تہران میں چوبیسویں اسلامی اتحاد کانفرنس میں شرکت کرنے والے مفکرین اور دانشوروں نے آج قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے عالم اسلام کے موحودہ حالات کو انتہائی نازک اور تاریخی قرار دیا اور فرمایا کہ اس نازک دور کی صحیح شناخت، عوام کے جذبہ ایمانی کی تقویت، اتحاد کی حفاظت، امریکہ کی دھونس میں نہ آنا اور نصرت الہی کی طرف سے پرامید رہنا عالم اسلام میں دسیوں لاکھ افراد کی شراکت سے شروع ہونے والی عدیم المثال تحریک کی کامیابی اور فتح کی تمہید ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج تہران میں صوبہ آذربائیجان کے ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب میں عالم اسلام میں روز بروز پھیلتی جا رہی اسلامی بیداری کو گزشتہ تینتیس برسوں کے دوران جاری رہنے والی عظیم ملت ایران کی استقامت و پائيداری کا شیریں ثمرہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ترکی کے صدر سے ملاقات میں علاقے کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مسلمانوں کے اتحاد اور ہوشیاری پر زور دیا ہےـ ترکی کے صدر عبد اللہ گل نے جو ایران کے سرکاری دورے پر آئے ہیں، آج تہران میں قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے ترکی اور اسلامی جمہوریہ ایران کو دو مسلمان برادر اور دوست ملک قرار دیا اور فرمایا کہ سیاسی اور معاشی شعبوں میں دونوں ملکوں کے موجودہ تعلقات گزشتہ برسوں کے مقابلے میں بے مثال ہیں لہذا اس تاریخی موقعے سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے اور دونوں ملکوں میں موجودہ توانائیوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج دار الحکومت تہران میں فضائیہ کے کمانڈروں اور اہلکاروں کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں اصولوں، اقدار اور خاص طور پر اسلام پر ملت ایران کی ثابت قدمی و استقامت کو اسلامی جمہوریہ کے دوام اور دیگر قوموں کے لئے اس کے نمونہ عمل بن جانے کا باعث قرار دیا اور فرمایا کہ بعض ممالک میں قوموں کی عظیم تحریکیں اور علاقے میں اسلامی بیداری یقینی طور پر بتیس سال قبل کی ایرانی عوام کی تحریک سے متاثر ہے اور اب بڑی طاقتوں اور ان کے تسلط کا زمانہ رفتہ رفتہ ختم ہو رہا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہران کی مرکزی نماز جمعہ میں باایمان و انقلابی عوام کے عظیم الشان اجتماع میں اس سال اسلامی انقلاب کی سالگرہ کو ایک الگ ہی جوش و جذبے سے سرشار قرار دیا اور اسلامی انقلاب کے نتیجے میں انجام پانے والی بنیادی اور گہری تبدیلیوں کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ قوم کی پائيداری کی برکت سے یہ تبدیلیاں ان پورے بتیس برسوں کے دوران جاری رہیں اور ایرانی عوام برسوں کی جد و جہد کے بعد اب اپنی مظلومانہ لیکن مقتدرانہ آواز کی بازگشت کا، شمالی افریقہ کے تازہ واقعات اور خاص طور پر مصر اور تیونس کے عوام میں اسلامی بیداری کی شکل میں، مشاہدہ کر رہے ہیں۔
تہران کی مرکزی نماز جمعہ آج قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں ادا کی جا رہی ہے۔ نماز جمعہ کے خطبے شروع ہو چکے ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی نے نماز جمعہ کے پہلے خطبے میں فرمایا ہے کہ شمالی افریقہ میں رونما ہونے والے موجودہ واقعات ملت ایران کے لئے خاص معنی و مفہوم کے حامل ہیں۔ یہ وہی حقیقت ہے جسے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی اسلامی بیداری کا نام دیا جاتا رہا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کو دگرگوں کر دینے کے مقصد سے دشمن کی تازہ ترین سازش دو ہزار نو کا فتنہ و آشوب تھا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا کے ان ممالک میں کوئی ایک بھی ایسا ملک نہیں ہے جو یہ دعوی کر سکے کہ اس کی خواہش (ہمارے) ملک کے حکام کے ارادوں پر اثر انداز ہوئی ہے۔ یہ جو آپ دیکھ رہے ہیں کہ دنیا کی قومیں ملت ایران کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اس کی سب سے اہم وجہ (ایران کی) سیاسی آزادی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ انقلاب اسی وقت گہرے اثرات کا حامل اور دوسروں کے لئے نمونہ عمل بنتا ہے جب اس میں استحکام اور پائیداری کی اہم خصوصیات اس میں موجود ہوں۔ ہمارا انقلاب نمونہ عمل اور اثر بخش ثابت ہوا ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ نو فروری (اسلامی انقلاب کی فتح کی سالگرہ) تک پیٹرول درآمد کرنے سے بے نیاز اور خود کفیل ہو جائیں گے۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین نے دنیا کے مسلمانوں کے سامنے مکمل دینی اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ حکومت کا نمونہ پیش کیا ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہماری حکومت، اسلامی ہے، ہم اس پر افتخار کرتے ہیں اور ہم ثابت کر دیں گے کہ بشر کی نجات کا راستہ یہی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سماجی انصاف کی جانب پیشروی کا عمل رکا نہیں ہے بلکہ ماضی کے برسوں اور ادوار سے زیادہ (تیز رفتاری سے یہ عمل) جاری ہے۔ حکام کے (صوبائی) دورے اسی ہدف کے حصول کے لئے انجام پا رہے ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی نے نماز جمعہ کے دوسرے خطبے میں فرمایا کہ عالمی سطح پر (ذرائع ابلاغ کے) تجزیوں میں یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ مصری عوام کے قیام کے بنیادی سبب کو نظر انداز کر دیں۔ مصری اور تیونسی عوام کی اس عظیم تحریک کا اصلی سبب وہ احساس حقارت تھا جو عوام میں اپنے حکام کی حالت کو دیکھ کر پیدا ہوا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مصر پہلا اسلامی ملک تھا جو مغربی تہذیب سے روشناس ہوا، پہلا ملک تھا جو مغرب کے مقابلے پر ڈٹ گیا اور عرب ممالک کا رہنما قرار پایا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مصر اور تیونس کا واقعہ ایک حقیقی زلزلہ ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر مصری قوم توفیقات (الہی) کی مدد سے اپنے قیام کو کامیابی سے ہمکنار کر لے جائے تو یہ امریکا کے لئے ناقابل تلافی شکست ہوگی۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس وقت امریکہ مصری قوم کے مقابلے میں سراسیمگی کا شکار ہے اور دروغ گوئی سے کام لیتے ہوئے مصری قوم کی حمایت کا دم بھر رہا ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر حسنی مبارک اسرائیل کی مدد نہ کرتا تو اسرائیل غزہ کا محاصرہ نہیں کر سکتا تھا۔ آپ نے فرمایا کہ امریکا کا خادم حسنی مبارک مصر کو ترقی و پیشرفت کی جانب ایک قدم بھی آگے نہیں لے جا سکا۔
عشرہ فجر کے پہلے دن قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوریہ کے بانی امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے روضے کی زیارت کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے امام خمینی کی قبر پر جاکر فاتحہ خوانی کی اور اس کے بعد قریب ہی واقع اسلامی انقلاب کی تحریک اور آٹھ سالہ مقدس دفاع کے شہیدوں کی قبروں کی زیارت، فاتحہ خوانی اور ان کی ارواح طیبہ کی بلندی درجات کے لئے دعا کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج تہران میں مقدس شہر قم کے ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب میں حالات کی صحیح شناخت و بصیرت، فرض شناسی اور بروقت اقدام کو اللہ کی جانب سے لئے جانے والے امتحانوں میں کامیابی کے تین بنیادی عوامل اور روحانی و مادی پیشرفت کی تمہید قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شمالی صوبے گیلان کے ہزاروں لوگوں کے اجتماع سے خطاب میں ہمت و شجاعت، بصیرت و آگہی اور ہوشیاری و دانشمندی کو بلند چوٹیوں کی جانب قوم کی پیش قدمی کے بنیادی عوامل قرار دیا اور فرمایا کہ ملت ایران نے جس طرح آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران اپنی خلاقی صلاحیتوں، فداکاری و جاں نثاری اور میدان عمل میں موجودگی کے ذریعے دشمن پرغلبہ حاصل کیا، آٹھ مہینے کی نرم جنگ میں بھی اللہ تعالی کی عنایتوں کے طفیل میں مثالی مہارت اور سمجھداری کا ثبوت دیا
