فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سیکریٹری جنرل جناب زیاد نخالہ نے حال ہی میں Khamenei.ir کے عربی سیکشن سے خصوصی گفتگو کی۔ انھوں نے جنگ بندی کے مذاکرات میں صیہونی حکومت کی لاچاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائيل اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے سمجھوتے پر عمل کرنے کے لیے مجبور ہے، خاص کر اس لیے کہ باقی بچے قیدیوں میں فوجی اور جنرل بھی موجود ہیں۔ انھوں نے فلسطین کے دفاع میں حزب اللہ کے کردار کی قدردانی کرتے ہوئے شہید سید حسن نصر اللہ کو"فلسطین کا سید الشہداء" بتایا۔ جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کے پرشکوہ جلوس جنازہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام فلسطینی مزاحمتی گروہ پوری طاقت کے ساتھ ان دو شہیدوں کے جلوس جنازہ میں شرکت کریں گے۔ ذیل میں ان کے اس انٹرویو کے کچھ اہم حصے پیش کیے جا رہے ہیں۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے یوم بعثت کے موقع پر منگل 28 جنوری 2025 کی صبح ملک کی انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ کے سربراہوں، ملک کے بعض اعلیٰ عہدیداروں، تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں اور مختلف عوامی طبقات نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب سے قم کے عوام کی ملاقات جو بدھ 9 جنوری 2025 کو ہوئي، قم کے لوگوں کے فیصلہ کن قیام کی برسی کی مناسبت سے تھی۔ اس موقع پر رہبر انقلاب کے خطاب نے اس قیام کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ہی، پالیسیوں اور نتیجہ خیز اقدامات کو صحیح سمت عطا کرنے کے لیے ایک روڈ میپ اور واقعات کا صحیح تجزیہ پیش کیا۔
قم کے عوام نے 9 جنوری 1978 کو تاریخی قیام کیا جس کا ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی میں اہم کردار رہا۔ اسی مناسبت سے 8 جنوری 2025 کو اہل قم نے ہزاروں کی تعداد میں حسینیہ امام خمینی تہران میں رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی اور آیت اللہ خامنہ ای نے حاضرین سے خطاب کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اتوار 22 دسمبر 2024 کو حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کے موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے ذاکرین، خطباء، مداحوں، شاعروں اور مختلف عوامی طبقات سے ملاقات کی۔
ہم فلسطین اور حزب اللہ کے مجاہدوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ان کی حمایت کر رہے ہیں، اور ہمیں امید ہے کہ یہ لوگ وہ دن دیکھیں گے جب ان کا خبیث دشمن ان کے پیروں تلے روندا جا رہا ہوگا۔
صیہونی حکومت بزعم خود شام کے راستے سے خود کو حزب اللہ کی فورسز کو گھیرنے اور انھیں جڑ سے اکھاڑنے کے لیے تیار کر رہی ہے لیکن جو جڑ سے اکھڑے گا، وہ اسرائيل ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے منگل 17 دسمبر 2024 کو مختلف شعبوں سے وابستہ ملک کی ہزاروں خواتین سے ملاقات کے موقع پر حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے ایام ولادت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے ان کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
