رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملت ایران سے استکباری طاقتوں کی دشمنی کی روشوں کی تشریح کرتے ہوئے زور دیکر کہا کہ خود مختاری اور تشخص کی حفاظت کے لئے کوشاں محاذ کے خلاف استکباری محاذ کی حقیقی جنگ میں ملت ایران مظلومین بالخصوص شجاع ملت فلسطین اور غرب اردن کی تحریک انتفاضہ کی حمایت کے اپنے فریضے پر عمل کرے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے بولیویا کے صدر ایوو مورالس سے ملاقات میں استکباری محاذ کے مد مقابل بولیویا اور لاطینی امریکا کے بعض دیگر ملکوں کی جاذب نظر اور شجاعانہ استقامت کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا کہ دنیا اور جنوبی امریکا کے علاقے میں ریاستہائے متحدہ امریکا کی حطرناک پالیسی نوجوانوں کی ماہیت کو تبدیل کر دینا ہے۔ آپ نے زور دیکر کہا کہ قوت ارادی کی تقویت اور روابط و تعاون کی توسیع کے ذریعے اس تسلط پسندانہ سازش کی مزاحمت کرنا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے الجزائر کے وزیر اعظم عبد المالک سلال سے ملاقات میں متعدد علاقائی و عالمی مسائل میں اسلامی جمہوریہ ایران اور الجزائر کے سیاسی موقف میں پائی جانے والی نزدیکی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی موقف میں نزدیکی کے علاوہ ملت ایران الجزائر اور وہاں کے عوام کے سلسلے میں ہمیشہ سے مثبت سوچ رکھتی ہے اور اس کی وجہ الجزائر کے انقلاب کے دوران استعمار کے خلاف اس ملک کے عوام کی جدوجہد ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عراق کے صدر فؤاد معصوم سے ملاقات میں ایران اور عراق کے باہمی تعلقات اور دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان گہرے روابط کو تاریخی روابط قرار دیا جن کی جڑیں بہت گہری ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ایران اور عراق کے تعلقات کسی ایک علاقے کے دو ہمسایہ ملکوں کے باہمی روابط سے بالاتر ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نائيجیریا کے صدر محمد بوہاری سے ملاقات میں اسلام اور مسلمانوں کے تشخص کے دفاع میں اسلامی ملکوں کے باہمی تعاون کو بنیادی ضرورت قرار دیا اور زور دیکر کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ کے دعوے کرنے والے بین الاقوامی اتحاد ہرگز قابل اعتماد نہیں ہیں کیونکہ داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل یا حمایت کے پس پردہ خود یہی تخریبی عناصر بالخصوص امریکا سرگرم عمل ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیر کی صبح وینیزوئلا کے صدر نکولس مادورو سے ملاقات میں استکباری پالیسیوں کے خلاف اس ملک کی استقامت اور حوصلہ بخش اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آج استکباری پالیسیاں کسی بڑی آفت کی طرح انسانیت کی جان کو لگ گئی ہیں اور ارادوں کی جنگ میں خود مختار ملکوں کے پاس پیشرفت اور کامیابی کا واحد راستہ استقامت اور عوامی قوت پر اعتماد ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے روس کے صدر ولادمیر پوتین سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کا خیر مقدم کرتے ہوئے علاقائی مسائل اور خاص طور پر شام کے مسئلے میں ماسکو کے موثر کردار کی قدردانی کی۔ آپ نے فرمایا: علاقے کے سلسلے میں امریکا کا دراز مدتی منصوبہ تمام اقوام اور ملکوں اور بالخصوص ایران اور روس کے نقصان میں ہے، چنانچہ دانشمندی اور قریبی باہمی تعاون کے ذریعے اس منصوبے کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ترکمانستان کے صدر قربان قلی بردی محمد اوف سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے قریبی دوستانہ تعلقات، باہمی تعاون کو فروغ دینے کے بے شمار مواقع کا حوالہ دیا اور علاقے میں جنگ افروزی کی کوششوں کے سد باب کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ دہشت گرد تنظیموں کے مقابلے اور ان کے اثر و نفوذ کو ختم کرنے کا راستہ صحیح اسلامی سرگرمیوں کے لئے عوام کو مواقع فراہم کرنا اور معتدل اور معقول اسلامی نظریاتی تحریکوں کو تقویت پہنچانا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے استعمار اور ایٹم بم کو علم و دانش کو غلط سمت میں استعمال کئے جانے کے منفی عواقب کے دو تاریخی نمونوں سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں ہمیشہ خیال