تہران کے دورے پر آئے امیر قطر شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی نے اپنے وفد کے ساتھ آج قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے علاقے بالخصوص خلیج فارس میں سیکورٹی کی خاص اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ خلیج فارس کے علاقے میں سیکورٹی کے سلسلے میں کسی طرح کا امتیاز اور تفریق ممکن نہیں ہے کیونکہ اگر علاقے میں امن و استحکام ہوگا تو علاقے کے تمام ممالک کو اس کا فائدہ پہنچے گا اور اگر سیکورٹی کے لئے مسائل پیدا ہوئے تو علاقے کے تمام ممالک کو بد امنی اور نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ادارہ حج و زیارات کے عہدہ داروں اور اہلکاروں سے ملاقات میں اس سال حج کے مناسک کی بحسن و خوبی انجام دہی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ سابقہ افراد کی زحمتوں کی قدر کرتے ہوئے اس سال موسم حج میں کئے جانے والے مفید و موثر اقدامات اور انتظامات کو دائمی بنایا جانا چاہئے۔
پہلے اسٹریٹیجک افکار اجلاس میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور دیگر دسیوں مفکرین، دانشوروں، یونیورسٹی کے اساتذہ اور دینی علوم کے مرکز سے وابستہ صاحب رائے افراد نے شرکت کی۔ بدھ کی رات منعقد ہونے والے اس اجلاس میں پیشرفت کے اسلامی-ایرانی نمونے کی خصوصیات، پہلوؤں اور بنیادوں کا جائزہ لیا گيا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے آج لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے اپنے وفد کے ساتھ ملاقات کی۔ ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے لبنان کو ایک اہم اور اسرائل کے مقابلے میں پہلی صف میں کھڑا ہوا ملک قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، لبنان کو نمایاں، پیشرفتہ، خوش بخت اور پوری طرح آباد دیکھنا چاہتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی اور ایران کی مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے کمانڈر اور دیگر عہدہ داروں سے ملاقات میں افرادی قوت میں اضافے، صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے جذبے اور جدت عمل کو بحریہ کے مستقبل کے لئے بہت ضروری قرار دیا اور فرمایا کہ یہ بڑا مشن مضبوط ارادوں، اچھی منصوبہ بندی اور پائيدار اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ انتظامی اقدامات کے ذریعے پورا ہو سکتا ہے۔
عید غدیر اور ہفتہ بسیج کی مناسبت سے قائد انقلاب کا خطاب
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عید غدیر خم کے مبارک و مسعود موقعے اور رضاکار تنظیم (بسیج) کی تشکیل کی تاریخ چھبیس نومبر کی مناسبت سے ایک لاکھ دس ہزار رضاکاروں کے اجتماع میں غدیر کے عظیم واقعے کا حقیقی مضمون طول تاریخ میں انسانی معاشروں کے لئے سعادت بخش اور عادلانہ رہبری و امامت کی جلوہ افروزی قرار دیا
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز عید الاضحی کی مناسبت سے ملاقات کے لئے آنے والے ہزاروں لوگوں سے خطاب میں ایمان اور اقدار الہی کی پابندی کو ایرانی قوم کی کامیابی کا راز بتایا اور فرمایا کہ اس مبارک پابندی کے استحکام کے سائے میں ملت ایران تمام میدانوں میں کامیاب اور سب سے آگے رہے گی اور دشمن بدستور ناکام اور نا امید رہے گا۔
عوام سے قلبی وابستگی اور الہی ہدف، ایرانی فوج کی اہم خصوصیتیں ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائیہ سے متعلق شہید ستاری یونیورسٹی میں ملک کی کیڈٹ یونیورسٹیوں کے طلبہ کی حلف برداری کی چوتھی تقریب قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ مسلح فورسز کے کمانڈر انچیف آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تقریب کے آغاز میں سب سے پہلے یونیورسٹی کیمپس میں موجود شہیدوں کی یادگار کا معائنہ کیا اور شہدا کے لئے فاتحہ خوانی اور ان کے لئے بلندی درجات کی دعا کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح ہزاروں طلبہ کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں