قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے16/1/1389 ہجری شمسی مطابق 5/4/2010 عیسوی کو ایران کی مجریہ، عدلیہ اور مقننہ کے عہدہ داروں سے ملاقات میں فرائض منصبی کی اہمیت اور ان کی ادائیگی میں لازمی دقت نظر کے بارے میں گفتگو کی۔ آپ نے امور کی انجام دہی اور محکوموں کے مابین اتحاد و ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز جنوبی علاقے دشت عباس میں مقدس دفاع سے متعلق ایرانی جوانوں کے فوجی آپریشن فتح المبین کی یادگار کا دورہ کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے گیارہ فروردین سن تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق اکتیس مارچ دو ہزار دس کو جنوبی علاقے دشت عباس میں مقدس دفاع سے متعلق ایرانی جوانوں کے فوجی آپریشن فتح المبین کی یادگار کا دورہ کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیر کی صبح ملک کے ایک بڑے صنعتی مرکز کا معائنہ کرکے ملک کی صنعتی ترقی و توانائی خاص طور پر انجن اور گاڑیوں کی صنعت میں ہونے والی پیشرفت کے نمونوں کو قریب سے دیکھا۔
تہران میں منعقدہ عالمی جشن نوروز میں شرکت کرنے والے سربراہان مملکت اور مندوبین نے آج شام قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
قائد انقلاب اسلامی نے تیس دسمبر اور گيارہ فروری کے جلوسوں میں عوام کی بابصیرت شراکت کو اغیار پر ملت ایران کی سب سے زوردار اور کاری ضرب قرار دیا اور فرمایا کہ ان دونوں مواقع پر الگ الگ امیدواروں کو ووٹ دینے والے عوام متحد ہوکر میدان میں اترے اور راہ انقلاب اور صراط مستقیم پر گامزن رہنے کے سلسلے میں ملت ایران کی کامیابی کا مظاہرہ کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ نے پہلی فروردین سن تیرہ سو نواسی ہجری شمسی مطابق اکیس مارچ دو ہزار دس کو مشہد مقدس میں فرزند رسول حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ اقدس میں زائرین اور خدام کے عظیم الشان سے اجتماع سے خطاب کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نئے ہجری شمسی سال تیرہ سو نواسی کے آغاز پر قوم کے نام مبارکباد کے اپنے پیغام میں نئے سال کو بلند ہمتی اور کثرت عمل کے سال سے موسوم کیا۔ آپ نے بیتے سال میں قوم کی کارکردگی کو درخشاں اور تابناک قرار دیتے ہوئے قوم کی بصیرت و دور اندیشی کی قدردانی کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حقائق اسلام کی حیات نو اور آخری رسول کی تعلیمات پر عمل آوری کو امت مسلمہ کی بنیادی اور اہم ترین ضرورت قرار دیا اور مختلف اسلامی مکاتب فکر کے پیروکاروں کے اتحاد کو عالم اسلام کی مشکلات کا حل اور ترقی و پیشرفت کا ضامن قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج تہران میں ڈی آٹھ کے رکن ممالک کے وزرائے صنعت کے اجلاس کے شرکاء سے ملاقات میں فرمایا کہ ان آٹھ ممالک کا تعاون تمام مسلم ممالک کے لئے نمونہ عمل ثابت ہو سکتا ہے اور صنعتی تعاون کے تسلسل سے یقینا عالم اسلام اور ان آٹھ ممالک پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح وزیر اسلامی ثقافت و ہدایت، ادارہ اسلامی ثقافت و روابط کے سربراہ اور بیرون ملک مصروف کار ایران کے ثقافتی نمایندوں سے ملاقات میں ثقافتی طاقت و توانائی کو ملک کی حقیقی طاقت و قوت قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج وزیر خارجہ منوچہر متکی، وزارت خارجہ کے عہدہ داروں اور بیرون ملک تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفرا اور سفارت کاروں سے ملاقات میں اسلامی انقلاب کو، عالمی روابط کی سطح پر تسلط پسندانہ نظام کے خلاف تعاون کی سیاست کے نام سے نئی سیاست اور نئی منطق کو رائج کرنے والا قرار دیا۔
میلاد حضرت ختمی مرتبت کی مناسبت سے بارہ ربیع الاول سے منائے جانے والے ہفتہ اتحاد کے پہلے دن فلسطین کی مزحمت کار تحریکوں کے رہنماؤں نے قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے تہران میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ استقامت و پائيداری و جہاد کے زیر سایہ فلسطین اور قدس شریف، مسلم امہ کی آغوش میں واپس آ جائے۔
ماہرین کونسل کے سربراہ اور ارکان نے آج قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام کو اطاعت پروردگار پر استوار اور الہی خاکے اور اصولوں پر مبنی نظام قرار دیا.