جب جنوبی لبنان کے پہاڑی ٹیلوں پر صبح کا سورج نمودار ہوا تو گاڑیوں کا ایک قافلہ آگے کی طرف بڑھنے لگا اور ان کے ہارن سے وطن واپسی کے نغمے کی گونج سنائي دینے لگي۔ لبنان کے لوگ، جو صیہونی حکومت کی جارحیت کی وجہ سے ایک مدت سے بے گھر ہو گئے تھے، بدھ کی صبح مقامی وقت کے مطابق چار بجے جنگ بندی شروع ہونے کے فوراً بعد اپنے اپنے دیہاتوں کی طرف تیزی سے واپس لوٹنے لگے۔ کھڑکیاں کھلنے لگیں اور ہاتھ، حزب اللہ کا زرد پرچم لہرانے لگے جو آسودگي اور رہائي کی علامت ہے۔
یہ احمق خود اپنے ہاتھوں سے مزاحمتی محاذ کی توسیع کر رہے ہیں، اسے بڑھا رہے ہیں۔ یہ ایک حتمی امر ہے اور ہو کر رہے گا اور میں آج کہہ رہا ہوں۔ آج مزاحمتی محاذ جتنا پھیلا ہوا ہے، کل اسے کئي گنا زیادہ پھیل جائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے 25 نومبر 2024 کو ملک کی 'بسیج فورس' کے اراکین کی کثیر تعداد سے اپنی ملاقات میں اس ملک گیر رضاکار تنظیم کی تاریخ، کردار اور خدمات پر روشنی ڈالی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب کے مشیر ڈاکٹر لاریجانی: حزب اللہ کی صلاحیت کا ماضی سے موازنہ ہی نہیں کیا جا سکتا۔ حزب اللہ نے ابھی اپنے اہم ہتھیاروں کو استعمال ہی نہیں کیا ہے اور اگر وہ ایسا کر لے تو منظرنامہ بہت زیادہ بدل جائے گا۔
رہبر انقلاب کے مشیر ڈاکٹر لاریجانی: یہ لوگ سوچ رہے تھے کہ وہ جیت گئے اور حزب اللہ کا کام تمام ہوگيا۔ بارہ تیرہ دن گزرنے کے بعد حالات بدل گئے۔ اس کے بعد تو وہ خود جنگ بندی کے لیے ہاتھ پیر جوڑنے لگے، پھر قرارداد تیار ہوئي۔ اس سے پہلے جو بھی قرارداد تیار ہوتی وہ اسے مسترد کر دیتے تھے۔
رہبر انقلاب کے مشیر ڈاکٹر لاریجانی: شہید محمد عفیف نے مجھ سے کہا: "ہم مضبوطی سے ڈٹے ہوئے ہیں، آپ جان لیجیے کہ ہم استقامت کی تیاری رکھتے ہیں۔ لبنان میں ہمارے ان دوستوں میں سے کوئي یہ نہ سوچے کہ ہم ٹوٹ جائيں گے، ہم تیار ہیں۔"
رہبر انقلاب کے مشیر ڈاکٹر لاریجانی: مزاحمتی فورسز کو ایک نئي توانائي حاصل ہو گئی، یعنی انھوں نے عاشورائي طرز پر جنگ شروع کی جس کی وجہ سے حالات بدل گئے اور مزاحمت کے تمام عہدوں پر متبادل افراد آ گئے۔
رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر اور تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن جناب ڈاکٹر علی لاریجانی نے گزشتہ ہفتے شام اور لبنان کا دورہ کر کے شام کے صدر جناب بشار اسد اور لبنان کے اسپیکر جناب نبیہ بری کو آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کا ایک پیغام دیا۔ علاقائي اور عالمی میڈیا میں مزاحمتی محاذ کے حق میں اس دورے کو کافی اہمیت دی گئی اور مختلف پہلوؤں سے اس کا تجزیہ کیا گيا۔ رہبر انقلاب کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے اسی مناسبت سے ڈاکٹر لاریجانی سے سیاسی، عالمی اور زمینی اثرات خاص طور پر خطے کے خاص حالات کے تناظر میں ان کے اس دورے کے اثرات کے بارے میں گفتگو کی ہے۔ اس انٹرویو کے منتخب حصے پیش خدمت ہیں۔
شمالی اسرائيل میں صبح کے پرسکون سماں میں، بنیامینا کے قریب گولانی بریگيڈ کے ٹریننگ کیمپ میں پوری طرح سے فوجی ماحول حکم فرما تھا۔ سپاہی مشقوں اور تیاریوں میں مصروف تھے، جیسے وہ ہمیشہ ہی اس اہم فوجی چھاؤنی میں، آپریشنوں کے لیے مشقوں اور تیاریوں میں مصروف رہتے تھے۔ یہ وہ چھاؤنی تھی جہان غاصب صیہونی حکومت کے اہم جنگي ماہرین کو ٹریننگ دی جاتی تھی لیکن اس دن اچانک ہی مرگبار واقعہ رونما ہوا جس نے حالات کو پوری طرح بدل دیا۔
