے عوام کے قیام  کی سالگرہ پر اہم خطاب، کلیدی مسائل پر حتمی موقف کا اعلان

رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ 17 فروری2021  کو اسلامی انقلاب کی تحریک سے متعلق ایک اہم واقعے کی سالگرہ کے موقع پر مشرقی آذربائيجان کے عوام سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور کلیدی ملکی، علاقائی و عالمی مسائل پر اسلامی جمہوریہ ایران کا موقع بیان کیا۔  (1) 
سچا دوست کون ہے؟

سچا دوست کون ہے؟

قائد انقلاب اسلامی نے بیس دی تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق پانچ صفر چودہ سو بتیس ہجری قمری کو فقہ کے اجتہادی و استنباطی درس درس خارج سے قبل حسب معمول فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا ایک قول مع تشریح بیان کیا۔ اس روایت میں حقیقی اور سچے دوست کی خصوصیات بیان کی گئی ہیں۔
کن باتوں پر عمل کیا جائے؟

کن باتوں پر عمل کیا جائے؟

قائد انقلاب اسلامی نے تیرہ دی تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق 28 محرم الحرام سنہ چودہ سو بتیس ہجری قمری کو فقہ کے اجتہادی و استنباطی درس درس خارج سے قبل حسب معمول فرزند رسول حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کا ایک قول مع تشریح بیان کیا۔
احسان نہ جتائیں!

احسان نہ جتائیں!

قائد انقلاب اسلامی نے تیس آذر تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق پندرہ محرم الحرام سنہ چودہ سو بتیس ہجری قمری کو فقہ کے اجتہادی و استنباطی درس درس خارج سے قبل حسب معمول فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا ایک قول مع تشریح بیان کیا۔
مومنین کے حقوق کا پاس و لحاظ

مومنین کے حقوق کا پاس و لحاظ

قائد انقلاب اسلامی نے پانچ دی تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق بیس محرم الحرام سنہ چودہ سو بتیس ہجری قمری کو فقہ کے اجتہادی و استنباطی درس درس خارج سے قبل حسب معمول فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا ایک قول مع تشریح بیان کیا۔ اس روایت میں مومنین کے حقوق کے پاس و لحاظ پر تاکید کی گئی ہے۔
مومنین کے مابین خلوص کا رشتہ

مومنین کے مابین خلوص کا رشتہ

قائد انقلاب اسلامی نے 6 دی تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق اکیس محرم الحرام سنہ چودہ سو بتیس ہجری قمری کو فقہ کے اجتہادی و استنباطی درس درس خارج سے قبل حسب معمول فرزند رسول حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کا ایک قول مع تشریح بیان کیا۔ اس روایت میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ مومنین کے درمیان کیسی اپنائیت اور خلوص کا رشتہ ہونا چاہئے۔
خوزستان کی خواتین کے اجتماع سے خطاب، حقوق نسواں کا جائزہ

خوزستان کی خواتین کے اجتماع سے خطاب، حقوق نسواں کا جائزہ

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ خوزستان کے دورے میں خواتین کے اجتماع سے خطاب کیا۔ 20 اسفند 1375 ہجری شمسی مطابق 10 مارچ 1997 عیسوی کو اپنے اس خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی نقطہ نگاہ سے عورتوں کے حقوق بیان کئے اور جاہلانہ رسومات سے دور رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ معاشرے میں عورت کے کلیدی تعمیری کردار کا جائزہ لیتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی نے ‏عورتوں کو اسلام میں دی گئی آزادی کی جانب توجہ مبذول کرائی اور خود خواتین پر زور دیا کہ وہ حقوق نسواں کے سلسلے میں اسلامی تعلیمات کا مطالعہ کریں۔
ہویزہ کے گلزار شہدا ( شہیدوں کے قبرستان) میں خطاب

ہویزہ کے گلزار شہدا ( شہیدوں کے قبرستان) میں خطاب

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 20 اسفند 1375 ہجری شمسی مطابق 11 مارچ 1997 عیسوی کو ہویزہ کے شہیدوں کے قبرستان 'گلزار شہدا' میں اپنے خطاب میں شہیدوں کی قربانیوں کو یاد کیا۔ آٹھ سالہ جنگ کے دوران عراق کی جارح بعثی حکومت کی فوجی یلغار کے مقابلے میں ایرانی مجاہدین کی جاں نثاری کی قدردانی کی۔ آپ نے فرمایا کہ اگر چہ دشمن امریکا، مغرب اور مشرق پر انحصار کرتا تھا اور سب مادی لحاظ سے اس کی مدد کر رہے تھے لیکن معنوی لحاظ سے دشمن کے ہاتھ خالی تھے۔ ہماری قوم کے ہاتھ معنوی لحاظ سے خالی نہیں تھے۔ اس کے قلب عشق و ایمان سے مملو تھے اور وہ کامیاب ہوئی۔
یونیورسٹیوں اور تعلیمی و فنی مراکز کے عہدیداروں سے خطاب

یونیورسٹیوں اور تعلیمی و فنی مراکز کے عہدیداروں سے خطاب

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ موجودہ دور اور مستقبل کی علمی ضرورتوں کی نشاندہی، علمی پیشرفت کی رفتار میں کمی نہ آنے دینا، جامع علمی منصوبے پر باریک بینی کے ساتھ عملدرآمد، ہائیر ایجوکیشن کی کوالٹی پر توجہ، یونیورسٹی اور صنعت کے باہمی رابطے کے لئے سنجیدہ اقدامات، مستحکم مزاحمتی معیشت میں یونیورسٹیوں کا کردار، ایمانی و اسلامی کلچر کی ترویج، دینی و سیاسی بصیرت میں گہرائی پیدا کرنا اور اقدار کے پابند، انقلابی و دیندار طلبا اور اساتذہ کو کام کے لئے میدان فراہم کرنا، جدید اسلامی تمدن کی تشکیل میں یونیورسٹیوں کی شراکت و تعاون کے لوازمات ہیں۔