علمی اولمپیاڈوں میں میڈل جیتنے والوں اور اسی طرح ورلڈ چیمپیئن بننے والی نیشنل انڈر ٹوینٹی ون والیبال ٹیم کے ارکان نے بدھ سات اگست 2019 کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
ایران کے محروم علاقوں میں تعمیراتی جہاد میں مصروف ٹیموں کے 42 ارکان نے 1 اگست 2019 کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای سے ملاقات کی اور پسماندہ و محروم علاقوں میں اپنی سرگرمیوں اور خدمات کی رپورٹ پیش کی۔
بحرین کی آل خلیفہ ڈکٹیٹر حکومت کے ہاتھوں دو بحرینی نوجوانوں کی شہادت کے بعد ویب سائٹ KHAMENEI.IR سے مربوط ٹویٹر اکاؤنٹ پر اس مجرمانہ اقدام کے سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی کا موقف جاری کیا گيا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 28 مارچ 2017 کو معرکہ مسجد گوہر شاد سے متعلق تاریخی دستاویزات اور قدیمی فنپاروں کی نمائش کا معائنہ کیا۔ یہ نمائش حرم امام رضا علیہ السلام میں لگائی گئی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل 16 جولائی 2019 کو ملک کے ائمہ جمعہ سے خطاب میں نماز جمعہ کو حد درجہ اہمیت کی حامل قرار دیتے ہوئے اسے بصیرت افروز اور عالی مضامین کی بحثوں کا مقدمہ قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل 16 جولائی 2019 کو ملک کے ائمہ جمعہ سے خطاب میں نماز جمعہ کو حد درجہ اہمیت کی حامل قرار دیتے ہوئے اسے بصیرت افروز اور عالی مضامین کی بحثوں کا مقدمہ قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے ایرانی حجاج کرام کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے سے قبل ادارہ حج کے عہدیداران اور کارکنان سے خطاب میں فریضہ حج کو اسلام کے گراں قدر اور ممتاز اقدار کا منفرد مجموعہ قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے ایرانی حجاج کرام کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے سے قبل ادارہ حج کے عہدیداران اور کارکنان سے خطاب میں فریضہ حج کو اسلام کے گراں قدر اور ممتاز اقدار کا منفرد مجموعہ قرار دیا۔
ہفتہ عدلیہ کی مناسبت سے ایران کی عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام ابراہیم رئیسی اور دیگر عہدیداران، جج صاحبان اور کارکنان نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
ہفتہ عدلیہ کی مناسبت سے ایران کی عدلیہ کے سربراہ حجت الاسلام ابراہیم رئیسی اور دیگر عہدیداران، جج صاحبان اور کارکنان نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ 26 جون 2019 کو ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے انصاف کو عدلیہ کا بنیادی محور قرار دیا اور عدلیہ میں اصلاحات کے لئے حجت الاسلام رئیسی کے ذریعے پروگرام تیار کئے جانے پر خوشی ظاہر کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے نظام الاوقات کے تحت، شجاعانہ انداز میں اور جدت عملی پر استوار روشوں کے ذریعے اس پرگرام کے نفاذ کو ضروری قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ کردستان کے 5400 شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقدہ سیمینار کے منتظمین سے ملاقات میں اس صوبے کے شہیدوں کو دیگر علاقوں سے ممتاز قرار دیا۔
عید الفطر کے دن رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے اعلی عہدیداران اور تہران میں متعین اسلامی ممالک کے سفیروں اور مختلف عوامی طبقات کے اجتماع سے خطاب میں عید کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور امت مسلمہ کے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے روضے میں عوام کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں امام خمینی کی بے نظیر شخصیت کے اوصاف اور مکتب فکر پر روشنی ڈالی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یونیورسٹیوں کے ہزاروں اساتذہ اور اکیڈمک بورڈ کے ارکان سے ملاقات میں یونیورسٹیوں اور علمی مراکز کی حقیقی پیشرفت کی قدردانی کرتے ہوئے اسلامی مملکت ایران کو اوج پر پہنچانے کے لئے تیز رفتار پیشرفت اور علمی جست کو لازمی قرار دیا۔
ماہ رمضان المبارک میں امسال بھی ملک بھر کی یونیورسٹیوں کے ہزاروں طالب علموں اور طلبہ تنظیموں اور یونینوں کے نمائندوں نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ 16 رمضان المبارک مطابق 22 مئی 2019 کو ہونے والی یہ ملاقات تین گھنٹے چلی۔