حزب اللہ کی ماہیت، اس کے ڈھانچے اور اس کے عقائد پر روشنی ڈالنے والی ایک تحریر۔ اس میں حزب اللہ کے قیام، اس وقت کے حالات اور ناقابل شکست سمجھی جانے والی صیہونی حکومت کے مقابلے میں اس کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گيا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے 7 نومبر 2024 کو رہبر انقلاب کا انتخاب اور ان کی کارکردگی کی نگرانی کرنے والے والی چھٹی ماہرین اسمبلی 'مجلس خبرگان رہبری' کے دوسرے سیشن کے اختتام پر اسمبلی کے اراکین سے خطاب کیا۔ (1)
رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب:
حزب اللہ مضبوط ہے، لڑ رہی ہے۔ جی ہاں! جناب سید حسن نصر اللہ جیسی نمایاں اور اہم شخصیت ان کے درمیان نہیں ہے لیکن حزب اللہ طاقت اور جذبے کے ساتھ بحمد اللہ موجود ہے اور دشمن اس تنظیم پر غلبہ حاصل نہیں کر سکا ہے اور نہ ہی کر سکے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے جمعرات 7 نومبر 2024 کی صبح رہبر انقلاب کا انتخاب کرنے والے ماہرین کی اسمبلی مجلس خبرگان کے ارکان سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حزب اللہ لبنان کی مجلس عاملہ کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین کی شہادت پر مزاحمتی محاذ کے جوانوں کے نام ایک تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔
پیغام حسب ذیل ہے:
صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023 کو فوجی، سیکورٹی اور انٹیلیجنس کے لحاظ سے ناقابل تلافی شدید ضرب کھانے کے بعد غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف بھیانک جرائم اور ان کے نسلی تصفیے کو اپنا ایجنڈا بنا لیا۔
علمی و سائنسی میدانوں سے تعلق رکھنے والے ملک کے سیکڑوں جینیئس اور ممتاز صلاحیتوں کے حامل افراد اور اسٹوڈنٹس نے بدھ 2 اکتوبر 2024 کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر ایک تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔
رہبر انقلاب کا تعزیتی پیغام حسب ذیل ہے:
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے بدھ 25 ستمبر 2024 کی صبح مقدس دفاع اور استقامت کے شعبے میں سرگرم رہے ہزاروں افراد اور سینیئر فوجیوں سے ملاقات میں، مسلط کردہ جنگ کے آغاز کے اسباب کی تشریح کرتے ہوئے نئي بات اور کشش کو دنیا پر حاکم فاسد اور باطل نظام کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ کے دو اہم عناصر قرار دیا۔
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل حجۃ الاسلام و المسلمین نعیم قاسم نے منگل کی شام رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اس موقع پر رہبر انقلاب اسلامی نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز سے حزب اللہ کے موقف کو پوری طرح سے مدبرانہ، عاقلانہ اور مصلحت کے مطابق بتایا اور کہا کہ آگے کا راستہ بھی اسی تناظر میں طے کیا جانا چاہیے۔
انھوں نے لبنان کے مختلف دھڑوں اور جماعتوں کے درمیان پائی جانے والی ہماہنگي اور ان کی جانب سے مزاحمت کے موقف اور فیصلوں کی حمایت کو اس ملک کی سیاست میں حزب اللہ کی کامیابی کی نشانی بتایا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جناب نعیم قاسم سے کہا کہ جناب سید حسن نصر اللہ کو میرا سلام کہیے گا اور کہیے گا کہ میں ہمیشہ ان کے لیے اور لبنانی مزاحمت کے تمام کمانڈروں اور سپاہیوں کے لیے دعا کرتا ہوں۔
اس ملاقات میں حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل حجۃ الاسلام و المسلمین نعیم قاسم نے لبنان کی تازہ صورتحال اور مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ پر جنگ کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی۔