قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شیعہ سنی اختلاف کو دشمن کی اہم ترین اسٹریٹیجی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ دشمن کی تفرقہ انگيزی کا مقصد قوموں کی نگاہ میں اسلامی جمہوریہ کے کامیاب نمونے کی تشکیل کو روکنا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے بیس مہر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 12 اکتوبر سنہ 2011 عیسوی کو مغربي ايران کے کرمانشاہ صوبے کے صدر شہر کرمانشاہ ميں ہزاروں کے عوامي اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علاقے ميں اسلامي بيداري اور عرب ملکوں ميں آنے والے عوامي انقلابوں کے بارے ميں کہا کہ يہ تحريکيں ايران کے اسلامي انقلاب کو نمونہ عمل قرار دیکر معرض وجود ميں آئي ہيں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اسلامی بیداری کی لہر کو دبانے کی دشمن کی کوششوں کا مقابلہ عوام کی باہمی ہمدلی سے کیا جا سکتا ہےـ
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پہلی اکتوبر سنہ 2011 عیسوی مطابق 9مہر سنہ 1390 ہجری شمسی کو تہران میں انتفاضہ فلسطین کی حمایت کی پانچویں بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحیہ تقریب سے خطاب میں مسئلہ فلسطین کو اسلامی ملکوں کا سب سے بنیادی مسئلہ قرار دیا۔
تہران میں 26 اور 27 ستمبر کو اسلامی بیداری کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر سے سیکڑوں سیاسی شخصیات اور دانشوروں نے شرکت کی۔ کانفرنس کی افتتاحیہ تقریر قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صوبہ کرمانشاہ کے دورے کے نویں اور آخری دن 28 مہر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 20 ستمبر سنہ 2011 عیسوی کو مختلف صوبائی اداروں کے عہدیداروں اور کارکنوں سے ملاقات میں اسلامی نظام میں صادقانہ اور پرخلوص خدمت کو توفیق الہی کا نتیجہ اور خوشنودی پروردگار، عوام کی خدمت اور اسلامی کے مزید استحکام کا باعث قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 29 شہریور سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 20 ستمبر سنہ 2011 عیسوی کو کیڈٹ یونیورنسٹی کا دورہ کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے سب سے پہلے کیمپس کے اندر شہدا کی یادگار کے قریب جاکر محکمہ پولیس کے شہیدوں کی بلندی درجات کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ ایران کی مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے میدان میں موجود پولیس اہلکاروں کے دستوں کا معائنہ کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مشرق وسطی میں امریکی پالیسیوں کی شکست میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اہم کردار کو ملت ایران سے امریکیوں کی برہمی کی اصلی وجہ قرار دیا ہے۔
افریقہ اور ایشیا کے بعض ممالک میں سنہ انیس سو پچاس اور ساٹھ کے عشرے میں جو واقعات رونما ہوئے ان میں ان ممالک کے مختلف عوامی طبقات اور نوجوانوں کے دوش پر انقلاب آگے نہیں بڑھا بلکہ کچھ باغی گروہوں اور چھوٹی مسلح تنظیموں نے اس مہم کی کمان سنبھالی تھی۔ انہوں نے فیصلہ کیا اور وارد عمل ہو گئیں، پھر جب یہ تنظیمیں یا ان کے بعد آنے والی نسل نے کچھ خاص عوامل اور محرکات کی بنیاد پر اپنا راستہ بدل لیا تو ان کے ذریعے کامیاب ہونے والے انقلابوں کی ماہیت بھی دگرگوں ہوکر رہ گئی، نتیجتا ان ممالک پر دشمن نے دوبارہ اپنے پنجے گاڑ لئے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات سترہ شہریور سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 8 ستمبر سنہ 2011 عیسوی کو ماہرین کی کونسل (مجلس خبرگان) کے ارکان سے ملاقات میں اسلاقی فقہ پر مبنی سیاسی نظام کی تشکیل کے سلسلے میں امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے بے مثال تدریجی اقدام پر روشنی ڈالی اور اسلامی نظام کے ظاہری پیرائے کی حفاظت اور بعض مادی و معنوی اہداف کی تکمیل کے درمیان پائے جانے والے چیلنج کا جائزہ لیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ترقی و عزت و افتخار کی بلندیوں پر پہنچنے کے لئے ایران کو ایسے مفکرین اور ممتاز شخصیات کی ضرورت ہے جو ملک اور عوام سے محبت اور قوم کی شناخت و مستقبل سے گہری دلچسپی رکھنے والے ہوں۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 9 شہریور سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 31 اگست سنہ 2011 عیسوی کو تہران کی مرکزی نماز عید الفطر کی امامت کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 9 شہریور سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 31 اگست سنہ 2011 عیسوی کو تہران کی مرکزی نماز عید الفطر کی امامت کی۔ قائد انقلاب اسلامی نے علاقے میں پھیلی اسلامی بیداری کو مسلمانوں کی اسلامی شناخت کے احیاء سے تعبیر کیاـ