نواسہ رسول حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کی شب ولادت با سعادت کے موقع پر فارسی ادب کے اساتذہ اور نوجوان اور سینیئر شعراء نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقت کی۔ 20 مئی 2019 مطابق 14 رمضان المبارک 1440 ہجری قمری کی شب ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے انقلابی شاعری کے رجحان کی پیشرفت کو امید افزا قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی جمہوری نظام کے عہدیداران اور کار گزاروں سے خطاب میں عہدیداران کے اندر بالخصوص عوام کے امور کی انجام دہی، بیت المال کی پاسبانی اور اشرافیہ کلچر سے اجتناب میں تقوی کی ضرورت پر زور دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے بدھ کی شام تہران کے حسینیہ امام خمینی میں ملک بھر سے آنے والے دینی مدارس کے طلاب، افاضل کرام، اساتذہ اور عہدیداران سے ملاقات میں دینی درسگاہوں اور علمائے دین کا اہم فریضہ اسلامی معارف و تعلیمات کی تشریح اور معاشرے میں ان کے نفاذ کی کوشش قرار دیا۔ 8 مئی 2019 کی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے حدیث نبوی کی روشنی میں فرمایا کہ علمائے کرام انبیا کے وارث کی حیثیت سے توحید کی تبلیغ اور عدل و انصاف کے لئے جدوجہد کریں۔ (1)
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ
رمضان کے مبارک مہینے کی آمد کی مناسبت سے تہران کے حسینیہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ میں 'قرآن سے انس کی محفل' کا انعقاد کیا گيا۔ قرآن سے انس کی یہ محفل تین گھنٹے چلی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ 6 مئی 2019 کو منعقد ہونے والی اس محفل میں مناجات پڑھی گئی اور قرآنی مدح سراؤں نے پروگرام پیش کئے۔ محفل میں رہبر انقلاب اسلامی نے بھی تقریر کی۔ (1)
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یوم اساتذہ کے موقع پر ملک بھر سے آنے والے ہزاروں اساتذہ اور علمی شعبے کے افراد سے خطاب میں اساتذہ کی قدر و منزلت پر تاکید کی۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 30 اپریل 2019 کو فقہ کے اجتہادی درس 'درس خارج' میں ماہ رمضان کی آمد کی مناسبت سے اس با برکت مہینے کے فیوض سے بہرہ مند ہونے کے بارے میں کچھ سفارشات کیں اور اس مہینے میں سحر کے وقت عبادتوں پر خاص توجہ دینے کی تاکید کی۔ رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے اس گفتگو کا متن شائع کیا جو حسب ذیل ہے؛
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اتوار کے روز پولیس فورس کے کمانڈروں اور عہدیداروں سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ پولیس فورس کو ایسی فورس بنایا جائے جو اسلامی جمہوریہ کو مطلوب اور اس کے شایان شان ہے۔
تہران میں منعقدہ قرآن کے بین الاقوامی مقابلوں کی اختتامی تقریب بزرگ اساتذہ، بین الاقوامی قاریوں، قرآنی موضوعات کے محققین اور مقابلوں کے شرکاء کی شرکت سے منعقد ہوئی، تقریب میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای بھی شریک ہوئے۔ 15 اپریل 2019 کو منعقد ہونے والی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی نے قرآن کے فہم و ادراک اور اس پر عمل آوری کو دنیا و آخرت میں بشریت کی سعادت و کامرانی کی ضمانت قرار دیا۔
سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کی شب ولادت با سعادت اور 'یوم پاسبان' کی مناسبت سے پاسداران انقلاب فورس کے افسران، جوانوں اور ان کے اہل خانہ نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ 3 شعبان مطابق 9 اپریل 2019 کو ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ پاسداران انقلاب فورس سے امریکہ کی دشمنی کی وجہ ملک اور انقلاب کے دفاع میں اس فورس کا پیش پیش رہنا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ امریکہ اور نادان دشمن چالیس سال سے اسلامی جمہوریہ کے خلاف اپنی پوری توانائی صرف کر رہے ہیں لیکن وہ کچھ نہ بگاڑ سکے اور آج علاقے بلکہ دنیا میں انقلاب اور اسلامی نظام کے ہاتھ کافی کھل چکے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ
عید بعثت رسول اسلام کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بدھ کی صبح اسلامی نظام کے اعلی عہدیداران، تہران میں متعین اسلامی ممالک کے سفیروں اور مختلف عوامی طبقات سے خطاب میں انبیاء کی بعثت کو دو خصوصیات، اللہ کی بندگی اور کفر و طاغوت سے پیکار، سے آراستہ جدید تمدن کی تشکیل کی عظیم تحریک سے تعبیر کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 13 فروردین 1398 ہجری شمسی مطابق 2 اپریل 2019 کو نائب صدر، کابینہ کے بعض دیگر ارکان، مسلح فورسز کے چیف آف اسٹاف، فوج اور پاسداران انقلاب فورس کے کمانڈروں، پولیس فورس اور رضاکار فورس کے عہدیداران، کرائسس مینجمنٹ کمیشن کے عہدیداران، امدادی اداروں کے عہدیداران سے ملاقات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اور ریسکیو اقدامات کی صورت حال کا جائزہ لیا۔
1/1/1398 ہجری شمسی مطابق 21/1/2019
بسم اللّه الرّحمن الرّحیم
یا مقلّب القلوب و الابصار یا مدبّر اللّیل و النّهار یا محوّل الحول و الاحوال حوّل حالنا الی احسن الحال.
اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے یہ موقع عنایت فرمایا کہ اس سال بھی عید نوروز جو امیر المومنین امام المتقین (علیہ السلام) کے یوم ولادت با سعادت سے متصل ہے، اس کی مبارباد ملت ایران کو پیش کروں۔ عزیز ہم وطنو! آپ کو عید کی مبارکباد! امید کرتا ہوں کہ آپ سب خوش قسمتی کے ساتھ، صحت و عافیت کے ساتھ، مسرور دل اور روز افزوں مادی و روحانی توفیقات کے ساتھ ان شاء اللہ یہ نیا سال گزاریں گے۔ خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں شہیدوں کے باعظمت خاندانوں، عزیز جانبازوں (دفاع وطن کے لئے جدوجہد میں زخمی ہوکر جسمانی طور پر معذور ہو جانے والے سپاہی) اور ان کے اہل خانہ کو۔ درود و سلام بھیجتا ہوں بزرگوار امام کی روح مطہرہ اور شہیدوں کی ارواح مطہرہ پر!
بڑے اہم واقعات و تغیرات والا سال ہم نے گزارا۔ جو سال گزرا اس میں ملت ایران نے حقیقی معنی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ دشمنوں نے سازشیں تیار کر رکھی تھیں، ملت ایران کے خلاف منصوبے تیار کر رکھے تھے۔ قوم کے استحکام، ملت کی بصیرت اور نوجوانوں کی بلند ہمتی نے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام کر دیا۔ امریکہ اور یورپ کی شدید اور بقول ان کے بے مثال پابندیوں کے مقابلے میں ملت ایران نے سیاسی میدان اور اقتصادی میدان میں بہت محکم اور مقتدرانہ جواب دیا۔
سیاسی میدان میں اس جواب کا مظہر 22 بہمن (مطابق 11 فروری) کی عظیم ریلیاں اور پورے سال کے دوران عوام کا موقف تھا۔ اقتصادی مقابلہ آرائی میں اختیار کئے گئے موقف کا مظہر ہے سائنسی و تکنیکی ایجادات میں اضافہ، نالج بیسڈ کمپنیوں کی تعداد میں قابل قدر اضافہ، اندرونی طور پر ساختیاتی اور بنیادی پروڈکشن جیسے یہی چند روز قبل ملک کے جنوبی حصے میں گیس فیلڈ کے متعدد فیز کا افتتاح اور اس سے قبل بندر عباس کی بڑی ریفائنری کا افتتاح اور اسی طرح کے دوسرے کام جو انجام پائے۔ بنابریں ملت دشمنوں کی دشمنی اور دشمنوں کی خباثتوں کے مقابلے میں اپنی قوت، اپنی ہیبت اور اپنی عظمت کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہی اور بحمد اللہ ہماری قوم کی آبرو، ہمارے انقلاب کی آبرو، ہمارے اسلامی جمہوری نظام کی آبرو بڑھی۔
ملک کی بنیادی مشکل بدستور وہی اقتصادی مشکل ہے۔ خاص طور پر حالیہ چند مہینوں میں عوام کی معیشتی مشکلات میں اضافہ ہوا۔ ان میں کچھ تو اقتصادی امور میں ناقص انتظامی کارکردگی کا نتیجہ ہیں جنہیں حتمی طور پر حل کیا جانا چاہئے۔ کچھ پروگرام ہیں، کچھ تدابیر سوچی گئی ہیں جو ان شاء اللہ اس رواں سال کے دوران جو اس لمحہ سے شروع ہو رہا ہے، 98 کا سال (سنہ 1398 ہجری شمسی) اس کے دوران ثمر بخش ثابت ہوں اور عوام ان کے اثرات کو محسوس کریں۔ جو بات مجھے عرض کرنی ہے وہ یہ ہے کہ ملک کے سامنے فوری مسئلہ، سنجیدہ مسئلہ اور ملک کی موجودہ ترجیح اقتصاد کا مسئلہ ہے۔ اقتصادی شعبے میں ہمارے سامنے مسائل زیادہ ہیں۔ ملکی کرنسی کی قدر میں کمی بہت اہم مسئلہ ہے، عوام کی قوت خرید کا مسئلہ بھی اسی طرح اہم ہے، کارخانوں کی مشکل، گنجائش سے کم کام کی مشکل اور بسا اوقات کارخانوں کے بند پڑ جانے کا مسئلہ بھی اسی طرح بہت اہم ہے۔ یہ مشکلات ہیں۔ میں نے جہاں تک مطالعہ کیا ہے اور ماہرین کی رائے لی ہے اس کے مطابق ان تمام مشکلات کی کنجی ہے 'قومی پیداوار کا فروغ'۔
سنہ 97 (ہجری شمسی مطابق مارچ 2018 الی مارچ 2019) کو ہم نے 'ایرانی مصنوعات کی حمایت کا سال' قرار دیا۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس نعرے پر مکمل طور پر عمل ہوا لیکن اتنا ضرور کہہ سکتا ہوں کہ اس نعرے پر بہت وسیع پیمانے پر توجہ دی گئی اور عوام کی جانب سے بھی اس نعرے کو کافی پذیرائی ملی اور اس پر عمل ہوا، یقینا اس کا اثر ہوگا۔ اس سال 'پیداوار' کا مسئلہ سامنے ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ 'پیداوار' تمام سرگرمیوں کا محور قرار پائے۔ 'پیداوار' سے میری جو مراد ہے اس کی تشریح سال کے پہلے دن کی اپنی تقریر میں کروں گا کہ پیداوار کا مطلب کیا ہے۔ اگر پیداوار کا سلسلہ چل پڑے تو معیشتی مشکلات کو بھی حل کر دے گا، اغیار اور دشمنوں سے ملک کو بے نیاز بھی کر دے گا، روزگار کی مشکل کو بھی حل کر دے گا اور ملکی کرنسی کی قدر میں گراوٹ کے مسئلے کو بھی کافی حد تک حل کر دے گا۔ چنانچہ پیداوار کا مسئلہ میری نظر میں اس سال کا مرکزی مسئلہ ہے۔ لہذا میں اس سال کا نعرہ یہ قرار دے رہا ہوں: 'پیداوار کا فروغ'۔ سب کوشش کریں کہ ملک کے اندر پیداوار کو فروغ ملے۔ سال کے شروع سے آخر تک ان شاء اللہ یہ کوشش ملک کے اندر نمایاں طور پر نظر آئے۔ اگر یہ ہو گيا تو میں امید کرتا ہوں کہ ان شاء اللہ اقتصادی مشکل حل ہونا شروع ہو جائے گی۔
