قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمي سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہےکہ امریکہ اور یورپ کے ملکوں کے حکام کو چاہیے کہ وہ خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نورانی شخصیت کی شان میں گستاخی کے جنون امیز اقدامات کا سد باب کرکے عملی طور یہ ثابت کریں کہ وہ اس گھناونے جرم میں شریک نہیں ہیں۔
اسلام دشمن عناصر کی طرف سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان میں گستاخی پر مبنی فلم کی نمائش کے بعد قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایرانی قوم اور عظیم امت مسلمہ کے نام اپنے پیغام میں امریکہ، صیہونزم اور دیگر عالمی سامراجی طاقتوں کی معاندانہ حرکتوں اور کینہ توزی کو اس شر پسندانہ اور گستاخانہ حرکت کی وجہ قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمي سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ تہران میں ناوابستہ تحریک کے سربراہی اجلاس کا انعقاد اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابل دشمنوں کی شرمناک سفارتی شکست تھی۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اکیسویں نماز کانفرنس کے نام اپنے پیغام میں فرمایا کہ نماز کو اس کے شایان شان مقام پر رکھنا سماج کی اسلام کے مطلوبہ مقام تک رسائی کی تمہید ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے شمالی کوریا کی سربراہی کونسل (پریزیڈیم) کے چیئرمین سے ملاقات میں متعدد امور میں دونوں ملکوں کے مشترکہ موقف کو خاص اہمیت کا حامل قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے گینابساؤ کے صدر مینوئل سریفو انہاماجو سے ملاقات میں فرمایا کہ ناوابستہ تحریک کے پاس رکن ممالک کے باہمی تعاون کے لئے گوناگوں صلاحیتیں موجود ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے ایران کی صلاحیتوں اور توانائیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ دونوں ممالک اقتصادی، سیاسی، ثقافتی، علمی امور اور عالمی مسائل میں ایک دوسرے سے اچھا تعاون کر سکتے ہیں۔
بینن کے صدر اور افریقی یونین کے موجودہ سربراہ یائی بونی نے قائد انقلاب اسلامی سے ملاقات میں کہا کہ افریقی یونین ناوابستہ تحریک کے سربراہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ بھرپور تعاون کے لئے تیار ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے الجزائر کے پارلیمنٹ اسپیکر عبد القادر بن صالح سے ملاقات میں الجزائر کے عوام کے استعمار مخالف انقلابی ماضی کی قدردانی کی اور فرمایا کہ ایران میں اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد سے الجزائر کی حکومت ہمیشہ ایک اچھی شریک اور مزاحمتی محاذ میں شامل رہی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے اہم مسائل میں اسلامی و علاقائی ممالک کے سرگرم کردار کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ ناوابستہ تحریک میں اس بات کی بڑی اچھی گنجائش ہے کہ اسلامی اور خود مختار ممالک علاقائی مسائل منجملہ مسئلہ فلسطین اور شام کے سلسلے میں اپنی جدت عملی اور موثر توانائیوں کا مظاہرہ کریں۔
قائد انقلاب اسلامي نے جمعے کے روز پاکستان کے صدر آصف علي زرداري سے ملاقات ميں کہا کہ اسلامي ممالک اور ناوابستہ تحريک کے رکن ملکوں کو چاہئے کہ باہمي اتحاد کے ساتھ اور اپني توانائيوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دہشت گردي اور بڑي طاقتوں کے خلاف ثابت قدمي سے ڈٹ جائيں ـ