ایرانی ماہرین کے ہاتھوں تیار کیا جانے والا پیشرفتہ جماران بحری جنگی جہاز آج ایک خصوصی تقریب کے دوران مسلح فورسز کے کمانڈر انچیف قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ کے حکم سے با ضابطہ طور پر بحریہ کے حوالے کر دیا گيا.
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صوبہ آذربائیجان کے لوگوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گيارہ فروری کو جشن انقلاب کے جلوسوں میں عوام کی مبہوت کن وسیع شرکت کو معجزہ الہی قرار دیا اور فرمایا کہ ملت ایران نے گیارہ فروری کے دن آگاہی، بصیرت، بلند ہمتی اور توفیق الہی کے ذریعے اسلامی جمہوری نظام کے تمام مخالفین کو دنداں شکن جواب دیا اور سب پر حجت تمام کر دی۔
عورت کو ایک بلند مرتبہ انسان کی حیثیت سے دیکھا جانا چاہئے تاکہ معلوم ہو کھ اس کے حقوق کیا ہیں اور اس کی آزادی کیا ہے؟
عورت کو ایسی مخلوق کے طور پر دیکھا جانا چاہئے جو بلند انسانوں کی پرورش کرکے معاشرے کی فلاح و بہبود اور سعادت و کامرانی کی راہ ہموار کر سکتی ہے، تب اندازہ ہوگا کہ عورت کے حقوق کیا ہیں اور اس کی آزادی کیسی ہونا چاہئے۔ عورت کو خاندان اور کنبے کے بنیادی عنصر وجودی کی حیثیت سے دیکھا جانا چاہئے، ویسے کنبہ تو مرد اور عورت دونوں سے مل کے تشکیل پاتا ہے اور دونوں ہی اس کے معرض وجود میں آنے اور بقاء میں بنیادی کردار کے حامل ہیں لیکن گھر کی فضا کی طمانیت اور آشیانے کا چین و سکون عورت اور اس کے زنانہ مزاج پر موقوف ہے۔ عورت کو اس نگاہ سے دیکھا جائے تب معلوم ہوگا کہ وہ کس طرح کمال کی منزلیں طے کرتی ہے اور اس کے حقوق کیا ہیں؟
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کی سالگرہ کے جلوسوں میں کروڑوں کی تعداد میں عوام کی والہانہ شرکت پر قوم کے نام شکرئے کا پیغام جاری فرمایا۔ آپ نے اپنے پیغام میں فرمایا ہے کہ ملت ایران کے دوست اور دشمن دونوں جان لیں کہ یہ قوم اپنے راستے کا تعین اور ترقی و خوشبختی کی بلندیوں پر پہنچنے کا فیصلہ کر چکی ہے، وہ سامنے آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کرتی جائے گی۔
قائد انقلاب اسلامی کا پیغام مندرجہ ذیل ہے؛
بسم اللہ الرحمن الرحیممبہوت کن کارنامے انجام دینے والی عظیم الشان ایرانی عوام! آپ کے مضبوط قدم ہمیشہ مستحکم رہیں، آپ کی بلند ہمتی اور حریت پسندی کا پرچم ہمیشہ اونچا رہے، اللہ تعالی کا درود و سلام ہو آپ کے عزم راسخ اور بے مثال بصیرت پر جو ہمیشہ ضرورت کے وقت، بد خواہوں اور بد طینتوں سے ٹکراؤ کے میدان کو حق کی فتح کے میدان میں تبدیل کر دیتی ہے اور عزت و عظمت کا منظر پیش کرتی ہے۔ دل و جان کی گہرائیوں سے اس خالق ہستی کا شکر ہے جس نے آپ کے عزم و ایمان و بصیرت میں اپنے دست قدرت کو جلوہ فگن فرمایا اور اسلامی جمہوریہ کی تشکیل کی اکتیسویں سالگرہ پر طولانی تاریخ رکھنے والی قوم کی خود اعتمادی اور جذبہ ایمانی پر استوار نظام کی توانائی اور شادابی کو ہمیشہ سے بڑھ کر دشمنوں کے سامنے پیش کر دیا۔ کیا اکتیس سالہ تجربات اور متعدد متکبر و تسلط پسند حکومتوں کی غلطیاں، انہیں خواب غفلت سے بیدار کرنے اور اسلامی جمہوریہ ایران پر تسلط قائم کرنے کی عبث کوششوں کی حقیقت سے انہیں آگاہ کرانے کے لئے کافی نہیں ہیں؟ کیا انقلاب کی اکتیسویں سالگرہ کے جشن میں کروڑوں با بصیرت اور پر جوش انسانوں کی موجودگی ملک کے اندر فریب خوردہ اور عناد پر تلے ہوئے عناصر کو، جو گاہے بگاہے ریاکارانہ انداز میں عوام دوستی کا دم بھرتے ہیں، ہوش میں لانے اور عوام کی مرضی اور راستے سے، جو حقیقی دین محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور عظیم الشان امام (خمینی رحمت اللہ علیہ) کے صراط مستقیم کے علاوہ کچھ نہیں ہے، انہیں واقف کرانے کے لئے کافی نہیں ہے؟ ملت ایران کے دوست اور دشمن دونوں جان لیں کہ یہ قوم اپنے راستے کا تعین اور ترقی و خوشبختی کی بلندیوں پر پہنچنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ وہ اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور پروردگار کی جانب سے بخشی گئی توانائی پر اعتماد کے ذریعے، سامنے آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کرتی جائے گی۔ توفیق الہی اس قوم کے سروں پر سایہ فگن اور حضرت امام زمانہ ارواحنا فداہ کی دعائیں اس کا سہارا بنی رہیں۔ سید علی خامنہ ای 22 بہمن 1388(مطابق 11 فروری 2010 )
عورت کے ساتھ اسلام اور اسلامی جمہوری نظام کا سلوک مودبانہ اور محترمانہ ہے، خیر اندیشانہ، دانشمندانہ اور توقیر آمیز ہے۔ یہ مرد و زن دونوں کے حق میں ہے۔ اسلام مرد و زن دونوں کے سلسلے میں اسی طرح تمام مخلوقات کے تعلق سے حقیقت پسندانہ اور حقیقی و بنیادی ضرورتوں اور مزاج و فطرت سے ہم آہنگ انداز اختیار کرتا ہے۔ یعنی کسی سے بھی قوت و توانائی سے زیادہ اور اس کو عطا کردہ وسائل سے بڑھ کر کوئی توقع نہیں رکھتا۔ عورت کے سلسلے میں اسلامی نقطہ نگاہ کو سمجھنے کے لئے اس کا تین زاویوں سے جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
اول: ایک انسان ہونے کی حیثیت سے روحانی و معنوی کمالات کی راہ میں اس کا کردار؛ اس زاویے سے مرد اور عورت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ تاریخ میں جس طرح بہت سے با عظمت مرد گزرے ہیں، بہت سی عظیم اور نمایاں کردار کی حامل خواتین بھی گزری ہیں۔
دوم: سماجی، سیاسی، علمی اور معاشی سرگرمیاں؛ اسلام کے نقطہ نگاہ سے عورتوں کے لئے علمی، اقتصادی اور سیاسی فعالیت اور سرگرمیوں کا دروازہ پوری طرح کھلا ہوا ہے۔ اگر کوئی اسلامی نقطہ نگاہ کا حوالہ دے کر عورت کو علمی سرگرمیوں سے محروم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اقتصادی فعالیت سے دور رکھنے کے در پے ہے یا سیاسی و سماجی امور سے لا تعلق رکھنے پر مصر ہے تو وہ در حقیقت حکم خدا کے خلاف عمل کر رہا ہے۔ عورتیں، جہاں تک ان کی ضروریات و احتیاج کا تقاضا ہو اور جسمانی توانائی جس حد تک اجازت دے، سرگرمیاں انجام دے سکتی ہیں۔ جتنا ممکن ہو وہ سیاسی و معاشی و سماجی امور انجام دیں، شریعت اسلامی میں اس کی ہرگز مناہی نہیں ہے۔ البتہ چونکہ جسمانی ساخت کے لحاظ سے عورت مرد سے نازک ہوتی ہے لہذا اس کے اپنے کچھ تقاضے ہوتے ہیں۔ عورت پر طاقت فرسا کام مسلط کر دینا اس کے ساتھ زیادتی ہے، اسلام اس کا مشورہ ہرگز نہیں دیتا۔ البتہ اس نے (عورت کو ) روکا بھی نہیں ہے۔ حضرت امیر المومنین علیہ الصلاۃ و السلام سے منقول ہے کہ آپ فرماتے ہیں:
المرآۃ ریحانۃ و لیست بقھرمانۃ یعنی عورت پھول کی مانند ہے قہرمان نہیں۔
قہرمان یعنی با عزت پیش کار اور خدمت گار۔ آپ مردوں کو مخاطب کرکے فرماتے ہیں: عورتیں تمہارے گھروں میں گل لطیف کی مانند ہیں ان کے ساتھ بڑی ظرافت اور توجہ سے پیش آؤ۔ عورت آپ کی خادمہ اور پیش کار نہیں ہے کہ آپ سخت اور طاقت فرسا کام اس کے سر مڑھ دیں۔ یہ بہت اہم بات ہے۔
فضائیہ کے کمانڈروں، عہدہ داروں اور جوانوں نے آج مسلح فورسز کے کمانڈر انچیف قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علیہ خامنہ سے ملاقات کی۔ اس سالانہ ملاقات میں فضائيہ کے کمانڈروں، افسروں، پائلٹوں، جوانوں اور اہلکاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی بنیادوں میں الہی جذبے اور اخلاص و ایمان کے وجود کو اسلامی انقلاب کے استحکام و دوام اور اثر و نفوذ کا راز قرار دیا۔
فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر رمضان عبد اللہ اور ان کی زیر قیادت وفد نے آج تہران میں قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ فلسطین استکباری طاقتوں پر مستضعفین کے غلبے اور فتح کے وعدہ الہی کی تکمیل کی جلوہ گاہ بن گيا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح تہران یونیورسٹی اور اس کی مختلف فیکلٹیوں کے اساتذہ، طلباء اور عہدہ داروں کے اجتماع سے اپنے خطاب میں علم و دانش کو ایران کی طاقت و پیشرفت کی اصلی بنیاد اور تکیہ گاہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا: شروع ہو چکے علمی سفر کو پوری توانائی اور سرعت کے ساتھ جاری رکھنا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے موریتانیہ کے صدر محمد ولد عبد العزیز سے ملاقات میں اسلامی ممالک سے تعلقات اور تعاون کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم اصول قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ موریتانیہ کے صدر کا یہ دورہ مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے تعاون کے فروغ کا با برکت سر آغاز ثابت ہو گا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے موریتانیہ کے صدر محمد ولد عبد العزیز سے ملاقات میں اسلامی ممالک سے تعلقات اور تعاون کو اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم اصول قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ موریتانیہ کے صدر کا یہ دورہ مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے تعاون کے فروغ کا با برکت سر آغاز ثابت ہو گا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شمالی صوبے مازندران کے ہزاروں افراد، علما اور حکام کے اجتماع سے خطاب میں ماضی کے تاریخی واقعات کو مستقبل کے سفر کے لئے سبق آموز قرار دیا۔ آپ نے عوام کے مضبوط جذبہ ایمانی اور دانشمندانہ شراکت و تعاون کو گزشتہ تیس برسوں میں تمام سازشوں کے ناکام رہنے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج شام گویانا کے صدر بھرت جگدیو سے ملاقات میں گویانا کی آزاد خارجہ پالیسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عالمی برادری پر سب سے بڑا ستم، بڑی طاقتوں کا تسلط، تسلط پسندانہ نظام کا غلبہ اور دنیا کے ممالک کو تسلط پسند اور تسلط کا شکار ملکوں میں تقسیم کرنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی ابتدا سے ہی تسلط پسندانہ نظام کی مخالفت پر استوار رہی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج ادارہ اسلامی تبلیغات اور جشن انقلاب کی منتظمہ کمیٹیوں کے عہدہ داروں اور کارکنوں سے ملاقات میں گزشتہ تیس برسوں کے دوران اسلامی انقلاب اور اور اس کے سالانہ جشن کی تقریبات کی سب سے اہم خصوصیت، اسلامی انقلاب کے بنیادی عناصر کی حیثیت سے ایرانی عوام کی متحد اور وسیع شرکت اور اسلامی انقلاب کے بنیادی نعروں اور اہداف سے عوام کی قلبی وابستگی کو قرار دیا۔
حجاب اور عورت کی سماجی ترقیاسلام چاہتا ہے کہ عورتوں کا فکری، علمی، سماجی، سیاسی اور سب سے بڑھ کر روحانی ارتقاء اپنی بلند ترین منزل تک پہنچے اور ان کا وجود معاشرے اور انسانی کنبے کے لئے زیادہ سے زیادہ اور بہتر سے بہتر ثمرات اور فوائد کا سرچشمہ قرار پائے۔ اسلام کی تمام تعلیمات منجملہ حجاب کی بنیاد اسی چیز پر رکھی گئی ہے۔ حجاب، عورت کو معاشرے سے الگ کر دینے کے معنی میں نہیں ہے۔ اگر پردے کے سلسلے میں کسی کا تصور یہ ہے تو بالکل غلط ہے تصور ہے۔ حجاب، معاشرے میں مرد اور عورت کی بے ضابطہ آمیزش کو روکنے کا ذریعہ ہے۔ یہ آمیزش معاشرے اور مرد و زن دونوں کے بالخصوص عورت کے نقصان میں ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