اپنا قلبی درود و سلام بھیجتا ہوں حضرت امام زمانہ (ارواحنا فداہ) کی بارگاہ میں اور آپ عزیز عوام کے لئے ان بزرگوار کی دعا کی التجا کرتا ہوں اور ملت ایران اور ان تمام قوموں کی سعادت و کامرانی کی دعا اللہ تعالی سے کرتا ہوں جو نوروز مناتی ہیں۔
و السّلام علیکم و رحمة اللّه و برکاته
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پہلی فروردین 1398 ہجری شمسی مطابق 21 مارچ 2019 کو مقدس شہر مشہد میں فرزند رسول حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ اقدس میں زائرین اور مجاورین کے عظیم الشان اجتماع میں ملت ایران سے اپنے خطاب میں نئے ہجری شمسی سال 1398 کو سنہری مواقع کا سال قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 14 مارچ 2019 کی صبح ماہرین اسمبلی کے ارکان سے ملاقات میں چیلنجز اور گوناگوں واقعات کا سامنا کرنے کی وطن عزیز اور موثر افراد کی روش اور طریقے کے بارے میں ایک عمومی بحث اور ادراک کی ترویج پر زور دیا اور اس سلسلے میں گیارہ دو رخی روشیں بیان کیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو سپریم کمانڈر ولی امر مسلمین آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی طرف سے نشان ذو الفقار عطا کیا گيا۔ 19 اسفند 1397 مطابق 10 مارچ 2019 کو منعقد ہونے والی تقریب میں جنرل قاسم سلیمانی کو یہ خطاب دیا گيا۔ تقریب سے رہبر انقلاب اسلامی نے مختصر خطاب کیا۔
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ
یوم شجرکاری کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 6 مارچ 2019 کو اپنے دفتر کے احاطے میں دو پھل دار درختوں کے پودے لگائے۔ اس کے بعد اپنی گفتگو میں رہبر انقلاب اسلامی نے یوم شجرکاری کو بہار کی آمد کی نوید اور سبزے کی اہمیت کی نشانی قرار دیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے بے اعتنائی کے نتیجے میں ملک کے اندر جنگلات، چراگاہوں اور ہریالی کو پہنچنے والے نقصان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ درخت اور ہریالی کے موضوع کو عمومی کلچر میں شایان شان اہمیت حاصل ہونا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب کا اردو ترجمہ
یکم ذی الحجہ کو حضرت علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شادی کی سالگرہ کے مبارک موقع پر آيت اللہ العظمی خامنہ ای کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR نے رہبر انقلاب اسلامی کی وہ تقریر شائع کی جو آپ نے گزشتہ مارچ مہینے میں نئے شادی شدہ جوڑوں کے درمیان کی تھی۔
بنت رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت با سعادت کی مناسبت سے شعرا و مداحان اہل بیت علیہم السلام تہران میں حسینیہ امام خمینی میں جمع ہوئے۔ اس دن کی مناسبت سے منعقدہ جشن میں شعرا و مقررین کے ساتھ ہی رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ شعرا نے اپنا منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا اور مقررین نے ذکر اہل بیت کیا۔
7 اسفند 1397 ہجری شمسی مطابق 26 فروری 2019 کو منعقد ہونے والے اس جشن میں رہبر انقلاب اسلامی نے بھی اپنے خطاب میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت با سعادت کی مبارکباد پیش کی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے شعرا و ذاکرین اہل بیت علیہم السلام کو اسلام و انقلاب کے اہداف کا مبلغ اور پاسباں قرار دیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ اس فن کو حسینی و فاطمی اہداف کی تبلیغ اور انقلاب کی تعلیمات کی ترویج کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب
بسم الله الرّحمن الرّحیم
الحمد لله ربّ العالمین و الصّلاة و السّلام علی سیّدنا و نبیّنا ابی القاسم المصطفیٰ محمّد و علی آله الطّیّبین الطّاهرین المعصومین سیّما بقیّة الله فی الارضین.
