زیر سرویس 1: 
زیر سرویس 2: 
زیر سرویس 3: 
محبان اہل بیت رسول کی خصوصیات کی طرف اشارہ

محبان اہل بیت رسول کی خصوصیات کی طرف اشارہ

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پانچ دی سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق چھبیس دسمبر سنہ انیس سو اکانوے عیسوی کو حضرت صدیقہ کبری فاطمۂ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت با سعادت پر مداحان اہل بیت علیہم السلام سے خطاب کیا۔ ایران میں مداح ان خوش الحان افراد کو کہا جاتا ہے جو منبر پر فضائل و مصائب اہل بیت رسول بیان کرتے ہیں۔ آپ نے اہل بیت اطہار سے حقیقی محبت کے تقاضے بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم حضرت فاطمہ زہرا ( سلام اللہ علیہا) کی محبت کا دم بھریں جبکہ آپ نے بھوکوں کے لئے، اپنے سامنے، اپنے عزیزوں، حسن اور حسین ( علیہما السلام ) اور ان کے والد ماجد، ( علی علیہ السلام ) کے سامنے کی روٹی اٹھا کے فقیر کو دیدی اور وہ بھی ایک دن نہیں دو دن نہیں بلکہ مسلسل تین دن۔ ہم خود کو ایسی ہستی کا پیرو بتاتے ہیں لیکن نہ صرف یہ کہ ہم اپنے سامنے کی روٹی فقیروں کو دینے کے لئے تیار نہیں ہوتے بلکہ اگر ممکن ہو تو فقیروں کی روٹی چھیننے کے لئے تیار رہتے ہیں۔
بوشہر میں فوجی پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب

بوشہر میں فوجی پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بارہ دی سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق دو جنوری سنہ انیس سو بانوے عیسوی کو بوشہر میں بحری فوج کے دوسرے علاقائی مرکز میں صبح کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے افواج کی اہم ترین ذمہ داریوں اور ان کی ادائیگی کے ثمرات کا ذکر کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ برادران عزیز ' مسلح افواج کے سپاہیو' تاریخ کے تجربے کے مطابق جو چیز تمام اقوام کے لئے باعث افتخار ہے، وہ دفاعی توانائی اور تعمیر کی صلاحیت ہے۔ اقوام کی تقدیر اور اہمیت کے معیار میں جو چیز سب سے اوپر ہے، وہ یہی دونوں توانائیاں ہیں۔ تاریخ میں، سطحی باتوں تک رسائی رکھنے والے دماغوں اور سطحی باتیں کرنے والی زبانوں کے علاوہ کوئی بھی، کسی بھی ملک کی اس کی تجارت کی وسعت، یا تجملات زندگی، یا اشیائے صرف کے زیادہ استعمال اور اس طرح کی دوسری چیزوں پر تعریف نہیں کرتا لیکن ان اقوام کی جنہوں نے اہم مواقع پر اپنا دفاع کیا ہے، تاریخ تعریف کرتی ہے اور گہری نظر رکھنےوالے، ان کو تحسین آمیز نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔
پیٹرولیم کے وزیر اور دیگر عہدہ دارو‎ں سے خطاب

پیٹرولیم کے وزیر اور دیگر عہدہ دارو‎ں سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بارہ آذر سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق تین دسمبر سنہ انیس سو اکانوے عیسوی کو پٹرولیم کے وزیر، اس محکمے کے اعلا عہدیداروں، ماہرین اور کویت کے تیل کے کنؤں میں لگی آگ بجھانے کا کام انجام دینے والے ماہرین سے ملاقات کی۔ آپ نے پیٹرولیم ٹکنالوجی کے شعبے میں حاصل ہونے والی پیشرفت کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ الحمد للہ وزرات پٹرولیم کی فنی صلاحیت بہت اعلا ہے۔ ماضی میں غیر ملکیوں کی موجودگی کی وجہ سے یہ صلاحیت ابھر کے سامنے نہ آ سکی۔ ماضی میں تیل کے اس عظیم علاقے میں اس سے متعلق تمام شعبوں میں غیر ملکی ماہرین، اسپیشلسٹ اور منتظمین پھیلے ہوئے تھے۔ ہر کام میں ان کی موجودگی نمایاں تھی۔ لیکن آج الحمد للہ آپ خود سارے کام کر رہے ہیں۔
قم کے عوامی طبقات سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

