پیغمبر ختمی مرتب حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر اور ہفتۂ وحدت کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR کی طرف سے ہندی زبان کی ویب سائٹ لانچ کر دی گئي ہے۔
حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے جمعرات کو تہران کی امام خمینی امام بارگاہ میں ایک مجلس عزا کا انعقاد ہوا جس میں رہبر انقلاب اسلامی نے شرکت کی ۔
ایران کی فوجی اکادمیوں کے کیڈٹس کے گریجویشن کی مشترکہ تقریب اتوار کو منعقد ہوئی جس سے مسلح افواج کے سپریم کمانڈر نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ اس خطاب میں آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ جو اغیار پر بھروسے کے وہم میں پڑ کے یہ سوچتے کہ وہ ان کی سیکورٹی کو یقینی بنا سکتے ہیں، انھیں جان لینا چاہیے کہ عنقریب ہی وہ اس کا خمیازہ بھگتیں گے۔
حضرت امام حسین اور آپ کے اصحاب با وفا علیہم السلام کے چہلم کی عزاداری تہران یونیورسٹی میں ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حسینیہ امام خمینی سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔
ٹوکیو اولمپک اور پیرالمپک 2020 میں شامل اسلامی جمہوریہ ایران کے کارواں میں میڈل حاصل کرنے والے کھلاڑیوں اور چیمپینوں نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔
ہفتۂ حکومت اور سابق صدر شہید محمد علی رجائي اور سابق وزیر اعظم شہید محمد جواد باہنر کے قتل کی برسی کی مناسبت سے صدر مملکت رئيسی اور کابینہ کے اراکین نے ملک کی تیرہویں حکومت کا کام شروع ہونے کے ابتدائي دنوں میں سنیچر کے روز امام خمینی امام بارگاہ میں رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے افغانستان کے موجودہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران کے موقف کے بارے میں کہا کہ افغانستان ہمارا برادر ملک ہے، ہم افغان قوم کے حامی ہیں، حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، جو باقی رہنے والی ہے وہ افغان قوم ہے۔ حکومتوں سے ہمارے تعلقات، ہمارے ساتھ ان کے رویے پر منحصر ہیں۔
تہران کے حسینیہ امام خمینی میں عزاداری سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے سلسلے کی مجالس کا آغاز ہو گيا ہے۔ اتوار کی شب یعنی شب سات محرم کو اس سلسلے کی پہلی مجلس کا انعقاد ہوا جس میں رہبر انقلاب اسلامی شریک ہوئے۔ مجلس میں حجت الاسلام و المسلمین صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے اس نکتے پر روشنی ڈالی کہ تمام انبیاء و اولیا کے مشن اور دعوت کے دو پہلو بہت اہم تھے توحید کی سمت بلانا اور طاغوتی قوتوں سے اجتناب۔ حجت الاسلام صدیقی نے کہا کہ یہی حقیقت دینی حکومت کی ضرورت کو بھی ثابت کرتی ہے کیونکہ توحیدی معاشرے کی تشکیل اور بدعنوان طاغوتی قوتوں کی بساط سمیٹ دینا دینی حکومت کی تشکیل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ مجلس میں جناب قاسم رضیعی نے تلاوت کلام پاک کی اور جناب مرتضی طاہری نے نوحہ اور رثائی کلام پیش کیا۔
نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے ایام میں حسینیہ امام خمینی میں مجالس عزا کا انعقاد کیا جائے گا جس میں رہبر انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای شرکت کریں گے۔
کورونا وائرس کی وبا کے باعث اور انسداد کورونا قومی کمیٹی کی ہدایات کی مکمل پابندی پر رہبر انقلاب اسلامی کی خاص تاکید کی وجہ سے امسال بھی عزاداری کے پروگراموں میں مجمع نہیں ہوگا بلکہ رہبر انقلاب اسلامی، ایک خطیب اور ایک 'مداح' (مرثیہ خواں) کی ہی شرکت ہوگی۔
مجلس عزا رات کے وقت ہوگی اور یہ سلسلہ شب سات محرم سے شروع ہوکر شب بارہ محرم تک جاری رہے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کی صبح ٹیلی ویژن سے نشر ہونے والے اپنے بیان میں، کورونا کی بیماری کے بے تحاشا پھیلاؤ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، اسے ملک کا پہلا اور فوری مسئلہ بتایا ہے۔ انھوں نے اس بیماری سے مقابلے کے لیے ٹھوس فیصلے اور اقدامات کیے جانے پر زور دیتے ہوئے حکام اور عوام سے خطاب میں اہم سفارشات کیں اور اہم نکات بیان کیے۔