سب سے پہلے تو آپ سب کو اس عید کی مبارکباد! دوسرے یہ کہ اتنے سارے ذاکرین اور شعرا کو دیکھ کر، حسینی خطباء کو دیکھ کر ہمیں بے حد خوشی ہے۔ تقریبا سینتیس اڑتیس سال سے اس دن یہ جشن منعقد ہوتا آ رہا ہے، بحمد اللہ روز بروز اس کی کیفیت اور معیار میں بہتری آ رہی ہے۔ عزیز نوجوانو! یہ میں آپ سے کہہ رہا ہوں، یہ ایک سرمایہ ہے، ایک قیمتی انسانی سرمایہ ہے۔ اگر یہ یونہی پڑا رہے اور اس کا کوئی اثر دکھائی نہ دے تو اس کے ساتھ گویا ظلم ہوا ہے۔ اگر یہ سرمایہ خدا نخواستہ غلط راستے میں استعمال کیا جائے تب تو بہت بڑا ظلم ہوا ہے۔ اگر ہمارے پاس اتنا بڑا سرمایہ موجود نہ ہوتا تو ہمارے دوش پر اتنی بڑی ذمہ داری بھی نہ ہوتی۔ مگر یہ سرمایہ موجود ہے۔ یہ انقلاب کی دین ہے، یہ اسلام کا عطیہ ہے، یہ سید الشہدا کا فیضان ہے، یہ حضرت فاطمہ زہرا کا انعام ہے، اس سرمائے کو ہمیں حسینی و فاطمی اہداف کی راہ میں استعمال کرنا چاہئے۔
یہاں پڑھے گئے اکثر اشعار بہت اچھے تھے اور مجھے واقعی بہت مفید محسوس ہوئے۔ اشعار سے، انداز سے مجھے لطف آیا، تاہم آج جو مرحلہ ہماری قوم کے سامنے ہے وہ اسلامی انقلاب کی تعلیمات کی تشریح و تشہیر کا مرحلہ ہے اور یہ کام آپ کر سکتے ہیں۔ میں نے اسی نشست میں بارہا یہ بات کہی ہے کہ کبھی کبھی آپ کا ایک قصیدہ، آپ کی ایک غزل، آپ کی ایک مثنوی، بلکہ کبھی تو آپ کا ایک شعر پوری ایک تقریر کے برابر سامعین پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ آپ اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہ دیجئے۔ اشعار میں قرآنی و اسلامی مضمون اور آپ کی آج کی اصطلاح کے مطابق فاطمی و حسینی مندرجات ہونے چاہئے۔ انقلاب کے اہداف کو کھلی نگاہ کے ساتھ، کھلی فکر کے ساتھ، گہرے افکار کے ساتھ اپنے اشعار میں جگہ دیجئے اور ان اشعار کو اپنی اچھی آواز میں، اپنے اچھے انداز میں، اپنی فنکارانہ روش سے نشستوں میں پیش کیجئے۔ اس کا ملت ایران کی عظیم پیش قدمی میں، اسلامی رجحان اور امت اسلامیہ پر بہت گہرا اثر مرتب ہوگا۔
میں بعض اوقات سنتا ہوں کہ صاحب فن مدح خواں کی محفل میں معرفت افزا اشعار اور مضمون کا فقدان ہوتا ہے! یہ گناہ ہے، یہ ظلم ہے! آپ کے پاس فن ہے، توانائی ہے، اسلامی سماج میں آپ کو بہترین موقع دستیاب ہے، یہ موقع ہمیشہ سے فراہم نہیں تھا۔ تاریخ کی عمر کے ادوار میں یہ موقع جس گھڑی اور جس لمحہ بھی ہاتھ آ جائے اسے غنیمت جانئے اور ہرگز ضائع نہ ہونے دیجئے! آج ہم اسلام کی تبلیغ کر سکتے ہیں۔ ایک دور تھا جب صرف کتاب سے، منبر سے اور تقریر سے ہی یہ کام ہو پاتا تھا، مگر آج یہ کام مدح سرائی کرنے والے افراد بھی کر سکتے ہیں۔ ماضی میں، طاغوتی شاہی دور میں اس کثرت کے ساتھ، اس بڑی تعداد میں شعرا اور گلوکار حضرات اہل بیت علیہم السلام کی مدح سرائی نہیں کرتے تھے، آج بحمد اللہ ان کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ تعداد بھی بہت اچھی ہے، معیار بھی بہت اچھا ہے، معیار کو روز بروز مزید بلند کیجئے۔
آج دشمنوں کی نگاہیں ہم پر اور آپ پر، اس انقلابی قوم پر لگی ہوئی ہیں۔ وہ بڑی توجہ سے دیکھ رہے ہیں کہ شاید کہیں سے کوئی کمزوری نظر آ جائے اور وہیں سے وہ دراندازی کریں۔ دشمن کی دراندازی کے امکانات والے پہلوؤں اور جگہوں کی شناخت حاصل کیجئے اور وہیں پر دشمن کے مقابل صف آرائی کیجئے۔ ہمیں وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ آج ہم سب کے دوش پر ذمہ داری ہے، ہم سب کے دوش پر فرائض ہیں، شعرا اور مدح سرائی کرنے والوں کی صنف بھی ملک کے ذمہ دار طبقات میں سے ایک ہے۔ اسلامی تعلیمات کی تبلیغ کیجئے۔