قم کے عوامی طبقات سے قائد انقلاب اسلامی کا خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے انیس دی سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق نو جنوری سنہ انیس سو بانوے عیسوی کو قم کے مختلف عوامی طبقات سے خطاب کیا۔ انیس دی کی تاریخ اہل قم کے اہم ترین قیام سے منسوب ہے۔ اس قیام کی اسلامی انقلاب کے تعلق سے خاص اہمیت ہے اور اسی مناسبت سے ہر سال انیس دی کے موقعہ پر اہل قم قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کرتے ہیں۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے اس قیام کی خصوصیات اور مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
وزیر تعلیم اور دیگر عہدہ داروں سے خطاب

وزیر تعلیم اور دیگر عہدہ داروں سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پچیس دی سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق پندرہ جنوری سنہ انیس سو بانوے عیسوی کو وزیر تعلیم ان کے نائبین، مشیروں اور محکمہ تعلیم کے اعلا عہدہ داروں سے خطاب میں تعلیم و تربیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ تعلیم و تربیت کی اہمیت کے بارے میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو آپ نہ جانتے ہوں اور میں عرض کروں۔ امر واقعہ وہی ہے جو ہم سب جانتے ہیں۔ یعنی ملک کا مستقبل آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ ملک کا مستقبل ملک کے محکمۂ تعلیم و تربیت اور معلمین کے ہاتھوں میں ہے۔ بہترین افراد اور آمادہ ترین لوگ اسلامی تعلیم وتربیت کے لئے آپ کے اختیار میں ہیں۔
مختلف عوامی طبقات کے اجتماع سے خطاب

مختلف عوامی طبقات کے اجتماع سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے انتیس دی سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق انیس جنوری سنہ انیس سو بانوے عیسوی کو امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت پر عوام کے مختلف طبقات کے اجتماع سے خطاب میں حضرت علی علیہ السلام کی بعض صفات کا تذکرہ کیا۔ آپ نے اہل بیت سے قلبی رشتے کے سلسلے میں فرمایا کہ امیر المومنین ( علیہ السلام ) سے ہماری قوم کا رابطہ، ایک عاشقانہ رابطہ ہے۔ یہ مسئلہ آپ کی ولایت اور امامت پر اعتقاد سے بالاتر ہے۔ ولایت و امامت پر اعتقاد ہے اور ہماری زندگی کا جز ہے۔ گہوارے میں ہمیں پڑھائے جانے والے اولین سبقوں میں سے ہے اور انشاء اللہ یہ اعتقاد ہم اپنے ساتھ قبر میں بھی لے جائیں گے لیکن امیرالمومنین (علیہ الصلاۃ و السلام) سے ہماری قوم کے رابطے کا ایک اور عنصر آپ سے محبت اور عشق کا عنصر ہے۔
محکمہ پولیس کے عہدہ داروں سے خطاب

