رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مورخہ 30 مہر 1397 ہجری شمسی مطابق 22 اکتوبر 2018 عیسوی کو عراق و شام میں حرم اہل بیت کا دفاع کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے شہدائے پاسبان حرم کے اہل خانہ سے ایک ملاقات میں حالیہ برسوں میں حرم اہل بیت علیہم السلام کی حفاظت کے عمل کو عباسی دور خلافت میں ان جاں نثاروں کی قربانیوں کے مثل قرار دیا جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے سید الشہدا حضرت امام حسین کی قبر کی زیارت کی۔ آپ نے فرمایا کہ اگر اس زمانے میں ان افراد نے قربانیاں نہ دی ہوتیں تو آج حضرت امام حسین علیہ السلام کے عشق و محبت کی شوکت اس انداز سے ساری دنیا کا احاطہ نہ کرتی۔ اس عمل کا سنگ بنیاد انھیں افراد نے رکھا جنہوں نے در حقیقت حضرت امام حسین علیہ السلام کی قبر کی زیارت کے لئے اپنی جانیں قربان کیں۔ آپ کے فرزند بھی ایسے ہی ہیں۔ اگر یہ افراد نہ ہوتے جنہوں نے وہاں جاکر جہاد کیا تو دشمن حضرت امام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کے قریب، چند کلومیٹر کے فاصلے تک آ گیا تھا۔