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 6 شہریور سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 28 اگست سنہ 2011 عیسوی کو صدر احمدی نژاد اور ان کی کابینہ کے ارکان سے ملاقات کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 2 شہریور سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 24 اگست سنہ 2011 عیسوی کو ملک کے سیکڑوں دانشوروں، یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور اکیڈمک بورڈز کے اراکین سے یونیورسٹی، سائنس، تحقیق، ثقافت، سیاست اور معاشیات کے مسائل پر تبادلۂ خیال کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دشمنوں کی سازشوں کے مقابلے میں ملت ایران کی استقامت کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ظالمین کے مقابلے میں ڈٹا رہے گا اور اپنے موقف سے ہرگز پسپائی اختیار نہیں کرے گا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 24 مرداد سنہ تیرہ سو نوے ہجری شمسی مطابق 15 اگست سنہ 2011 عیسوی کو شب ولادت حضرت امام حسن علیہ السلام کے مبارک و مسعود موقعے پر شعرائے کرام کے اجتماع سے خطاب میں فارسی شاعری کی صورت حال پر روشنی ڈالی۔
ملک کی یونیورسٹیوں کی سیاسی، ثقافتی، انقلابی اور علمی تنظیموں کے نمائندوں نے 20 مرداد سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 11 اگست سنہ 2011 عیسوی کو قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 6 رمضان المبارک 1432 ہجری قمری مطابق 16 مرداد 1390 ہجری شمسی برابر 7 اگست 2011 کو ملک کے حکام سے ملاقات میں فرمايا کہ دنيا بھر ميں امريکہ سے نفرت بڑھ رہی ہے اور عالم اسلام ميں اس سے زياد قابل نفرت ملک کوئی اور نہيں ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 11 مرداد سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 2 اگست سنہ 2011 عیسوی کو ملک کے قاریوں اور حافظوں سے ملاقات میں اہم سفارشات کیں۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 1 مرداد سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 23 جولائي سنہ 2011 عیسوی کو خلیج فارس اور بحیرہ احمر میں بحریہ کی فرنٹ لائن کا معائنہ کیا اور بحریہ کی سرگرمیوں اور اقدامات کو قریب سے دیکھا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پچیس تیر سنہ تیرہ سو چھہتر ہجری شمسی مطابق سولہ جولائي سنہ انیس سو ستانوے عیسوی کو محکمہ پولیس کے اہلکاروں اور کمانڈروں سے ملاقات میں اس شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوری نظام میں پولیس کو خاص کردار اور خصوصیات کا حامل قرار دیا۔ اس ملاقات میں کچھ پولیس کمانڈروں نے بھی تقریر کی اور محکمے کی کارکردگی اور پیشرفت کی تفصیلات بیان کیں۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 18 تیر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 9 جولائی سنہ دو ہزار گیارہ عیسوی کو منجی بشریت، امام زمانہ فرزند رسول حضرت امام مہدی علیہ السلام سے متعلق عقیدہ مہدویت پر علمی و تحقیقی کام کرنے والے علماء اور دانشوروں کے اجتماع سے خطاب میں عقیدہ مہدویت کے سلسلے میں اہم ترین ہدایات ديں۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 29 تیر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 7 جولائی سنہ 2011 عیسوی کو کتب خانوں کے مالکان اور لائیبریرین حضرات کے اجتماع سے خطاب میں کتابوں سے متعلق انتہائی اہم ہدایات فرمائيں
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 29 تیر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 7 جولائی سنہ 2011 عیسوی کو کتب خانوں کے مالکان اور لائیبریرین حضرات کے اجتماع سے خطاب میں کتابوں سے متعلق انتہائی اہم ہدایات فرمائيں۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 14 تیر 1390 ہجری شمسی مطابق 5 جولائی 2011 عیسوی کو قاریان و حافظان قرآن سے خطاب کرتے ہوئے قرآن کو امت مسلمہ کے اتحاد اور عزت و عظمت کا اہم ترین سرچشمہ قرار دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 13 تیر سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 4 جولائی سنہ 2011 عیسوی کو پاسداران انقلاب فورس کے کمانڈروں اور جوانوں کے اجتماع سے خطاب میں اس ادارے کی اہمیت، خدمات، خصوصیات اور فرائض پر روشنی ڈالی۔ اپنے خطاب میں قائد انقلاب اسلامی نے ملکی حالات کا جائزہ لیا اور معروضی حالات کے سلسلے میں اہم سفارشات کیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 9 تیر 1390 ہجری شمسی مطابق 30 جون سنہ 2011 عیسوی کو جمعرات کی صبح ملک کے حکام اور مختلف عوامی طبقات کے اجتماع سے خطاب میں بعثت پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی عظیم ملت ایران اور امت اسلامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے عید بعثت کو نعمت عظمی اور سال کا سب سے بابرکت اور عظیم دن قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 6 تیر 1390 ہجری شمسی مطابق 27 جون سنہ 2011 عیسوی کو عدلیہ کے سربراہ، اعلی عہدیداروں، جج صاحبان اور کارکنوں سے ملاقات میں سختیوں کا موقعہ آنے پر بصیرت آمیز صبر و تحمل کو گزشتہ تینتیس برسوں میں ملت ایران کی مسلسل پیشرفت کا راز قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ نے 14 خرداد سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق چار جون سنہ دو ہزار گیارہ عیسوی کو امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے روضے پر بائیسویں برسی کے پروگراموں میں شرکت کے لئے ملک کے گوشے گوشے اور دنیا بھر سے آنے والے لوگوں کے عظیم الشان نورانی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی پیشین گوئی کے عملی جامہ پہننے کی مثال کے طور پر اقوام کی اسلامی بیداری اور اس بیداری کی خصوصیات کا ذکر کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 10 خرداد سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 31 مئی سنہ 2011 عیسوی کو امام حسین علیہ السلام ڈیفنس یونیورسٹی میں پاسداران انقلاب فورس کے جوانوں کی تقریب سے خطاب کیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے پاسداران انقلاب فورس کی تشکیل کے وقت کے حالات پر روشنی ڈالی اور اس عمل میں بنیادی کردار ادا کرنے والوں کی خصوصیات بیان کی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آٹھ خرداد سنہ تیرہ سو نوے ہجری شمسی مطابق 29 مئی سنہ دو ہزار گیارہ عیسوی کو پارلیمنٹ کے اسپیکر اور ارکان سے ملاقات میں مقننہ کی اہمیت اور اس کے فرائض پر روشنی ڈالی۔
خاتون دو عالم، بنت رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت با سعادت نیز بانی انقلاب اسلامی ایران امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے یوم پیدائش کی مناسبت سے قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی موجودگی میں ایک محفل میلاد کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب میں شعرا اور مقررین نے اپنا اپنا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی نقطہ نگاہ سے عورت گھر کی اہم ہستی اور کنبے کا مہکتا پھول ہے۔ آپ نے مغربی معاشروں میں عورتوں کو در پیش بحرانی صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی نظام میں عورت کے حقوق کی بازیابی کے لئے بہت سے اہم اقدامات کئے گئے ہیں تاہم خاندانوں میں عورتوں سے ہونے والے سلوک کے سلسلے میں کچھ مسائل ہنوز موجود ہیں جنہیں قانونی بنیادیں تیار کرکے اور پھر ان پر عملدرآمد کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں 27 اردیبہشت سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 17 مئی سنہ 2011 کو دوسری اسٹریٹیجک نظریاتی نشست کا انعقاد ہوا۔ ان علمی نشست میں انصاف اور مساوات کے موضوع پر قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور یونیورسٹیوں اور دینی علوم کے مرکز کے مفکرین، دانشوروں، اساتذہ اور محققین نے تبادلہ خیال کیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے چودہ اردیبہشت سنہ تیرہ سو نوے ہجری شمسی مطابق چار مئی سنہ دو ہزار گيارہ عیسوی کو یوم استاد کی مناسبت سے پورے ملک سے تہران آنے والے ہزاروں اساتذہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ میں اٹھنے والی بیداری کی لہر ملت ایران کی عظیم تحریک کا تسلسل ہے اور بیداری کی یہ لہر بلا شبہ قلب یورپ تک جائے گی اور یورپی قومیں بھی اپنے سیاستدانوں اور حکمرانوں کے خلاف علم بغاوت بلند کریں گی جنہوں نے ان قوموں کو امریکہ اور صیہونیوں کی ثقافتی و اقتصادی پالیسیوں کا اسیر بنا رکھا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سات اردیبہشت سنہ تیرہ سو نوے ہجری شمسی مطابق ستائیس اپریل سنہ دو ہزار گیارہ عیسوی کو یوم محنت کشاں کی مناسبت سے پورے ملک سے تہران آنے والے محنت کش طبقے کے افراد کے اجتماع سے خطاب میں فرمایا ہے کہ قوموں کی بلند ہمتی اور اسلام کی راہ میں ان کی پیش قدمی کی برکتوں سے علاقے کا مستقبل اس کے حال سے بدرجہا بہتر ہوگا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے 3 اردیبہشت سنہ 1390 ہجری شمسی مطابق 23 اپریل سنہ 2011کو صوبہ فارس کے ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کیا۔