رکھنا چاہئے کہ علم و دانش کے ساتھ روحانیت و اخلاقیات بھی ضرور موجود رہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کی صبح یونیورسٹیوں، کالجوں اور اسکولوں کے ہزاروں طلبا سے ملاقات میں عالمی استکبار سے ملت ایران کی مقابلہ آرائی کو منطقی، خردمندانہ اور تاریخی تجربات پر استوار لڑائی قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اتوار کی صبح وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، دیگر ملکوں میں تعینات ایران کے سفیروں اور اعلی سفارت کاروں سے ملاقات میں ایران کی خارجہ پالیسی کی پائیدار اور دائمی اسٹریٹیجی اور اصولوں کی تشریح کی اور ان اصولوں کے لوازمات کا ذکر کیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے شام، یمن اور بحرین کے بحرانوں سمیت علاقائی مسائل کے بارے میں ایران کی منطقی اور محکم راہ حل کی تشریح کرتے ہوئے زور دیکر فرمایا: علاقے میں امریکا اور ایران کے اہداف میں 180 ڈگری کا فرق ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیر کی صبح حج مشن کے عہدیداروں اور کارکنوں سے ملاقات میں منی میں پیش آنے والے حیرت انگیز اور انتہائی تلخ سانحے کو آزمائش الہی سے تعبیر کیا اور اس عظیم سانحے پر حکومتوں اور خاص طور پر مغربی ممالک اور انسانی حقوق کی پاسبانی کے دعویدار اداروں کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ سانحہ ہرگز فراموش نہیں کیا جانا چاہئے، بلکہ سفارتی محکمے اور ادارہ حج کی ذمہ داری ہے کہ اس مسئلے پر سنجیدگی سے کام کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پر خطر میدانوں میں شہید ہمدانی کے جہاد و اخلاص عمل کا ذکر کرتے ہوئے اس قابل رشک انجام کو راہ حق کے مجاہدین کے دیرینہ آرزو قرار دیا اور فرمایا کہ اللہ تعالی نے اپنے مخلص بندوں کے لئے شہادت کا دروازہ کھلا رکھا ہے، چنانچہ اگر شہید ہمدانی جیسے مجاہدین اور نمونہ انسانوں کی راہ شہادت کے علاوہ کسی اور راستے میں موت واقع ہو تو افسوس کی بات ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے ممتاز طلبا اور علمی ہستیوں سے ملاقات میں حکام اور علمی شخصیات کو انتہائی کلیدی سفارشات کیں اور 'الیٹ فاؤنڈیشن' کو اسٹریٹیجک قومی فاؤنڈیشن کی نگاہ سے دیکھنے اور معاشرے میں نوجوان صلاحیتوں کے عملی طور پر کردار ادا کرنے کی زمین ہموار کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے قومی نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی کے اعلی عہدیداروں اور اس ادارے کی نگراں کونسل کے ارکان سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ کے خلاف استکبار کی جانب سے منصوبہ بند اور وسیع تشہیراتی جنگ کے اہداف پر روشنی ڈالی اور عوام کے افکار و عقائد کی تبدیلی کو اس جنگ کا سب سے اہم ہدف قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ دشمن اعلی حکام کے تخمینوں کو بدلنے اور عوام بالخصوص نوجوانوں کی فکر تبدیل کرنے کے در پے ہیں، لہذا سب ہوشیار اور بیدار رہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کو تہران اور قم میں سانحہ منی میں جاں بحق ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ اسلامی انقلاب سے برتی جانے والی دشمنی کی وجہ ملت ایران کی استقامت، صریحی موقف اور استکبار کی پالیسیوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے سے انکار ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران سمیت مسلم ممالک کی شمولیت سے تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جاں بحق ہو جانے والوں کے پاکیزہ جنازوں کی منتقلی کے سلسلے میں سعودی حکومت اپنے فرائض پر عمل نہیں کر رہی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران نے اب تک تحمل اور اسلامی اخلاقیات کا ثبوت دیتے ہوئے عالم اسلام میں اخوت و برادری کا پاس و لحاظ رکھا ہے، لیکن سب جان لیں کہ مکہ و مدینہ میں موجود دسیوں ہزار ایرانی حجاج کرام کے ساتھ ذرا سا بھی بے احترامی کا سلوک اور پاکیزہ جنازوں کی منتقلی کے سلسلے میں فرائض پر عمل آوری سے گریز ایران کے سخت رد عمل کا باعث بنے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اتوار کی صبح درس فقہ کے آغاز میں منی میں پیش آنے والے عظیم سانحے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سلسلے میں عالم اسلام کے بہت سے سوالات ہیں اور سعودی عرب کے حکام کو چاہئے کہ دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے امت اسلامیہ اور سوگوار خاندانوں سے معذرت خواہی کریں اور اس سنگین سانحے کے تعلق سے اپنی ذمہ داری قبول کریں اور اس کے تقاضوں پر عمل کریں۔