البتہ شعر اور مدح سرائی کی زبان تقریر اور خطابت کی زبان سے الگ ہوتی ہے۔ اس میں اشعار ہوتے ہیں، تخیل ہوتا ہے، ہنر نمائی ہوتی ہے، فنکارانہ پیشکش ہوتی ہے، اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے، تاہم اس کا رخ اور مضمون وہی ہونا چاہئے جس کی توقع ہم ایک اچھی مجلس، اچھی خطابت، اچھی کتاب، اچھی فلم سے کرتے ہیں۔ رخ وہی ہونا چاہئے۔ دشمنان اسلام کا وجود کوئی نئی بات نہیں ہے۔ حقیقت و دین خدا کے دشمن تو دین کی پیدائش کے وقت سے ہی محاذ آرا رہے ہیں اور آج بھی وہی محاذ آرائی جاری ہے۔
رگ رگ است این آب شیرین و آب شور- بر خلایق میرود تا نفخ صور (۲)
یہ سلسلہ آئندہ بھی رہے گا۔ یہ محاذ آرائی وہی ابراہیم، موسی، عیسی، پیغمبر ختمی مرتبت علیہم السلام کی محاذ آرائی ہے۔ آج آپ اسی محاذ میں کھڑے ہیں جس میں ایک دن حضرت موسی، ایک دن حضرت ابراہیم، ایک دن پیغمبر اکرم، ایک دن عمار یاسر، ایک دن امیر المومنین تھے۔ اگر ہم اپنی صف اور اپنے محاذ کو نہیں پہچانیں گے تو ہم سے غلطیاں ہوں گی۔ اگر دشمن کے محاذ اور صف کی ہمیں شناخت نہ ہوگی تو ہم سے غلطی سرزد ہو سکتی ہے۔ جناب عمار یاسر نے جنگ صفین میں دیکھا لشکر کے کچھ افراد مضطرب ہیں، پریشان ہیں، سمت اور ہدف کو بخوبی سمجھ نہیں پا رہے ہیں۔ حضرت عمار یاسر کو فورا اپنی ذمہ داری کا احساس ہوا، آپ امیر المومنین علیہ السلام کی 'زبان گویا' کا کام کرتے تھے۔ وہ آکر اس جماعت کے سامنے کھڑے ہو گئے اور کہا: مد مقابل محاذ کے پرچم کو، بنی امیہ کے پرچم کو آپ لوگ دیکھ رہے ہیں؟ جنگ بدر اور جنگ احد میں یہی پرچم ہمارے مقابل تھا، یہ وہی پرچم ہے!
میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ آج بھی جو پرچم ایشیا کے علاقے میں، یورپ اور امریکہ کے علاقوں میں یا دنیا کے کسی بھی خطے میں اسلامی انقلاب کے مقابل بلند ہوا ہے وہ وہی پرچم ہے۔ یہ وہی پرچم ہے جو حضرت ابراہم، حضرت موسی اور حضرت عیسی کے مد مقابل لہرایا گیا۔ وہ پرچم لہرانے والے نابود ہو گئے مگر حضرت موسی، عیسی و ابراہیم آج بھی زندہ ہیں۔ ان کے زندہ و پائندہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالی نے حضرت موسی سے فرمایا: اِنَّنی مَعَکُما اَسمَعُ وَ اَرى (۳)، ڈرو نہیں، خوفزدہ نہ ہو، گھبراؤ نہیں، اندازے کی غلطی نہ کرو، اللہ تمہارے ساتھ ہے۔ ارشاد ہوا؛ اِنَّنی مَعَکُما، فرعون کے فوجیوں کی اس عظیم تعداد کے مقابلے میں ظاہری طور پر دو غیر مسلح افراد کی کوئی حیثیت ہی نہیں تھی لیکن باطنی طور پر ساری طاقتیں انھیں دونوں کے ہاتھ میں تھیں۔ اس لئے کہ قوت و طاقت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے اور اللہ کہہ رہا ہے کہ میں تم دونوں کے ساتھ ہوں۔ اِنَّنی مَعَکُما اَسمَعُ وَ اَرى، میں دیکھ رہا ہوں، سن رہا ہوں، مجھے معلوم ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔ ہمارا قضیہ بھی یہی ہے۔ جسے یقین نہیں ہے وہ ان چالیس برسوں پر ایک نظر ڈال لے۔ ان چالیس برسوں میں ہمارے دشمن جو دنیا کی مادی قوت کا مرکز تھے اپنی پوری توانائی کے ساتھ اس انقلاب اور اس تحریک کے خلاف کھڑے ہو گئے، اس پر وار کئے اور اپنی ہر کوشش کر لی۔ واقعی انھوں نے سارا زور لگا دیا اور جو کچھ ان کے بس میں تھا کیا۔ آج چالیس سال بعد وہ پہلے سے کمزور ہو چکے ہیں اور ہم روز اول کی نسبت کہیں زیادہ طاقتور بن چکے ہیں۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ «اِنَّنی مَعَکُما»، اللہ تعالی ہمارے ساتھ ہے۔ «اَسمَعُ وَ اَرى» لیکن ایک شرط ہے کہ آپ بھی خدا کے ساتھ رہئے؛ اِن تَنصُرُوا اللهَ یَنصُرکُم وَ یُثَبِّت اَقدامَکُم (۴) ہمیں یہ سبق ہمارے بزرگوار امام سے ملا، ہم بھی اس وقت یہ چیز صحیح طریقے سے سمجھ نہیں پاتے تھے، ہم بھی اس زمانے میں اس ماجرا کی گہرائی کو محسوس نہیں کر پاتے تھے، مگر وہ بزرگوار پوری گہرائی سے اس کا ادراک رکھتے تھے، وہ کہتے تھے کہ خدا کے ساتھ رہئے اور وہ خود بھی خدا کے ساتھ تھے۔ اللہ کے ساتھ ہونے کا مطلب وہی ہے جو میں نے شروع میں آپ سے عرض کیا کہ آپ اپنے فرض پر عمل کیجئے۔ آپ ثنا خواں اور شاعر ہیں، یہ اپنے آپ میں ایک افتخار ہے۔ آپ اگر امام حسین کی مدح کرتے ہیں، اگر حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مدح کرتے ہیں تو گویا آپ اپنی بھی مدح کرتے ہیں؛
مادح خورشید مدّاح خود است - که دو چشمم روشن و نامُرمَد است (۵)
یعنی ہم صحیح دیکھ سکتے ہیں، صحیح ادراک رکھتے ہیں، آپ خود اپنی بھی مدح سرائی کرتے ہیں۔ یہ بہت بڑا افتخار ہے۔ اس افتخار سے، اس مقام سے، اس مرتبے سے بنحو احسن استفادہ کیجئے۔ لوگوں کو انقلاب کے اہداف کی جانب، ان مقاصد کی جانب جن کی وجہ سے انقلاب کی تحریک شروع ہوئی، آنے کی دعوت دیجئے۔ جس مقصد کے لئے یہ تحریک شروع ہوئی وہ ہے ایمان سے آراستہ دنیا، صحیح دنیا، امن و امان سے مزین دنیا، ایسی دنیا کی تعمیر جو حقیقی معنی میں آخرت کی کھیتی ہو۔ ایسی دنیا کی تعمیر اسلامی انقلاب کا ہدف ہے جس میں مادی آسائشیں بھی ہوں، بین الاقوامی وقار بھی ہو، روحانی مسرت بھی ہو۔ اس عظیم تحریک میں یہ ساری چیزیں موجود ہیں جس کی کوشش میں ہم لگے ہوئے ہیں۔ ہم سب کے دوش پر ذمہ داریاں ہیں، آپ کے دوش پر بھی ذمہ داریاں ہیں، ان ذمہ داریوں پر عمل کیجئے۔
اس وقت میں خاص طور پر یہ تاکید کرنا چاہوں گا کہ خاندان اور کنبے کے موضوع پر خاص توجہ دیجئے۔ دشمن نے، ایران یا انقلاب کے دشمن نہیں بلکہ انسانیت کے دشمن نے فیصلہ کر لیا ہے کہ نوع بشر کے اندر کنبے اور خاندان کے نظام کو پوری طرح نابود کر دینا ہے۔ کنبہ و خاندان سنت پروردگار ہے۔ انسانیت کا دشمن یعنی یہی بین الاقوامی سرمایہ دارانہ نظام اور یہ صیہونیت تقریبا سو سال پہلے یہ فیصلہ کر چکے ہیں کہ بشریت کے اندر خاندان اور کنبے کے نظام کو ختم کر دیں۔ کہیں کہیں انھیں کامیابی بھی ملی ہے۔ جہاں لوگ اللہ سے دور تھے وہاں ان طاقتوں کو کامیابی مل گئی۔ ہمارے وطن عزیز ایران سمیت کچھ جگہوں پر وہ ناکام رہے لیکن اب بھی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ شادیوں کو بہت دشوار بنا دینا، تاخیر سے شادی کرنا، بہت کم بچے پیدا کرنا، وہ ازدواجی زندگی جسے وہ بالکل بے تکے طور پر 'وائٹ میریج' کہتے ہیں جو در حقیقت ازدواجی زندگی کی سب سے تاریک شکل ہے، یہ سب کچھ اس لئے ہے کہ خاندان اور کنبے کا تصور ہی ختم ہو جائے۔ شہوت پرستی کی ترویج، حیا و عفت کو ختم کر دینا آج دشمن کا اہم منصوبہ ہے۔ آپ ان کے خلاف اپنا مشن شروع کیجئے۔ اس ملک کے نوجوانوں کی پاکیزگی اور اعلی کردار کو اپنا مقصد بنائیے، اس پر محنت سے کام کیجئے۔ یہ انقلاب کی حفاظت، انقلاب کے فروغ اور اسلامی نظام کی پاسبانی کا بہترین طریقہ اور سب سے موثر کام ہے۔
آپ سے ملاقات کی مجھے خوشی ہے۔ اللہ تعالی آپ سب پر لطف و کرم کا سایہ رکھے۔ آپ حضرت امام زمانہ علیہ السلام کی دعاؤں کے مستحق اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی عنایت کے حقدار قرار پائيں۔
و السّلام علیکم و رحمة الله و برکاته
۱) اس ملاقات کے آغاز میں کچھ شعرا نے منظوم کلام پیش کیا اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فضائل بیان کئے۔
۲) مولوی، مثنوی معنوی، دفتر اوّل
۳) سوره طه، آیت نمبر ۴۶ کا ایک حصہ
۴) سوره محمّد، آیت نمبر ۷ کا ایک حصہ؛«...اگر اللہ کی نصرت کروگے تو اللہ تمہاری نصرت کرے گا اور تمہارے قدموں کو ثبات عطا کرے گا۔»