ایران میں تیرہویں دور کے صدارتی انتخابات کے عوامی مینڈیٹ کی توثیق کا پروگرام منگل تین اگست کو رہبر انقلاب اسلامی اور ملک کے بعض حکام اور اہم عہدیداروں کی موجودگي میں امام خمینی (رحمۃ اللہ علیہ) امام بارگاہ میں منعقد ہوا اور منتخب صدر کو ولی فقیہ نے عہدۂ صدارت پر منصوب کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تیرہویں صدارتی انتخابات میں حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی کو ملنے والے عوامی مینڈیٹ کی توثیق کی۔ حسینیہ امام خمینی میں منعقدہ تقریب میں رہبر انقلاب کی توثیق کا متن ان کے دفتر کے عملے کے سربراہ حجت الاسلام محمدی گلپایگانی نے پڑھا۔
صدر مملکت اور کابینہ کے اراکین نے بدھ کی صبح حسینیۂ امام خمینی پہنچ کر رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید خامنہ ای سے ملاقات کی۔ انھوں نے اس ملاقات میں حالیہ مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی کاغذ پر یا اپنے زبانی وعدوں میں تو ضرور کہتے ہیں کہ ہاں ہم پابندیاں اٹھا لیں گے لیکن انھوں نے عملی طور پر پابندیاں ختم نہیں کیں اور آگے بھی نہیں کریں گے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اٹھائیس جولائي کی صبح موجودہ صدر اور ان کی کابینہ کے اراکین سے آخری ملاقات میں واضح طور پر کہا کہ وعدوں پر عمل کے سلسلے میں مغربی حکام ناقابل اعتماد ہیں۔ آپ نے زور دیتے ہوئے کہا: اس حکومت میں یہ بات پوری طرح سے ثابت ہو گئي کہ مغرب پر بھروسہ کرنے کا کوئي فائدہ نہیں ہے۔ مغرب والے ہماری مدد نہیں کریں گے بلکہ جہاں بھی موقع ملے گا، ہم پر وار کریں گے اور جہاں وہ وار نہیں کرتے وہ ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں وار کرنا ان کے بس میں ہی نہیں ہوتا، جہاں جہاں بھی ان کے لیے ممکن تھا، انھوں نے ہمیں نقصان پہنچایا، یہ بڑا اہم تجربہ ہے۔ امام خامنہ ای نے کہا کہ ملک کے داخلی پروگراموں کو کسی بھی صورت میں مغرب کے تعاون پر منحصر نہیں رکھنا چاہیے کیونکہ یقینی طور پر ایسے پروگرام ناکام ہو جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جہاں کہیں بھی آپ نے اپنے منصوبوں کی بنیاد مغرب اور امریکا وغیرہ کے ساتھ سمجھوتے اور اتفاق رائے پر رکھی، وہاں آپ کو رکنا پڑا، آپ آگے نہیں بڑھ سکے۔ جہاں آپ نے ایسا نہیں کیا اور انھیں نظر انداز کیا، جہاں آپ خود آگے بڑھنے لگے اور مختلف طریقوں کو آزمایا، وہاں آپ نے پیشرفت کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے حالیہ ایٹمی مذاکرات میں ایرانی سفارتکاروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا: امریکی اپنے معاندانہ موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، وہ کاغذ پر یا اپنے وعدوں میں تو کہتے ہیں کہ ہاں ہم پابندیاں ہٹا لیں گے لیکن انھوں نے نہیں ہٹائیں اور آگے بھی نہیں ہٹائیں گے۔ رہبر انقلاب نے پابندیاں ختم کرنے کے لیے امریکا کی شرط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امریکی شرط رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ پابندیاں ختم ہو جائیں تو اسی سمجھوتے میں ابھی ایک جملہ بڑھا دیجیے جس کا مفہوم یہ ہو کہ ان موضوعات کے بارے میں ہم آپ سے بعد میں بات کریں گے اور کوئی سمجھوتہ کر لیں گے۔ اگر آپ نے یہ جملہ نہیں بڑھایا تو ہم اس وقت ایک دوسرے سے اتفاق رائے نہیں کر سکتے۔ یہ جملہ کیا ہے؟ یہ جملہ آگے بھی مداخلت کرنے کا ایک بہانہ ہے۔ آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکیوں کی اس شرط کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا: خود ایٹمی معاہدے، اس معاہدے کی مدت میں توسیع، بہت سے ديگر مسائل، میزائل ٹیکنالوجی اور علاقائي مسائل کے بارے میں جو شرطیں رکھی جا رہی ہیں، ان کا مطلب یہ ہوگا کہ اگر بعد میں آپ نے کہا کہ نہیں، ہم اس بارے میں بات نہیں کریں گے، مثال کے طور پر ملکی سیاست یا پارلیمنٹ اس بات کی اجازت نہیں دیتی تو وہ کہیں گے ٹھیک ہے، آپ نے خلاف ورزی کی ہے، اس لیے سب ختم! کوئي معاہدہ نہیں! آیت اللہ خامنہ ای نے امریکیوں کے خباثت آمیز رویے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو وعدہ خلافی سے کوئي گریز نہیں ہے، ایک بار انھوں نے معاہدوں کو توڑا، بغیر کوئي خمیازہ بھگتے خلاف ورزی کی اور اس وقت بھی جب ان سے کہا جا رہا ہے کہ آپ کو وعدہ کرنا ہوگا، گارنٹی دینی ہوگي کہ آپ خلاف ورزی نہیں کریں گے تو وہ کہہ رہے ہیں کہ نہیں ہم گارنٹی نہیں دے سکتے، یہ بات وہ ہمارے دوستوں، ہمارے سفارتکاروں سے علی الاعلان کہہ رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہم اس بات کی گارنٹی نہیں دے سکتے کہ ہم خلاف ورزی نہیں کریں گے، ہم اس طرح کا وعدہ نہیں کر سکتے! رہبر انقلاب اسلامی نے اپنی تقریر کے آخر میں اگلی حکومت اور سیاسی میدان میں سرگرم افراد کو نصیحت کی کہ وہ اس تجربے سے فائدہ اٹھائيں اور اسے ہمیشہ مد نظر رکھیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جمعہ 23 جولائي 2021 کی صبح کووڈ 19 کی ایرانی ویکیسن کی دوسری خوراک لی۔ آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کووڈ 19 کی ایرانی ویکسین کوو ایران برکت کا پہلا ڈوز پچیس جون سنہ 2021 کو لیا تھا اور انھوں نے آج صبح اس ویکیسن کا دوسرا ڈوز لگوایا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پیر کے روز عدلیہ کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر صدارتی الیکشن میں ایرانی قوم کی شاندار شرکت کو، دشمنوں کے منہ پر زوردار تھپڑ قرار دیا ہے۔ آیۃ اللہ ڈاکٹر بہشتی اور انقلاب کے بہتّر ساتھیوں کی شہادت کی برسی اور ہفتۂ عدلیہ کی مناسبت سے پیر اٹھائیس جون 2021 کی صبح عدلیہ کے سربراہ اور اعلی عہدیداروں نے حسینیۂ امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
ڈائریکٹر اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز آف ایران ڈاکٹر علی رضا مرندی نے کہا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای آنے والے دنوں میں کورونا وائرس کی ایرانی ویکسین کا پہلا ڈوز انجیکٹ کروائیں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ووٹ ڈالنے کے بعد فرمایا: " انتخابات کا دن ایران کے عوام کا دن ہے۔ آج کے دن کے مالک عوام ہیں۔ عوام ہی اپنے ووٹ سے آئندہ برسوں کے لئے ملک کے کلی اور کلیدی معاملات کا تعین کریں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے تیرہویں صدارتی انتخابات، شہری و دیہی کونسلوں کے چھٹے انتخابات، پانچویں ماہرین اسمبلی اور گیارہویں پارلیمنٹ کے مڈ ٹرم انتخابات کے لئے اپنا ووٹ ڈالا۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں تیرہویں صدارتی انتخابات اور شہری و دیہی کونسلوں کے چھٹے انتخابات سے قبل رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کی شام ٹیلی ویژن سے براہ راست نشر ہونے والی تقریر میں، ایرانی عوام کو مخاطب کیا
تیرہویں صدارتی انتخابات اور شہری و دیہی اسلامی کونسلوں کے انتخابات کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای بدھ 16 جون 2021 کو تہران کے وقت کے مطابق شام 7:00 بجے، پاکستان کے وقت کے مطابق 7:30 بجے اور ہندوستان کے وقت کے مطابق شام 8:00 بجے ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کریں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی برسی کی مناسبت سے ٹیلی ویژن سے براہ راست نشر ہونے والی اپنی تقریر میں کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی پرشکوہ بقا کا راز یہ دو الفاظ ہیں: "جمہوری" اور "اسلامی"۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا عظیم کارنامہ یہ تھا کہ انھوں نے اسلامی جمہوریہ کے تصور اور نظرئے کو پیش کیا اور اسے عملی شکل عطا کی۔ اس نظریے کے نفاذ میں ان کا اصل سہارا اسلام اور عوام کے سلسلے میں ان کی عمیق معرفت تھی۔
