#قرآن کی روشنی میں

روحانیت پر توجہ، الہی اخلاقیات پر توجہ اور ساتھ ہی انسانی ضروریات کو بھی مدنظر رکھنا، وہ چیز ہے جو اسلام میں ہے، اسلام کا راستہ اعتدال کا راستہ ہے، انصاف کا راستہ ہے۔ انصاف کا ایک ہمہ گير معنی ہے، تمام میدانوں میں انصاف - یعنی ہر چیز کو اس کی جگہ پر رکھنا - یہ چیز مد نظر ہونی چاہیے، درمیانی انسانی راستہ "وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ اُمَّۃً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُھَدَاءَ عَلَى النَّاسِ (اسی طرح ہم نے تم کو ایک درمیانی امت بنایا ہے تاکہ تم عام لوگوں پر گواہ رہو۔ سورۂ بقرہ، آيت 143)


اپنے مفادات اور ارضی سالمیت کے دفاع میں ایران کے لیے کوئي حدبندی نہیں ہے۔

جناب ڈاکٹر سید عباس عراقچی نے سنیچر 26 اکتوبر 2024 کی شام KHAMENEI.IR  ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے مفادات اور ارضی سالمیت کی حفاظت اور دفاع میں ایران کے لیے کوئي حدبندی نہیں ہے اور خطے کے حالیہ دوروں میں ایران کی دفاعی طاقت اور ایران پر حملے کا ارادہ رکھنے والوں کے خلاف جوابی کارروائي کی اس کی توانائي سے غیر ملکی فریقوں کو آگاہ کر دیا گيا ہے۔ اس انٹرویو کا متن حسب ذیل ہے:

نصر اللہ سے لے کر سنوار تک؛ شہدائے مزاحمت کا "وعدۂ صادق"

لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ شہید سید حسن نصر اللہ اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ شہید یحیی سنوار نے اپنی شہادت سے کافی پہلے کچھ وعدے کیے تھے جو "وعدۂ صادق" تھے۔ کچھ وعدے ان کی حیات میں ہی پورے ہوئے اور کچھ ان کی شہادت کے بعد۔ اس مقالے میں ان کے انہی سچے وعدوں پر ایک نظر ڈالی گئي ہے۔


شہید قاسم سلیمانی کی مذاکراتی صلاحیت جو جنرل حجازی نے بیان کی

جنرل حجازی کی دسمبر 2020 کی ایک گفتگو سے اقتباس

سردار قاسم سلیمانی کی شخصیت کا ایک خاص پہلو جو عام طور پر نظر انداز کر دیا جاتا ہے وہ ان کی مذاکراتی صلاحیت تھی۔ رہبر انقلاب اسلامی بھی فرما چکے ہیں کہ شہید قاسم سلیمانی کی گفتگو موثر اور قائل کر دینے والی ہوتی تھی۔

فلسطین

فلسطین عنوان کی کتاب مسئلہ فلسطین کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے توصیفی اور تجزیاتی بیانوں اور آپ کی طرف سے پیش کئے گئے راہ حل کا مجموعہ ہے۔ مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں رہبر انقلاب کے افکار کی اہمیت اور فیصلہ کن حیثیت نیز اس وقت کے خاص حالات کے مد نظر اس کتاب کے عربی، انگریزی، روسی، ترکی استانبولی اور دیگر زبانوں میں تراجم شائع ہوئے ہیں۔

سوال: کیا افراد خانوادہ کو نماز صبح کے لئے جگانا جائز ہے؟ ‏

جواب: اگر بیدار نہ کرنا اس بات کا سبب بنے کہ افراد خانوادہ نماز کے سلسلے میں تساہلی برتنے لگیں اور اسے ہلکا سمجھنے ‏لگیں تو انھیں جگانا چاہئے۔