استاد ڈاکٹر مسعود علی محمدی رضوان اللہ علیہ کی شہادت پر آپ کی والدہ، شریک حیات، کنبے اور آپ کے تمام احباب، شاگردوں اور شرکائے کار کو تعزیت اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
مقدس شہر قم کے ہزاروں افراد نے آج تہران آکر قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ اس عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تیس دسمبر کو با ایمان، با بصیرت اور با غیرت ملت ایران کے ملک گیر جلوسوں کو انقلاب کی تاریخ کا یادگار عمل اور قدرت خدا کی جلوہ گری قرار دیا۔
فضائیہ کے کمانڈروں اور اہلکاروں نے 19 / 11 / 1388 ہجری شمسی مطابق 8 / 1 / 2010 عیسوی کو قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ یہ سالانہ ملاقات انیس بہمن تیرہ سو ستاون ہجری شمسی کو بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے ہاتھوں پر فضائيہ کے کمانڈروں اور اہلکاروں کی بیعت کی مناسبت سے ہوتی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج شام یورپ میں ایرانی طلبہ کی یونین کے ارکان سے ملاقات میں ملک میں علمی و سائنسی تحریک کو فوری ضرورت قرار دیا اور ایک عظیم تاریخی موڑ سے کامیابی کے ساتھ گزرنے کے لئے تحصیل علم اور راہ خدا میں جد و جہد اور محنت و مشقت کو نوجوانوں کی بہت اہم ذمہ داری بتایا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حج سے متعلق امور کے ذمہ داروں سے ملاقات میں حج میں موجود اہم مواقع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حج کے اعمال و مناسک کا ہر حصہ انسان کی روحانی تربیت میں حیرت انگیز تاثیر کا حامل ہونے کے ساتھ ہی تبلیغ اور حقائق پر روشنی ڈالنے کا بہترین موقع بھی ہے۔
اینجانب مرحوم کے جملہ پسماندگان بالخصوص آپ کی زوجہ محترمہ اور اولاد کو اس انتقال پر تعزیت پیش کرتا ہوں اور مرحوم کے لئے اللہ تعالی کی رحمت و مغفرت کی دعا کرتا ہوں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کی شام تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اور ان کے ہمراہ تہران آنے والے وفد سے ملاقات میں فلسطینی عوام اور حماس سمیت فلسطینی تنظیموں کی مزاحمت و استقامت کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: فلسطین کے لئے واحد راہ نجات، استقامت و پائیداری، توکل پر خدا اور ساتھ ہی عمل و اقدام ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ماہ محرم کی آمد کی مناسبت سے آج دینی تعلیمی مراکز کے ہزاروں طلباء، علماء اور تہران کے ائمہ جماعت کے ایک بہت بڑے اجتماع سے انتہائی حساس خطاب میں معاشرے میں بالخصوص پر آشوب دور میں حقائق کو روشنی میں لانے اور صحیح معیار قائم کرنے کو حقیقی تبلیغ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بائيس آذر تیرہ سو اٹھاسی ہجری شمسی مطابق تیرہ دسمبر دو ہزار نو کو طلبا اور علمائے کرام کے اجتماع سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنے خطاب میں عید مباہلہ، ماہ محرم اور دینی تعلیمی مرکز اور یونیورسٹیوں کے اتحاد کے قومی دن کی مناسبتوں کا ذکر کیا اور ان کے تعلق سے انتہائی اہم نکات بیان فرمائے۔
عید غدیر کے مبارک و مسعود موقع پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی نے امت اسلامیہ کے صحیح راستے کے تعین کے لئے غدیر کے واقعے کو ایک دائمی الہی معیار قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پندرہ آذر سن تیرہ سو اٹھاسی ہجری شمسی مطابق چھے دسمبر سن دو ہزار نو عیسوی کو عید غدیر کے دن مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے عظیم الشان اجتماع سے اپنے خطاب میں واقعہ غدیر کو تاریخ اسلام کا انتہائی اہم اور فیصلہ کن واقعہ قرار دیا۔