قائد انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے مختصر خطاب میں 'جانبازوں' کی جسمانی تکالیف اور مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تکلیفوں کی وجہ سے ان سپاہیوں کا اجر مسلسل بڑھتا رہے گا۔ آپ نے فرمایا کہ 'جانباز' مقدس دفاع کے دوران ملت ایران کے عظیم امتحان کے حالات کی تصویر اور آئینہ ہیں اور معاشرے میں ان کا وجود در حقیقت اپنے آپ میں تاریخی، معرفت بخش اور سیاسی و بین الاقوامی حقائق کا عکاس ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمن انقلاب کے ختم ہو جانے کی بیجا امید میں، اثر و رسوخ بڑھانے اور خاص طور پر سیاسی و ثقافتی نفوذ کی فکر میں ہے، تاہم دشمن کی سازشوں کے ادراک، انقلابی جذبے کی تقویت و مضبوطی اور اعلی مقاصد کی تکمیل کی جانب پیش قدمی سے یہ منصوبہ ناکام بنا دیا جائے گا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بعض جگہوں سے دراندازی کی امریکا کی فریب کارانہ کوششوں کے سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے مستحکم اور مزاحتمی معیشت، علم و سائنس کے روز افزوں فروغ اور عوام اور بالخصوص نوجوانوں میں انقلابی جوش و جذبے کی تقویت و حفاظت کو شیطان بزرگ کی دشمنی کے مقتدرانہ مقابلے کے تین اہم عناصر سے تعبیر کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تہران کے دورے پر آنے والے آسٹریا کے صدر ہینز فشر سے ملاقات میں اسلامی انقلاب کی وجہ سے ایران میں امریکا کے مفادات کے ختم ہو جانے اور اسی وجہ سے اسلامی انقلاب کے خلاف جاری امریکی حکومت کی دشمنی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے سلسلے میں امریکا کی مخاصمانہ پالیسیوں پر بعض یورپی ملکوں کا عمل پیرا ہونا غیر منطقی عمل ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ثقافت، سیاست، معیشت، طرز زندگی، ایمان، دینی عقائد اور اخلاقیات سمیت متعدد میدانوں میں سائبر اسپیس کی گہری تاثیر کا حوالہ دیتے ہوئے اس میدان میں معاشرے کی فکری و اخلاقی سلامتی کی حفاظت کے لئے مناسب اور صحیح منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ سائبر اسپیس کے میدان میں موثر اور سرگرم موجودگی کا لازمہ فیصلہ سازی میں بھرپور ارتکاز، وقت ضائع کئے بغیر فیصلوں کا سنجیدگي کے ساتھ نفاذ، اداروں کے درمیان ہم آہنگی، اسی طرح تضاد اور موازی اقدامات سے اجتناب ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قرقیزستان کے صدر آلماس بیگ آتامبایف سے ملاقات میں دونوں مسلمان ملکوں کے باہمی تعلقات میں زیادہ سے زیادہ فروغ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ برادر مسلم ممالک کے درمیان محکم اور ہمہ جہتی تعلقات و تعاون، اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے بزرگ علمائے دین پر مشتمل کونسل 'مجلس خبرگان' کے ارکان سے ملاقات میں اس کونسل کو اسلامی جمہوریت کا مظہر کامل اور معاشرے کی طمانیت و فکری آسودگی کا سرچشمہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کے روز اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فضائی دفاعی چھاونی کے کمانڈروں اور عہدیداروں سے ملاقات میں دفاع وطن میں اس چھاونی کی اہمیت و فرائض پر روشنی ڈالی اور زور دیکر کہا کہ آپ گوناگوں خطرات کا مقابلہ کرنے کی آمادگی اور طریقوں میں مسلسل اضافہ کرتے رہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے بدھ کی صبح صدر مملکت اور کابینہ کے ارکان سے ملاقات میں گزشتہ دو سال کے دوران صدر مملکت اور کابینہ کی خدمات و مساعی کی قدردانی کی اور اس ملاقات میں بعص وزرا کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ جو رپورٹیں آج پیش کی گئیں، اچھی اور مناسب تھیں، انھیں عوام کے سامنے بھی پیش کیا جانا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حج اور زیارت کے سفر کے ذمہ داران اور متعلقہ افراد سے ملاقات میں حج کو اسلام کے تسلسل کا ضامن اور امت اسلامیہ کے اتحاد و عظمت کا مظہر قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس عظیم فریضہ کے انفرادی و اجتماعی پہلوؤں پر ایک ساتھ توجہ دینا ضروری ہے، آپ نے فرمایا کہ حج کے اجتماع میں ملت ایران کے اتحاد بخش تجربات کا تعارف امت اسلامیہ کی قوت و ہمدلی اور یگانگت و یکجہتی میں اضافے کا باعث بنے گا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے اہل بیت عالمی اسمبلی اور اسلامی ملکوں کی ریڈیو اور ٹی وی نشریات کی یونین کے اجلاس کے مندوبین اور علما و دانشوروں سے ملاقات میں کہا کہ علاقے میں استکبار کی سازشوں کا مقابلہ جہاد فی سبیل اللہ کا واضح مصداق ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے اعلی حکام، مختلف عوامی طبقات اور تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفیروں سے ملاقات میں اتحاد و یگانگت کو دنیائے اسلام کے لئے شفابخش نسخہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے دوسرے خطبے میں ایٹمی مسئلے سے متعلق چند نکتے بیان کئے۔ آپ نے سب سے پہلے طولانی اور انتہائی حساس ایٹمی مذاکرات سے مربوط افراد کی زحمتوں اور خاص طور پر مذاکراتی ٹیم کی محنت و مشقت پر اظہار تشکر کیا اور فرمایا: تیار شدہ متن کی منظوری کے لئے پہلے سے پیش بینی شدہ قانونی عمل طے پانا چاہئے، البتہ یہ متن منظوری کے مراحل طے کرے یا نہ کرے، مذاکرات کاروں کا اجر و ثواب ان شاء اللہ دونوں صورتوں میں محفوظ رہے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کی شام صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور کابینہ کے ارکان سے ملاقات میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان مذاکرات کی کامیابی پر ایران کی مذاکراتی ٹیم کی محنت اور مربوط مساعی کی قدردانی کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ہفتے کی شام ایک ہزار سے زائد یونیورسٹی طلبہ سے چار گھنٹے کی طویل، بے تکلفانہ اور محبت آمیز ملاقات میں طلبا کی تجاویز، مطالبات، تنقیدوں اور تشویشوں کو سنا اور گوناگوں مسائل منجملہ اعلی اہداف اور اصولوں کی پابندی، طلبہ یونینوں کے اثرات کو بڑھانے کے لازمی تقاضوں، علاقائی مسائل، استکبار کے خلاف ملت ایران کی مجاہدت کے تسلسل اور طلبہ کو در پیش مسائل پر سیر حاصل گفتگو کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک بھر کے یونیورسٹی اساتذہ اور اکیڈمک بورڈ کے ارکان سے خطاب میں محنتی، صاحب ایمان اور بلندیوں کی جانب گامزن نسل کی تعلیم و تربیت میں اساتذہ کے کردار کو بے بدل قرار دیا اور علمی مراکز میں فروعی اور غیر ضروری بحثوں سے اجتناب پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ ملک کی علمی ترقی کی رفتار کسی بھی وجہ سے، کم نہیں ہونی چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی کے مطابق شاعری سامعین کو ہدایت کے راستے پر بھی لے جا سکتی ہے اور کجروی سے بھی دوچار کر سکتی ہے۔ آپ نے فرمایا: آج مواصلاتی ذرائع کا دائرہ وسیع ہو جانے کے بعد کچھ ہاتھ نوجوانوں کی شاعری کو لطیف، جذباتی اور انقلابی وادی سے ہٹا کر بے لگام کلچر کی سمت لے جانے کے لئے کوشاں ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اتوار کی شام عدلیہ کے سربراہ اور دیگر عہدیداران سے ملاقات میں اس شعبے سے تعلق رکھنے والے دو عظیم شہیدوں آیت اللہ شہید بہشتی اور آیت اللہ شہید قدوسی کو خراج عقیدت پیش کیا اور عدلیہ کی خود مختاری کو انتہائی اہم مسئلہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی برکتوں میں سے ایک اسلامی معارف کا از سر نو احیاء اور معاشرے میں اس کا نفاذ ہے۔ آپ نے فرمایا: ان اساسی معارف میں سے ایک شہادت سے متعلق معرفتوں کا نظام ہے جو ہمارے معاشرے میں رو بہ عمل آیا۔ چنانچہ شہدا میدان عمل میں اترے اور ان کی پرخلوص سعی و کوشش پر عظیم الہی جزا اور انعام شہادت سے وابستہ ہو گیا اور وہ بے خوفی اور بے فکری کے ساتھ اپنے پروردگار سے ملاقات کے لئے آگے بڑھے اور ان شہادتوں کے روحانی اثرات معاشرے میں نمودار ہوئے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کی شام ملک کے اعلی حکام سے ماہ رمضان کی سالانہ ملاقات میں مزاحمتی معیشت کو جامہ عمل پہنانے کے طریقوں، در پیش مسائل اور اس کے تعمیری نتائج پر روشنی ڈالی۔ قائد انقلاب اسلامی نے ایٹمی مذاکرات کے سلسلے میں فیصلہ کن نکات بیان کئے اور ایران کی ایٹمی ریڈ لائنوں کی نشاندہی کی۔