تیرہ آبان مطابق چار نومبر کو امریکا کی طمع اور توسیع پسندی، شاہ کی طاغوتی حکومت کے غیروں پر انحصار، بصیرت پر مبنی جذبہ ایمانی کی مضبوطی، میدان عمل میں نوجوان نسل کی پیش قدمی اور انقلابی نوجوان نسل کی شجاعت و ہمت کا آئینہ قرار دیا اور فرمایا کہ اس وقت ملت ایران ماضی کے ہر دور سے زیادہ پرعزم ہوکر اور پوری مضبوطی کے ساتھ اعلی اہداف اور سعادت بخش بلندیوں کی جانب رواں رواں اور اس عظیم تحریک میں نوجوان نسل پیش پیش ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح صوبہ قم کے مختلف شعبوں کے حکام اور عہدہ داروں کے اجلاس سے خطاب میں عوام کی خدمت کو ایک توفیق قرار دیا اور فرمایا کہ اگر یہ خدمت قم کے عوام کی مانند باایمان، مجاہد، سماجی اقدامات کے لئے جوش و جذبے سے سرشار اور امتحانوں میں پورے اترنے والے لوگوں کے لئے ہو تو یقینا اس کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شہر قم میں صوبے کے نوجوانوں، طلبہ اور یونیورسٹیوں سے وابستہ افراد کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں یکتا پرستی کی آئيڈیالوجی اور رونما ہونے والے واقعات دونوں کی سطح پر بصیرت کو قومی قوت و توانائی کے تسلسل کے لئے دراز مدتی منصوبوں کی بنیاد قرار دیا۔ آپ نے بصیرت کے مفہوم کے انتہائی ظریفانہ نکات کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران کے بیدار، پرجوش اور بابصیرت نوجوان اسلامی مملکت ایران کی سربلندی کی راہ میں اپنی بابرکت کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے عظیم دین اسلام، وطن عزیز، اس عظیم سرزمین کی تاریخ اور با اعظمت قوم کے لئے عزت و افتخار کے ابواب رقم کریں گے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کی شب قم کے دینی علوم کے مرکز کی اعلی کونسل کے ارکان سے ملاقات میں مرکز کے لئے جامع تعلیمی، تحقیقی اور تبلیغی نظام کی تدوین کو ضروری قرار دیا اور فرمایا کہ دینی علوم کے مرکز کی ایک اہم ضرورت اسٹریٹیجک پروگرام اور منصوبہ تیار کرنا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کی شب قم کے دینی علوم کے مرکز سے تعلق رکھنے والے ممتاز طلبہ اور اساتذہ و علمائے کرام کے اجتماع میں علم کو دینی مدارس کی حقیقی ماہیت و شناخت قرار دیا اور اس علمی ڈھانچے کی عملی پابندی کے لوازمات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سوالات و اشکالات کی خندہ پیشانی سے پذیرائی، رجعت پسندی سے دوری اور روشن خیالی، علمی خود اعتمادی، مخالف نظریات کے جواب میں منطقی اور دانشمندانہ طرز عمل، دینی مدارس کے لئے متعدد موضوعات، اخلاقیاتی نظام نیز دشمن کی شناخت کی ضرورت سے متعلق انتہائی اہم نکات بیان کئے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے دورہ قم کے ساتویں روز آج ہزاروں غیر ملکی طلبہ اور محققین نے آپ سے ملاقات کی۔ اس اجتماع سے خطاب میں قائد انقلاب اسلامی نے معارف و تعلیمات اسلامی کے احیاء کو اسلامی جمہوریہ ایران کا ایک بنیادی ہدف قرار دیا اور فرمایا کہ ان نجات بخش تعلیمات سے مسلمان قوموں کی واقفیت و آشنائی امت مسلمہ کے تشخص و وقار کی بازیابی، ترقی و پیشرفت اور آزادی و تقویت کی تمہید ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا دورہ قم جاری ہے اور آج امام خمینی رحمت اللہ علیہ تعلیمی و تحقیقی فاؤنڈیشن کے عہدہ داروں نے آپ سے ملاقات کی۔ آج دوپہر کے وقت ہونے والی اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے امام خمینی تعلیمی و تحقیقی فاؤنڈیشن کی علمی جفاکشی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ جامع اور کامل ادارہ مربوط، بلا وقفہ، مخلصانہ اور عالمانہ کوششوں کے لحاظ سے علوم دینی کے مرکز کے لئے نمونہ قرار پا سکتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح صوبہ قم کے ہزاروں بسیجیوں (رضاکاروں) کے اجتماع میں بسیج یعنی عوامی رضاکار فورس کے مختلف پہلوؤں اور اس کے اجزائے ترکیبی پر روشنی ڈالتے ہوئے بصیرت، اخلاص اور بروقت اقدام جیسے تین عناصر کو عوامی رضاکار فورس کی شناخت قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی مملکت ایران کی حیرت انگیز ترقی کی برعکس تصویر پیش کرنے کے لئے دشمنوں کی وسیع تشہیراتی کوششیں قوم اور عہدہ داروں کی برق رفتار اور عظیم پیش قدمی کے سامنے ان کی بے بسی اور کھسیاہٹ کی علامت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح قم کے علوم دینی کی مدرسین کونسل کے ارکان سے ملاقات میں اس کونسل کو اسلامی تحریک کے دوران اور انقلاب کی کامیابی کے بعد کے ادوار میں ہر امتحان پر پورا اترنے والا، امام (خمینی رحمت اللہ علیہ) اور انقلاب کی راہ پر ثابت قدم اور علوم دینی کے مرکز کا ایک لا ثانی ادارہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی حامنہ ای نے جمعرات کی صبح شہر قم میں علماء و فضلاء و اساتذہ و طلبہ اور دینی مدارس کے منتظمین کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں دینی تعلیمی مراکز میں آنے والی تبدیلی کے مختلف پہلوؤں اور اس تبدیلی کو انتظامی کوششوں کے ذریعے صحیح رخ دئے جانے پر تبصرہ کیا اور دینی علمی مرکز اور اسلامی نظام کے مابین پائے جانے والے باہمی رابطے کے سلسلے میں دشمن کی جانب سے پھیلائی جانے والی غلط فہمیوں کی تشریح کرتے ہوئے اسلامی نظام کو کمزور بنانے اور دینی علمی مراکز اور علماء کو تنہا کرنے کے لئے جاری اسلام دشمن طاقتوں کی سازشوں کا انکشاف کیا۔
اس اساسی پہلو پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ جدید اور پیچیدہ فوجی ساز و سامان اور تشہیراتی حربوں کے بغیر بھی ملت ایران کس طرح اور کس وجہ سے قوموں کی نظروں میں اس انداز سے با وقار، طاقتور اور پر کشش بن گئی اور گوناگوں عالمی امور میں اپنا خاص اثر رکھتی ہے؟
ایران کا مقدس شہر قم فرزند رسول، ثامن الائمہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے مبارک و مسعود موقع پر اسلامی و انقلابی اقدار کی حمایت میں ایک بار پھر اٹھ کھڑا ہوا اور اس شہر کے انقلابی، مومن اور جوش و جذبے سے سرشار عوام نے قائد انقلاب اسلامی کا ناقابل توصیف انداز سے تاریخی خیر مقدم کیا، اس طرح شہر قم کی درخشاں تاریخ میں ایک اور سنہری باب کا اضافہ ہوا۔
قائد انقلاب اسلامی نے عصری تاریخ کے حساس اور نازک موڑ پر یعنی انیس سو ترسٹھ کے عاشور اور پانچ جون پر اہل قم کے لا فانی کردار کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اہل قم نے اس تاریخی موڑ پر امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی حمایت کرکے معاشرے میں علماء کی تحریک کو حرکت عطا کر دی اسی طرح انیس سو ستتر میں بھی اپنی بصیرت و آگاہی کی مدد سے عظیم الشان امام (خمینی رحمت اللہ علیہ) کی شان میں استبدادی شاہی حکومت کی گستاخی کی پيچیدہ سازش کی گہرائی کا بھرپر ادراک کرتے ہوئے وہ اپنے نوجوانوں کا خون دیکر اسلامی تحریک کے فروغ میں صف اول میں شامل ہو گئے اور اس شہر کو عظیم الشان اسلامی انقلاب کے سرچشمے میں تبدیل کر دیا۔
تہران کے دورے پر آئے عراق کے وزیر اعظم نوری مالکی نے اپنے وفد کے ساتھ قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ آج صبح ہونے والی اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے عراق کو اسلامی جمہوریہ ایران کا برادر ملک قرار دیا اور عراق کی نئي حکومت کی تشکیل میں ہونے والی کچھ مہینوں کی تاخیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حکومت کی جلد از جلد تشکیل اور مکمل امن و سلامتی کا قیام عراق کی اہم ترین ضرورتوں میں شامل ہے کیونکہ عراق کی تعمیر و ترقی اور عراقی حکومت کی اپنے شایان شان مقام تک رسائی ان دونوں چیزوں کو رو بہ عمل لانے سے ممکن ہے۔