محکمہ پولیس کے عہدہ داروں سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دو بہمن سنہ تیرہ سو ستر ہجری شمسی مطابق بائیس جنوری سنہ انیس سو بانوے عیسوی کو انتظامی فورس (پولیس) کے سیاسی اور عقیدتی ادارے کے عہدیداروں اور کمانڈروں سے ملاقات میں اس محکمے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور محکمے کے فرائض بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک ایک شہری کو دل سے انتظامی فورس پر اطمینان اور اعتماد حاصل ہونا چاہئے۔ یعنی جب دکان بند کرتے وقت اس کو تشویش ہو تو کہے کہ انتظامی فورس کا اہلکار ہے۔ سفر پر گھر چھوڑ کے جائے تو کہے کہ انتظامی فورس ہے۔ اگر گاڑی پر بیٹھے تاکہ کسی جگہ سے روانہ ہو اور کسی دوسری جگہ بیابانوں میں پہنچے اور سلامتی سے متعلق کوئی مشکل پیش آئے، اگر کہیں کہ مشکل ہے، مجرمین سڑک پر آگئے ہیں اگر کہیں کہ کچھ لوگ، لوگوں کی عزت و آبرو کے لئے خطرہ پیدا کر رہے ہیں، اگرکہیں کچھ لوگ لوگوں کی عزت و ناموس پر حملہ کرتے ہیں تو اس کے دل میں امید کی شمع روشن ہو کہ انتظامی فورس ہے۔ ایسا ہونا چاہئے کہ لوگ انتظامی فورس کو امن و امان برقرار کرنے والے اور سلامتی کے مرکز کی حیثیت سے دیکھیں۔ آپ کو یہ حالت وجود میں لانی چاہئے۔
امام خمینی کی برسی کے موقع عظیم الشان اجتماع سے خطاب

امام خمینی کی برسی کے موقع عظیم الشان اجتماع سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے چودہ خرداد تیرہ سو چوہتر ہجری شمسی مطابق چار جون سنہ انیس سو پچانوے عیسوی کو بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برسی کے موقع پر آپ کے مزار پر عظیم الشان عوامی اجتماع سے اپنے خطاب میں امام خمینی کی شخصیت اور آپ کی قیادت میں کامیابی سے ہمکنار ہونے والے اسلامی انقلاب کی اہم خصوصیات کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ عظیم اسلامی انقلاب، جس کی امام عظیم نے ہدایت کی، اس کو ثمر بخش بنایا اور اس کا اہم ترین نتیجہ اسلامی جمہوریہ کی شکل میں سامنے آیا، دو پہلو رکھتا ہے۔
ہفتہ حکومت کی مناسبت سے صدر مملکت اور وزرا سے خطاب

ہفتہ حکومت کی مناسبت سے صدر مملکت اور وزرا سے خطاب

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آٹھ شہریور سنہ تیرہ سو چوہتر ہجری شمسی مطابق تیس اگست سنہ انیس سو پچانوے عیسوی کو ہفتۂ حکومت کی مناسبت سے صدر مملکت اور وزیروں سے ملاقات میں اہم ملکی، علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو کی۔ آپ نے قومی اقتدار اعلی کے تعلق سے اہم نکتے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ قومی اقتدار کے، جو درحقیقت حکومت کی طاقت و توانائی ہے، دو ستون ہیں؛ ایک خدا سے رابطہ، یعنی یہ کہ کام خدا کے لیے انجام دیا جائے اور کوئی بھی ذاتی مسائل کو مد نظر رکھ کے اور مادی پہلوؤں سے کام نہ کرے۔ دوسرا رکن؛ عوام پر توجہ ہے۔ من کان للہ کان اللہ لہ اور من اصلح ما بینہ و بین اللہ اصلح اللہ ما بینہ و بین الناس اگر انسان نے خدا سے اپنے رابطے کو ٹھیک کر لیا تو خداوند عالم عوام سے اس کے رابطے کو اچھا بنا دے گا۔ یہ تمام روابط، سوشیالوجی اور سائیکالوجی کے علمی میکینزم پر استوار ہیں۔
قیام حسینی کے محرکات و اہداف پر سیر حاصل بحث

قیام حسینی کے محرکات و اہداف پر سیر حاصل بحث

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انیس خرداد تیرہ سو چوہتر ہجری شمسی مطابق نو جون سنہ انیس سو پچانوے عیسوی برابر دس محرم چودہ سو سولہ ہجری قمری کو تہران کی مرکزی نماز جمعہ کی امامت کی۔ آپ نے عاشور کی مناسبت سے نماز جمعہ کے خطبوں میں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی تحریک اور واقعہ کربلا کے تعلق سے اہم ترین نکات بیان کئے۔