آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یوم قدس کے قریب آنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یوم قدس ایک بین الاقوامی اسلامی اور عظیم و اہم دن ہے جس میں ایرانی قوم اور دیگر مسلم اقوام، اس سچائی کا نعرہ لگاتی ہیں جسے دبانے کے لیے سامراج نے کم از کم ساٹھ برسوں سے سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 2 شہریور سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 24 اگست سنہ 2011 عیسوی کو ملک کے سیکڑوں دانشوروں، یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور اکیڈمک بورڈز کے اراکین سے یونیورسٹی، سائنس، تحقیق، ثقافت، سیاست اور معاشیات کے مسائل پر تبادلۂ خیال کیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ معروضی حالات میں دشمنوں کی نفسیاتی جنگ کا ایک حربہ ملک کے عوام اور خاص طور پر نوجوان نسل میں قنوطیت پھیلانا ہے بنابریں ضروری ہے کہ ملک کی حیرت انگیز ترقیوں اور صلاحیتوں کو عوام کے سامنے لایا جائے۔
قائد انقلاب اسلامی نے دور حاضر میں ملک کے شعر و ادب کی صورت حال کا موازنہ دو سو سال قبل کی صورت حال سے کیا جب ایران میں سبک ھندی کے اوج کا زمانہ تھا۔ آپ نے شعراء کی تعداد اور نئے نئے مضامین باندھنے کی روش کو دونوں ادوار کی دو مشترکہ خصوصیات قرار دیا۔
قرن افریقہ کے ممالک اور خاص طور پر صومالیہ میں خشکسالی سے پیدا ہونے والے بحرانی حالات کے پیش نظر ولی امر مسلمین، قائد انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ کے دفتر نے ایک بیان میں ایرانی عوام کو قحط زدہ مسلم ملک صومالیہ کی مدد کی دعوت دی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دشمنوں کی سازشوں کے مقابلے میں ملت ایران کی استقامت کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ظالمین کے مقابلے میں ڈٹا رہے گا اور اپنے موقف سے ہرگز پسپائی اختیار نہیں کرے گا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 24 مرداد سنہ تیرہ سو نوے ہجری شمسی مطابق 15 اگست سنہ 2011 عیسوی کو شب ولادت حضرت امام حسن علیہ السلام کے مبارک و مسعود موقعے پر شعرائے کرام کے اجتماع سے خطاب میں فارسی شاعری کی صورت حال پر روشنی ڈالی۔
قائد انقلاب اسلامی نے اسلام نوازی، استکبار دشمنی، ملکی خود مختاری کی حفاظت، انسانی وقار کے احیاء، مظلومین کے دفاع اور ایران کی ہمہ جہتی پیشرفت و ترقی کو انقلاب کے اصلی اہداف سے تعبیر کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے عوام کے ایمان و عقیدے اور جذبات و احساسات پر اسلامی انقلاب کے استوار ہونے کی خصوصیت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ صراط مستقیم پر یہ سفر بتیس سال بعد بھی بغیر کسی انحراف کے جاری ہے اور یہ زندہ حقیقت انقلاب کے استحکام و ثبات کا حقیقی آئینہ ہے۔
ملک کی یونیورسٹیوں کی سیاسی، ثقافتی، انقلابی اور علمی تنظیموں کے نمائندوں نے 20 مرداد سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 11 اگست سنہ 2011 عیسوی کو قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 6 رمضان المبارک 1432 ہجری قمری مطابق 16 مرداد 1390 ہجری شمسی برابر 7 اگست 2011 کو ملک کے حکام سے ملاقات میں فرمايا کہ دنيا بھر ميں امريکہ سے نفرت بڑھ رہی ہے اور عالم اسلام ميں اس سے زياد قابل نفرت ملک کوئی اور نہيں ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 11 مرداد سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 2 اگست سنہ 2011 عیسوی کو ملک کے قاریوں اور حافظوں سے ملاقات میں اہم سفارشات کیں۔
صومالیہ کے قحط زدہ عوام کی امداد
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے افریقی ملک صومالیہ میں خشک سالی سے رونما ہونے والے انسانی المیئے کو دیکھتے ہوئے متاثرہ عوام کی مدد کے لئے بیس ملین تومان ایران کے ہلال احمر کو دیئے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کی صبح خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں بحریہ کی فرنٹ لائن کا معائنہ کیا اور بحریہ کی سرگرمیوں اور اقدامات کو قریب سے دیکھا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سنیچر کی رات جنوبی ایران کے ساحلی شہر بندر عباس میں فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب کے بحری شعبے کے جوانوں اور ان کے اہل خانہ کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں ایرانی بحریہ کی مقتدرانہ موجودگی کو قوموں کے وقار کی علامت قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے فوج اور پاسداران انقلاب اسلامی فورس کے بحری شعبے کو خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں قوم کے مفادات کی حفاظت کی توانائی کا مظہر قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 1 مرداد سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 23 جولائي سنہ 2011 عیسوی کو خلیج فارس اور بحیرہ احمر میں بحریہ کی فرنٹ لائن کا معائنہ کیا اور بحریہ کی سرگرمیوں اور اقدامات کو قریب سے دیکھا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ملک کے بڑے کتب خانوں کے ذمہ داران اور لائیبریرین حضرات سے ملاقات میں کتابوں کی تصنیف و تالیف اور مطالعے کے میدان میں مسلمان ایرانی عوام کی قدیمی تاریخ کا حوالہ دیا اور تصنیف و تالیف اور نشر و اشاعت کی موجودہ صورت حال اور کتب کے مطالعے سے متعلق اعداد و شمار کو غیر اطمینان بخش قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ پاکستان کے عوام اسلام پر گہرا عقیدہ رکھتے ہیں اور پاکستان کی ہر طرح کی کامیابی اور پیشرفت اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے باعث مسرت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پچیس تیر سنہ تیرہ سو چھہتر ہجری شمسی مطابق سولہ جولائي سنہ انیس سو ستانوے عیسوی کو محکمہ پولیس کے اہلکاروں اور کمانڈروں سے ملاقات میں اس شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوری نظام میں پولیس کو خاص کردار اور خصوصیات کا حامل قرار دیا۔ اس ملاقات میں کچھ پولیس کمانڈروں نے بھی تقریر کی اور محکمے کی کارکردگی اور پیشرفت کی تفصیلات بیان کیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے امریکہ سمیت اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی جانب سے پابندیوں کے حربے کے ذریعے ملکی اقتصاد پر وار کرنے کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ دشمنوں کی جانب سے کی جا رہی ان سختیوں کا مقصد عوام میں مایوسی پھیلانا اور اسلامی انقلاب کو شکست سے دوچار کرنا تھا لیکن وہ ملت ایران کی عوامی اور خدائی تحریک کو زک نہیں پہنچا سکتے کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ جب تک دلوں میں امید کا جذبہ ہے اور اس کے ساتھ مجاہدت کا حوصلہ پایا جاتا ہے اس وقت تک ہم تمام سازشوں کو نقش بر آب کرتے رہیں گے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مہدویت کے موضوع کے ماہرین، مصنفین اور دانشوروں سے خطاب میں امام مہدی پر عقیدے کو انسانی تاریخ میں انبیائے کرام کی جدوجہد کا اہم ترین ہدف قرار دیتے ہوئے اس عقیدے کی اہمیت پر زور دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 18 تیر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 9 جولائی سنہ دو ہزار گیارہ عیسوی کو منجی بشریت، امام زمانہ فرزند رسول حضرت امام مہدی علیہ السلام سے متعلق عقیدہ مہدویت پر علمی و تحقیقی کام کرنے والے علماء اور دانشوروں کے اجتماع سے خطاب میں عقیدہ مہدویت کے سلسلے میں اہم ترین ہدایات ديں۔
قائد انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے قومی ویٹ لفٹنگ ٹیم کی شاندار فتح پر مبارک باد پیش کی۔ ملیشیا میں ہونے والے جونیئر ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی قومی ٹیم کے لئے مبارکباد کی پیغام جاری کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 29 تیر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 7 جولائی سنہ 2011 عیسوی کو کتب خانوں کے مالکان اور لائیبریرین حضرات کے اجتماع سے خطاب میں کتابوں سے متعلق انتہائی اہم ہدایات فرمائيں
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 29 تیر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 7 جولائی سنہ 2011 عیسوی کو کتب خانوں کے مالکان اور لائیبریرین حضرات کے اجتماع سے خطاب میں کتابوں سے متعلق انتہائی اہم ہدایات فرمائيں۔
قائد انقلاب اسلامی نے قرآن کریم کو امت مسلمہ کے اتحاد اور عزت و عظمت کا سب سے اہم ذریعہ قرار دیا۔ آپ نے قرآن کے اتحاد آفریں پہلو سے بے توجہی کو مسلم اقوام کی سب سے بڑی غفلت قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ قرآنی مفاہیم اور وعدہ الہی پر ایقان و ایمان میں کمی دوسری سب سے بڑی غفلت ہے جو عملی طور پر امت اسلامیہ کے اتحاد اور عزت و عظمت کے راستے میں رکاوٹ کے طور پر حائل ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 14 تیر 1390 ہجری شمسی مطابق 5 جولائی 2011 عیسوی کو قاریان و حافظان قرآن سے خطاب کرتے ہوئے قرآن کو امت مسلمہ کے اتحاد اور عزت و عظمت کا اہم ترین سرچشمہ قرار دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے خطے میں جاری تغیرات کو علاقے اور دنیا کی تاریخ میں نئے باب کے آغاز سے تعبیر کیا ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلام کی حقیقی پاسداری اپنے تمام پہلوؤں کے ساتھ حضرت امام حسین علیہ السلام کے دس سالہ دور امامت میں انجام پائی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 13 تیر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 4 جولائی سنہ 2011 عیسوی کو پاسداران انقلاب فورس کے کمانڈروں اور جوانوں کے اجتماع سے خطاب میں اس ادارے کی اہمیت، خدمات، خصوصیات اور فرائض پر روشنی ڈالی۔ اپنے خطاب میں قائد انقلاب اسلامی نے ملکی حالات کا جائزہ لیا اور معروضی حالات کے سلسلے میں اہم سفارشات کیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کی صبح ملک کے حکام اور مختلف عوامی طبقات کے اجتماع سے خطاب میں بعثت پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی عظیم ملت ایران اور امت اسلامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے عید بعثت کو نعمت عظمی اور سال کا سب سے بابرکت اور عظیم دن قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 9 تیر 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جون سنہ 2011 عیسوی کو جمعرات کی صبح ملک کے حکام اور مختلف عوامی طبقات کے اجتماع سے خطاب میں بعثت پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی عظیم ملت ایران اور امت اسلامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے عید بعثت کو نعمت عظمی اور سال کا سب سے بابرکت اور عظیم دن قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عدلیہ کے سربراہ، اعلی عہدیداروں، جج صاحبان اور کارکنوں سے ملاقات میں سختیوں کے وقت بصیرت کے ساتھ صبر و تحمل کو گزشتہ تینتیس برسوں میں ملت ایران کی مسلسل پیشرفت کا راز قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے قدرت اور عمومی اعتماد کو عدلیہ کے لئے لازمی دو اہم ستونوں سے تعبیر کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 6 تیر 1390 ہجری شمسی مطابق 27 جون سنہ 2011 عیسوی کو عدلیہ کے سربراہ، اعلی عہدیداروں، جج صاحبان اور کارکنوں سے ملاقات میں سختیوں کا موقعہ آنے پر بصیرت آمیز صبر و تحمل کو گزشتہ تینتیس برسوں میں ملت ایران کی مسلسل پیشرفت کا راز قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے ملکوں میں شروع ہونے والی عوامی تحریکوں کو اسلامی ممالک اور علاقے میں ایک بنیادی تبدیلی کا سر آغاز قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ افغان عوام کی حقیقی خود مختاری، اقتدار اعلی اور اغیار کا انخلاء اسلامی جمہوریہ ایران کی آرزو ہے۔ تہران آنے والے افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے سنیچر کے روز قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات کی جس میں قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ طویل ثقافتی، مذہبی، جہادی تاریخ کے مالک افغان عوام کے پاس مستقبل کے امور اپنے ہاتھ میں لینے کی بھرپور صلاحیت ہے اور جتنی جلد افغانستان کو اغیار کے سائے سے نجات حاصل ہو جائے، اس ملک اور علاقے کے عوام کی لئے اتنا ہی بہتر ہوگا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہران میں دہشت گردی کا مقابلہ سے معنون کانفرنس کے لئے اپنے پیغام میں تسلط پسند طاقتوں کی جانب سے دہشت گردانہ اقدامات انجام دئے جانے، ان کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت، منظم دہشت گرد تنظیموں کی مالیاتی و تشہیراتی امداد کی تاریخ اور اس کے ساتھ ہی دہشت گردی سے مقابلے کے ان کے بلند بانگ دعوے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ موجودہ نشست کے بنیادی کاموں میں سے ایک دہشت گردی کی واضح اور دقیق تعریف کرنا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس شیطانی لعنت کے خلاف جنگ کو ایسا فریضہ مانتا ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور یہ ملک اس جنگ کی راہ میں اپنی سعی و کوشش پوری توانائی کے ساتھ جاری رکھے گا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سنیچر کی شام عراق کے صدر جلال طالبانی سے ملاقات میں امریکیوں کی غاصبانہ اور مداخلت پسندانہ موجودگی کو عراق کی مشکلات کی جڑ قرار دیا اور فرمایا کہ اس متکبرانہ موجودگی کے باوجود علاقے میں جاری واقعات و تغیرات سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ کی مشرق وسطی حکمت عملی کمزور پڑتی جا رہی ہے لہذا قوموں کو چاہئے کہ اس حقیقت سے استفادہ کریں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سنیچر کی شام پاکستان کے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں ایران اور پاکستان کے عوام کے دیرینہ ثقافتی اور مذہبی رشتوں کو دونوں ملکوں کے باہمی تعاون اور تعلقات کے زیادہ سے زیادہ فروغ کی بہترین زمین قرار دیا اور تمام شعبوں میں تہران اسلام آباد تعلقات کی تقویت کی ضرورت پر زور دیا۔