اس تقریر میں آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امام خمینی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ کو ان کی سب سے اہم جدت طرازی قرار دیا۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ پچھلی ایک دو صدیوں میں سامنے آنے والے انقلابی اور دیگر نظاموں کے درمیان ایسا کوئي بھی نظام نہیں ہے جس کے زوال کی اتنی پیشین گوئیاں کی گئی ہوں جتنی ایران کے اسلامی جمہوری نظام کے زوال کے بارے میں کی گئیں۔ آپ نے فرمایا: انقلاب کے پہلے دن سے اس عظیم تحریک کو تسلیم اور برداشت نہ کر پانے والے بدخواہوں کا ملک کے اندر اور باہر یہی کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ دو مہینے، چھے مہینے یا ایک سال سے زیادہ باقی نہیں رہے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید کہا کہ اس طرح کی ہرزہ سرائی امام خمینی کے عزم محکم اور استوار ارادے کے ذریعے اور مقدس دفاع میں ایرانی قوم کی فتح کے سبب، زمیں بوس ہو گئی لیکن امام خمینی کی وفات کے بعد ان میں پھر رمق پڑ گئی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ آخرکار ایک آدھ سال پہلے ہی امریکیوں نے یہی باتیں پھر کہیں اور امریکہ کے ایک اعلی عہدیدار نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ اپنی چالیسویں سالگرہ نہیں دیکھ پائے گی۔ مجھے یاد نہیں آتا کہ کسی دوسرے نظام میں، اس کے زوال اور اس کا شیرازہ بکھرنے کے بارے میں اتنی زیادہ پیشن گوئياں کی گئي ہوں۔
آيۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے اسی کے ساتھ مزید فرمایا: "لیکن بحمد اللہ امام خمینی کے انقلاب اور نظام کا نہ صرف یہ کہ شیرازہ نہیں بکھرا اور اس کی پیشرفت نہیں رکی بلکہ روز بروز زیادہ طاقتور ہوتا گيا، اس نے گھٹنے نہیں ٹیکے، پسپائي اختیار نہیں کی اور روز بروز اپنی خود مختاری کو مزید مستحکم بنایا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنی اس تقریر میں یہ سوال پیش کرتے ہوئے کہ اس نظام کی بقا کا راز کیا ہے؟ کہا کہ اسلامیت اور جمہوریت، اسلامی انقلاب کی بقا اور اس کے تحفظ کے دو اصلی عناصر ہیں اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا عظیم کارنامہ، شرق و غرب کے مختلف سیاسی نظریات کے مقابلے میں اسلامی جمہوریہ کے حکومتی نظریے کی تخلیق ہے۔
آيۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے اس کے بعد نظام کی جمہوریت اور اسلامیت کے بنیادی نظریات کی تشریح کی اور تاریخ اسلام سے کچھ مثالیں پیش کیں اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ، مغربی افکار سے مستعار کوئي نظریہ نہیں ہے بلکہ یہ امام خمینی کی گہری معرفت اور ان کی مذہبی نو اندیشی سے حاصل شدہ ایک جدید نظریہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ وہ اسلام، جس کے امام خمینی قائل ہیں، سامراج مخالف ہے، امریکا مخالف ہے، ملک کے داخلی امور میں اغیار کی مداخلت کا مخالف ہے، دشمن کے مقابلے میں گھٹنے ٹیکنے کا مخالف ہے۔ وہ اسلام، جس کے امام خمینی قائل ہیں، بدعنوانی کے خلاف ہے اور یہ چیزیں جو بعض شعبوں میں بدعنوانی کی موجودگي کا سبب بنتی ہیں، یقینی طور پر اسلام مخالف ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ اسلامی حکومت، وہ حکومت ہے جو بدعنوانی سے مقابلہ کرے۔ اسلام، محروموں کا حامی ہے، طبقاتی فاصلے کا مخالف ہے۔
آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ معاشی اور اقتصادی مشکلات کا حل، انتخابات میں شرکت اور صحیح امیدوار کا انتخاب ہے۔ آپ نے لوگوں کو الیکشن میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے سبھی طبقے خود بھی انتخابات میں شرکت کرنے اور اسی طرح دوسروں کو الیکشن میں حصہ لینے کی دعوت دینے کو اپنی ذمہ داری سمجھیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس عمل کو قرآن مجید کی اس آيت مبارکہ کا مصداق قرار دیا: "و تواصوا بالحق" (اور لوگ ایک دوسرے کو حق کی تلقین کرتے رہے)۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امیدوار کے انتخاب میں بہت زیادہ غور کرنے اور امیدواروں کی کارکردگي پر توجہ دینے کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا: صرف وعدوں اور باتوں پر اکتفا نہیں کی جا سکتی، جیسا کہ ایٹمی مذاکرات کے مسئلے میں بھی، جو اس وقت جاری ہیں، صرف باتوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا اور ہم نے عہدیداروں سے ہمیشہ کہا ہے کہ بات، عمل سے بنتی ہے، باتوں اور وعدوں پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنی تقریر میں الیکشن کے امیدواروں کو نصیحت کی کہ وہ ایسا کوئي وعدہ نہ کریں جسے پورا نہ کر سکتے ہوں۔ انھوں نے امیدواروں سے ایک اہم درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہر امیدوار اپنے آپ کو سماجی انصاف کے قیام اور غریب اور امیر کے درمیان موجود فاصلے کو کم کرنے کا پابند سمجھے۔
آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسی طرح اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ملک کے اقتصادیات کی نجات کا راستہ، داخلی پیداوار اور ملکی پروڈکشن کو مضبوط بنانا ہے، فرمایا: امیدواروں کو اس بات کا عزم کر لینا چاہیے کہ وہ بدعنوانی سے مقابلہ کریں گے، ملکی پروڈکشن کو مضبوط بنائيں گے، اسمگلنگ اور بے لگام درآمدات پر روک لگائیں گے۔ آج وہ کھل کر اس بات کا وعدہ کریں تاکہ اگر جیتنے کے بعد وہ اپنے وعدے پر عمل نہ کریں تو نگراں ادارے ان سے سوال کر سکیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنی تقریر کے آخر میں، امیدواروں کی اہلیت کی توثیق کے بارے میں ایک اہم نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اہلیت کی توثیق نہ ہونے کے معاملے میں بعض افراد پر ظلم ہوا، ان کے بارے میں یا ان کے اہل خانہ کے بارے میں کچھ ایسی باتیں کہی گئيں، جن کا حقیقت سے کوئي تعلق نہیں ہے۔ کچھ قابل احترام اور پاکيزہ گھرانوں کو اس طرح کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ غلط رپورٹیں تھیں اور بعد میں پوری طرح سے عیاں ہو گيا کہ وہ رپورٹیں غلط تھیں لیکن بد قسمتی سے ان باتوں کو سوشل میڈیا پر پھیلا دیا گيا۔ یہ جو ہم کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر کوئی کنٹرو نہیں ہے ہے، اس کی وجہ یہی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ لوگوں کی عزت کی حفاظت سب سے بڑی ذمہ داریوں میں سے ہے۔ اداروں سے میری درخواست ہے کہ وہ اس کی تلافی کریں۔ کسی کے گھرانے یا بچے کے بارے میں کچھ باتیں کہی گئيں اور بعد میں پتہ چلا کہ وہ غلط تھیں، اس کی تلافی کی جائے اور حیثیت عرفی بحال جائے۔
اسلامی انقلاب کے بانی اور اسلامی جمہوری نظام کے معمار امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی برسی پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب فرمائیں گے۔
یہ خطاب جمعہ چار جون 2021 کو ایران کے معیاری وقت کے مطابق صبح 11 بجے اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی نشریاتی ادارے کے مختلف چینلوں اور رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR سے وابستہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز سے براہ راست نشر کیا جائے گا۔
بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کا پروگرام ہر سال امام خمینی کے حرم مطہر میں منعقد ہوتا تھا جس میں رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای تقریر کرتے تھے لیکن اس سال انسداد کورونا قومی کمیٹی کی ہدایات کے مد نظر امام خمینی کے حرم مطہر میں یہ پروگرام منعقد نہیں ہوگا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای 27 مئی 2021 کو پارلیمنٹ کے ممبران سے خطاب کریں گے۔ گیارہویں پارلیمنٹ کی پہلی سالگرہ کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی ایوان سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔ اس اجلاس میں پارلیمنٹ کے اسپیکر کی جانب سے ایوان کی ایک سال کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پہلی پارلیمنٹ نے 28 مئی 1980 کو اپنی کارکردگی کا آغاز کیا تھا۔ اسی مناسبت سے ہر سال انھیں ایام میں ممبران پارلیمنٹ رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کرتے آئے ہیں۔ مگر سال گزشتہ کی مانند اس سال بھی انسداد کورونا قومی کمیٹی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ارکان پارلیمنٹ رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کریں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای کے نزدیک بدھ 12 مئی 2021 کو ماہ شوال کا چاند ثابت ہو گيا ہے۔ بنابریں جمعرات 13 مئی 2021 کو پہلی شوال اور عید فطر ہوگی۔
عید فطر کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 2187 قیدیوں کی سزاؤں کی معافی یا اس میں تخفیف کی موافقت کی۔
عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین رئیسی نے عید فطر کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی کے نام ایک خط میں ان قیدیوں کی سزاؤں کی معافی یا ان میں تخفیف کی تجویز پیش کی تھی۔ یہ تجویز معافی و بخشش کمیشن کے شرائط پر پورے اترنے والے قیدیوں کے لئے دی گئی تھی اور رہبر انقلاب اسلامی نے آئین کے آرٹیکل 110 کی شق نمبر 11 کی رو سے اس تجویز کی موافقت فرمائي۔
یوم قدس پر رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای کا خطاب بوقت تہران دوپہر ڈھائی بجے
ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعے کو یوم قدس کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای مسلم امہ اور ملت ایران سے خطاب کریں گے۔
یہ تقریر 7 مئی 2021 کو ایران کے ٹی وی چینلوں، ایران کے نشریاتی ادارے کے غیر ملکی زبانوں کے چینلوں اور آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی ویب سائٹ Khamenei.ir سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر براہ راست نشر کی جائے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کو مغربی ایشیا میں پسپائی پر مبنی سفارت کاری کا سلسلہ روکنے والا سب سے موثر عنصر قرار دیتے ہوئے زور دیکر کہا کہ قدس فورس نے علاقے میں اسلامی جمہوریہ کی خود مختار اور پروقار پالیسی کو وجود عطا کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے واشگاف لفظوں میں کہا کہ فریق مقابل چونکہ اب تک درجنوں دفعہ اپنے وعدوں کو نظرانداز بلکہ وعدوں کے برخلاف عمل کر چکا ہے اس لئے اب ضروری ہے کہ پہلے وہ اسلامی جمہوریہ کے مطالبے کے مطابق عمل کریں، پہلے پابندیاں ہٹائیں اس کے بعد ایران ایٹمی ڈیل سے متعلق اپنے کمٹمنٹس پر عمل کرے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی کے دفتر کے رویت ہلال کمیشن سے مربوط ٹیموں کی ملک کے مختلف علاقوں سے آنے والی رپورٹوں کے مطابق پیر کی شام ماہ رمضان کا چاند نظر نہیں آیا۔ بنابریں اس سال ماہ شعبان 30 دن کا ہے اور بدھ 14 اپریل 2021 کو ماہ مبارک رمضان کی پہلی تاریخ ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ یزد کے چار ہزار شہیدوں پر قومی سیمینار کی منتظمہ کمیٹی سے خطاب میں شہیدوں کے پیغام اور شہیدوں کے تعلق سے لوگوں کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔ خطاب کے چند اقتتباسات:
عالم انسانیت کے نجات دہندہ حضرت امام مہدی علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت اور ایران کے یوم اسلامی جمہوریہ '12 فروردین' کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 1 ہزار 849 سزا یافتہ افراد کی سزاؤں میں تخفیف کی مواقفت کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چھے سال گزر جانے کے باوجود سعودی عرب اب تک یمن کے عوام کو جھکا نہیں سکا ہے، کہا ہے کہ امریکا نے جال بن کر آل سعود کو یمن کی جنگ کے دلدل میں پھنسا دیا۔