ایران کے ادارہ حج کے عہدہ داروں اور کارکنوں نے آج ہفتے کے روز قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں فرمایا کہ ایرانی حجاج کرام کی رفتار و گفتار، حج کے با عظمت و افتخار آمیز عمل کے شخصی، روحانی، عبادتی، سماجی اور سیاسی پہلوؤں اور فرائض کا آئینہ ہونا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے علم و دانش کے شعبے کے ایک ہزار سے زائد ممتاز نوجوانوں کے اجتماع سے خطاب میں ممتاز افراد کی تربیت کے لئے علم و دانش کے شعبے میں سرمایہ کاری کو مطلوبہ ترقیاتی پروگرام کی بنیادی ترجیحات کا جز قرار دیا اور ملک کی ضرورت کی تمام ٹکنالوجیوں اور ایک دوسرے سے وابستہ سائنسز کے نظام کی تکمیل کو انتہائی ضروری اور تمام علمی شعبوں میں لا متناہی پیشرفت و ترقی کی تمہید قرار دیا۔
تہران کے دورے پر آئے شام کے صدر بشار اسد نے ہفتے کی شام قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں گزشتہ تیس برسوں کے دوران پائيداری و استحکام کے لحاظ سے اسلامی جمہوریہ ایران اور شام کے تعلقات کو بے مثال قرار دیا اور شام کے سابق صدر حافظ اسد مرحوم کو یاد کرتے ہوئے فرمایا کہ دونوں ملکوں کے تعاون کا اطمینان بخش عمل ماضی سے زیادہ سرعت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے ائمہ جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں انفرادی، سماجی، سیاسی، مذہبی اور عالمی پہلوؤں سے نماز جمعہ کے انتہائی اہم مقام پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ ائمہ جمعہ کا سب سے اہم فریضہ اس اہم مقام پر پہلے سے زیادہ توجہ دینا، معاشرے کے تازہ حقائق سے واقفیت، دشمن کی سازشوں سے آگاہی، نوجوانوں سے قریبی رابطہ اور ان کی صلاحیتوں اور جدت عمل سے بھرپور استفادہ کرنا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بسیج سازندگی (تعمیراتی رضاکار فورس) کے کارکنان اور جوانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عشق و ایمان اور بصیرت و شجاعت کو ملت ایران کی عظیم تحریک کے بنیادی عناصر اور تعمیراتی رضاکار فورس کی روح اور ماہیت سے تعبیر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ جس معاشرے کے پاس بھی یہ قیمتی سرمایہ موجود ہو وہ یقینی طور پر وقار و عظمت کی بلند ترین چوٹیوں پر پہنچے گا اور اس با وقار مقام تک عظیم ملت ایران کی رسائی حتمی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ماہرین کی کونسل کے سربراہ اور ارکان سے ملاقات میں اسلامی جمہوری نظام کی داخلی صورت حال اور عالمی حالات کا جامع جائزہ پیش کیا اور اسلامی محاذ اور اسلامی انقلاب کی قوت و استحکام میں روز افزوں اضافے اور سامراجی نظام کی روز افزوں کمزوری و سراسیمگی کو اسلامی نظام کے تین قابل افتخار عشروں کے بعد کی نمایاں حقیقت قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی نظام کے حکام، اسلامی ممالک کے سفیروں اور مختلف عوامی طبقات سے ملاقات میں عالم اسلام کے اتحاد کو عید فطر کا سب سے بڑا سبق قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ مسلمان قوموں کو چاہئے کہ روز بروز ایک دوسرے کے زیادہ قریب آئيں اور اتحاد کی راہ میں پہلے سے زیادہ کوششیں کریں کیونکہ اسلام دشمن محاذ سے مقابلے کا واحد راستہ امت اسلامیہ کے متحدہ محاذ کا قیام ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران عید سعید فطر کے دن نور و روشنی اور مناجات و عبادت کا پیکر بن گیا اور ایران کے با ایمان عوام نے ایک مہینے کی روزہ داری اور عبادت و پرستش کے بعد اللہ تعالی سے محمد و آل م محمد علیہم السلام کی تمام نیکیوں اور حسنات کو بطورعیدی طلب کیا۔ اس عظیم قومی و دینی مناسبت سے تہران کے یکتا پرست عوام نے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی امامت میں عید فطر کی نماز ادا کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج شام مختلف صنعتی، معدنیاتی، زرعی، صحی، طبی اور دیگر شعبوں کے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کے اجتماع سے خطاب میں روز گار کے مواقع کی پیداوار کو عبادت سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ عظیم مملکت ایران کو اس وقت ہمیشہ سے بڑھ کر کام اور کام کے مواقع کی ایجاد کی ضرورت ہے تاکہ وہ برق رفتار باز کی مانند تعمیر و ترقی اور افتخار و وقار کے آسمان کی بلندیاں چھو سکے۔