۵) مولوى. مثنوى، دفتر پنجم؛ نامُرمَد: بےعیب، صحیح و سالم
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے صوبہ کرمان کے 6500 شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مورخہ 6 اسفند 1397 ہجری شمسی مطابق 25 فروری 2019 کو منعقد ہونے والے سیمینار کے منتظمین سے گفتگو میں شہیدوں کو یاد کئے جانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ رہبر انقلاب اسلامی کا یہ خطاب کرمان میں مصلائے امام علی علیہ السلام میں آج صبح جاری کیا گیا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مورخہ پانچ اسفند 1397 ہجری شمسی مطابق 24 فروری 2019 کو فقہ کے درس خارج میں فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک حدیث کی تشریح کی۔ یہ حدیث کاموں اور سرگرمیوں میں جوش و خروش اور امور میں عاقبت اندیشی کے بارے میں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی شطرنج ٹیم کے نوعمر کھلاڑی آرین غلامی نے حالیہ بین الاقوامی مقابلوں میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی سے شطرنج کھیلنے سے انکار کر دیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران چونکہ اسرائیل کو غیر قانونی ریاست مانتا ہے اس لئے وہاں کے کھلاڑیوں سے ایرانی کھلاڑی کسی طرح کا میچ نہیں کھیلتے۔
29 بہمن مطابق 18 فروری کا دن ایران کے اسلامی انقلاب کی تاریخ میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ اس دن شہر تبریز کے عوام نے قم کے مظاہروں کے دوران شہید ہونے والوں کا چہلم منایا جنہیں چالیس دن قبل شاہی حکومت کے ہاتھوں بے رحمی سے قتل کیا گيا تھا۔
ایران کے اسلامی انقلاب کی چالیسویں سالگرہ منائی گئی اور اس انقلاب نے اپنی زندگی کے پانچویں عشرے میں قدم رکھا ہے۔ اس انقلاب کے استکباری دشمن ہمیشہ اس کے خلاف باطل منصوبے بناتے رہے مگر دنیا بھر میں اس کے چاہنے والے پرامید نگاہوں سے اسے چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور مبہوت کن کامیابیاں حاصل کرنے میں سرفراز ہوتا ہوا دیکھتے رہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یوم فضائیہ کی مناسبت سے 8 فروری 2019 کو تہران میں حسینیہ امام خمینی میں فضائیہ کے کمانڈروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے سنہ 1979 میں اسی دن فضائیہ کے کمانڈروں کی طرف سے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی بیعت کو شجاعت، اللہ تعالی سے امید وابستہ کرنے، دشمن سے خوفزدہ نہ ہونے اور فریضے پر عمل آوری کا حقیقی مظہر قرار دیا اور فرمایا کہ اس سال 11 فروری کو جشن انقلاب اللہ تعالی کی مدد سے اور انھیں تاریخ ساز عوامل کے زیر سایہ حقیقی معنی میں دشمن شکن ثابت ہوگا اور ملت ایران کی بیداری اور گوناگوں فکری رجحان اور نظریات کے حامل تمام افراد کی شرکت سے گزشتہ برسوں سے زیادہ پرشکوہ انداز میں اس جشن کا انعقاد کیا جائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ستائیسویں کل ایران نماز کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں اس سالانہ کانفرنس کو فریضہ نماز کے سلسلے میں ایک حق ادا کئے جانے کی نشانی قرار دیا اور نماز کی اہمیت کے بارے میں فرمایا کہ اگر نماز خشوع اور حضور قلب کے ساتھ پڑھی جائے تو معاشرے کو عمل کی نیکی و صحیح راستے کی جانب لے جاتی ہے اور ارتقائی منزلیں طے کرواتی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کا یہ پیغام مورخہ 5 دسمبر 2018 کو صوبہ سمنان میں منعقد ہونے والی نماز کانفرنس میں اس صوبے میں ولی امر مسلمین کے نمائندے آیت اللہ شاہ چراغی نے پڑھا۔
رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے؛