سري لنکا کے صدر مہندا راجپکشے نے بھي تہران ميں جمعے کي شام قائد انقلاب اسلامي سے ملاقات کي ـ اس ملاقات ميں قائد انقلاب اسلامي نے دوست ملکوں کے اتحاد کو ان کي پوزيشن کے استحکام، طاقت ميں اضافے اور قومي مفادات کي تکميل کا باعث قرار دياـ
قائد انقلاب اسلامي نے جمعے کو شام کے وزير اعظم سے ملاقات ميں فرمايا کہ اگر يورپي حکومتوں کے مخالفين کو بھي پيسوں اور ہتھياروں کي سپلائي کي جائے تو يورپي ملکوں ميں بھي ويسي ہي صورتحال پيدا ہو جائے گي جيسي اس وقت شام ميں ہے-
عراق کے وزير اعظم نوري المالکي نے جمعے کی شام اپنے وفد کے ہمراہ ، قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي سے ملاقات کي - اس ملاقات ميں قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ ناوابستہ تحريک کو سياسي کوششوں کے ذريعے شام کے بحران کے حل ميں بنيادي کردار ادا کرنا چاہئے-
قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے مذہبی تصادم بالخصوص شيعہ اور سني مسلمانوں کے درميان تفرقہ اندازي کو خطرناک سازش قرار ديا اور فرمايا کہ اس قسم کے کام بعض طاقتوں کي حمايت اور ان کے زرخريد عناصر کے توسط سے انجام پاتے ہيں۔ آپ نے فرمايا کہ القاعدہ اور طالبان علاقے ميں امريکا کے اتحاديوں کي حمايت سے وجود ميں آئے ہيں اور امريکا ان کے مقابلے کے بہانے پاکستان اور افغانستان پر بمباري کر رہا ہے ليکن اس کا اصل مقصد ان ملکوں پر تسلط جمانا ہے۔
آپ معزز مہمانوں کو، ناوابستہ تحریک کے ملکوں کے سربراہوں، نمائندہ وفود اور اس عالمی اجلاس کے دیگر شرکاء کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
ہم یہاں اس مقصد سے جمع ہوئے ہیں کہ پروردگار کی نصرت و ہدایت سے اس مہم اور تحریک کو، کہ چھے عشرے قبل چند دلسوز اور فرض شناس سیاسی رہنماؤں کی دانشمندی، حالات کے ادراک اور بیباکی کے نتیجے میں جس کی داغ بیل پڑی تھی، دنیا کے عصری تقاضوں اور حالات کے مطابق آگے بڑھائيں، بلکہ اس میں نئی جان ڈالیں اور ایک نئی حرکت پیدا کریں۔
قائد انقلاب اسلامی نے لبنان کے صدر مشل سلیمان سے ملاقات میں لبنان کو علاقے کا انتہائی اہم اور حساس ملک قرار دیا۔ قائد انقلاب اسلامی نے جمعرات کو لبنانی صدر سے اپنی گفتگو میں کہا کہ بیرونی طاقتیں علاقے کے بعض ملکوں کی مشکلات اور مسائل کے لبنان میں سرایت کر جانے کے خواہاں ہیں، چنانچہ لبنان کے مختلف قبائل اور جماعتوں کی ہمدلی و باہمی تعاون اور اسلامی مزاحمت کی اسٹریٹیجی پر ان کا اعتماد ان سازشوں کو ناکام بنا سکتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تاجکستان کے صدر سے ملاقات میں علاقے کی قوموں کے گہرے اور دیرینہ لسانی و ثقافتی اشتراکات کو دو طرفہ اور ہمہ جہتی روابط کو فروغ دینے کی مناسب اور سازگار زمین قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ترکمنستان کے صدر بردی محمداوف سے ملاقات میں کہا کہ ہمسایہ ممالک کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹریٹیجی دوستی اور تعاون کی اسٹریٹیجی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں سربراہان مملکت اور اجلاس میں شریک دیگر اعلی رتبہ وفود کا خیر مقدم کرتے ہوئے فرمایا کہ آج ہم یہاں اس لئے جمع ہوئے ہیں کہ چھے عشرے قبل چند ذمہ دار اور ہمدرد سیاستدانوں نے وقت کی شناخت،شجاعت اور ذہانت سے کام لیکر جو تحریک قائم کی تھی اس کو آج کے زمانے کی ضرورت کے مطابق آگے بڑھائیں اور اس کو نئی زندگی عطاکریں۔آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلام نے ہمیں سکھایا ہے کہ تمام انسان، نسلی ، زبانی اور ثقافتی تنوع کے باوجود، یکساں فطرت کے مالک ہیں جو انہیں پاکیزگی، عدالت، نیکوکاری، اور باہمی تعاون و ہمدردی کی دعوت دیتی ہے اور تمام انسانوں کی یہی سرشت اگر سلامتی کے ساتھ گمراہ کن افکار سے عبور کرجائے تو انسانوں کو توحید اور معرفت خدا تک پہنچادیتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر بین الاقوامی تعاون اس سرشت پر استوار ہو تو حکومتوں کے تعلقات کی بنیاد دھمکی، خوف ، کثرت طلبی، یک طرفہ مفاد، اور خیانت کے بجائے مشترک اور سالم مفادات اور سب سے بڑھ کر انسانیت کے مفادات ہوں گے ۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ناوابستہ تحریک کے محرکات چھے عشرے گزرنے کے بعد آج بھی اپنی جگہ باقی ہیں، آج بھی استعماریت کے خاتمے، اور سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی خودمختاری ، طاقت کے بلاکوں سے عدم وابستگی، اور رکن ملکوں کے درمیان تعاون و یک جہتی وہ حقائق ہیں کہ دنیا ان سے دور ہے ۔آپ نے فرمایا کہ ہم نے ماضی قریب میں سردجنگ کے دور کے خاتمے اور اس کے بعد یک طرفہ خودسری کا مشاہدہ کیا ہے ۔ دنیا اس تاریخی تجربے سے عبرت حاصل کرنے کے ساتھ، نئے بین الاقوامی نظام کی جانب بڑھ رہی ہے جس میں ناوابستہ تحریک نیا کردار ادا کرسکتی ہے ۔آپ نے فرمایا کہ اس نئے بین الاقوامی نظام کو سبھی کی مشارکت اور تمام اقوام کے حقوق کی برابری پر استوار ہونا چاہئے اور اس نئے نظام کی تشکیل کے لئے ناوابستہ تحریک کے رکن کے درمیان یک جہتی ضروری ہے ۔ قائد انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ موجودہ عالمی حالات شاید ناوابستہ تحریک کے لئے دوبارہ وجود میں نہ آئيں، فرمایا کہ دنیا کی کمان، چند ڈکٹیٹر مغربی ملکوں کے ہاتھ میں نہیں ہونی چاہئے بلکہ بین الاقوامی نظام کو چلانے میں عالمی جمہوری مشارکت ضروری ہے ۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بارے میں فرمایا کہ سلامتی کونسل کا ڈھانچہ غیر معقول ، غیرمنصفانہ اور پوری طرح غیر جمہوری ہے ۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ نے ایٹمی اسلحے کی مخالفت کرتے ہوئے فرمایا کہ ایٹمی اسلحہ نہ سیاسی طاقت مستحکم کرتا ہے اور نہ ہی تحفظ فراہم کرتا ہے بلکہ دونوں کے لئے خطرہ ہے اور نوے کے عشرے کے واقعات نے ثابت کردیا کہ یہ اسلحے سوویت یونین جیسی حکومت کو نہ بچاسکے اور آج بھی ایسے ممالک ہیں جو ایٹمی اسلحے رکھنے کے باوجود بدامنی کا شکار ہیں ۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی، کیمیائی اور اس قسم کے دیگر ہتھیاروں کے استعمال کو ناقابل معافی اور بڑا گناہ سمجھتا ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ ہم نے مشرق وسطی کو ایٹمی اسلحے سے پاک علاقہ قرار دیئے جانے کا نعرہ بلند کیاہے اور اس کے پابند ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پر امن ایٹمی ٹکنالوجی کے استعمال اور اور ایٹمی ایندھون کی تیار ی کے اپنے حق سے چشم پوشی کرليں گے ۔قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہمارے دور کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ حکومت امریکا جو تنہا حکومت ہے جس نے ایٹمی اسلحے استعمال کئے ہیں وہی ایٹمی اسلحے کے عدم پھیلاؤ کا پرچم اپنے کندھوں پر لینا چاہتی ہے ۔ امریکیوں اور ان کے مغربی اتحادیوں نے صیہونی حکومت کو ایٹمی اسلحے سے لیس کیا اور اس حساس علاقے کو بڑے خطرے سے دوچار کیا اور یہی دھوکے باز ہیں جو آزاد اور خود مختار ملکوں کے لئےایٹمی توانائی کے پر امن استفادے کے بھی مخالف ہیں اور دواؤں کی تیاری نیز دیگر پرامن مقاصد کے لئے ایٹمی ایندھن کی پیداوار کی بھی مخالفت کرتے ہیں ۔ آپ نے سرزمین فلسطین پر قبضہ جاری رہنے کو ناقابل قبول ظلم اور عالمی امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا اور فرمایا کہ اس مسئلے کا منصفانہ حل صرف یہ ہے کہ تمام فلسطینی چاہے وہ سرزمین فلسطین میں موجود ہوں یا یہاں سے نکال دیئے گئے ہوں چاہے وہ مسلمان ہوں عیسائی ہوں یا یہودی ، استصواب رائے میں شرکت کریں اور اس ملک کے لئے سیاسی نظام کا اانتخاب کریں اور تمام مہاجر فلسطینی اپنے ملک واپس ہوں اور اس ریفرنڈم میں شرکت کریں ۔ صرف اسی صورت میں امن قائم ہوسکتا ہے ۔ قائد انقلاب اسلامی نے آخر میں ایک بار پھر فرمایا کہ دنیا بہت اہم تاریخی دور سے گزر رہی ہے اور دنیا کے دو تہائی ملکوں پر مشتمل ناوابستہ تحریک مستقبل کی تشکیل اور بدامنی جنگ اور تسلط پسندی سے دنیا کو نجات دلانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے امریکا اور بعض دیگر طاقتوں کے ذریعے صیہونی حکومت کو ایٹمی ہتھیاروں سے لیس کر دئے جانے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ مسئلہ علاقے کے لئے ایک سنگین خطرہ بن گیا ہے اور اقوام متحدہ سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ اس سلسلے میں کوئی کارروائی کرے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ہندوستان کو سائنسی اور معاشی ترقیوں سے آراستہ ایک اہم اور بڑی طاقت قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ ملت ایران نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اور خاص طور پر حالیہ چند برسوں میں سائنسی، معاشی اور سماجی شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں جس کی شاید گزشتہ کئی صدیوں میں کوئی مثال نہیں ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ سرکاری و نجی شعبوں کی تمام صلاحیتوں سے استفادہ، عوام الناس کی روز مرہ کی زندگی کی مشکلات کے حل کے لئے دلجمعی سے محنت، مالی بد عنوانی کا مقابلہ، قومی پیداوار کو فروغ اور فضول خرچی کا سد باب مزاحمتی معیشت کے لوازمات ہیں۔
فرزندان توحید اور یکتا پرستوں کی سب سے عظیم اور بابرکت عید کے موقعہ پر سربلند سرزمین ایران ایک بار پھر نور معنویت اور عطر بندگی سے معمور ہو گئی۔ تہران کے مومن و شکر گزار عوام نے ایک مہینے کی روزہ داری اور عبادت و مناجات کے بعد قائد انقلاب اسلامی کی امامت میں پرشکوہ اور یادگار انداز میں نماز عید سعید فطر ادا کی۔
قائد انقلاب اسلامي نے بيت المقدس اور مسئلہ فلسطين کو عالم اسلام کا سب سے اہم مسلہ قرار ديا اور دشمنوں کي سازشوں سے ہوشيار رہنے کي ضرورت پر تاکيد فرمائي۔
قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے ايران کے صوبہ مشرقي آذربائجان ميں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے حالات کا قريب سے جائزہ لينے کے لئے اس علاقے کا دورہ کیا۔
قائد انقلاب اسلامي نے بيت المقدس کے مسئلے کو عالم اسلام کا بنيادي مسئلہ قرار ديا اور فرمايا کہ بيت المقدس کا مسئلہ ہمارے لئے کوئی سیاسی حربہ نہیں بلکہ اسلامي ملک فلسطين کو صہيونزم کے چنگل سے نجات دلانا ہمارا ديني و شرعي فريضہ ہے۔
قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے جديد عالمي نظام کے ڈھانچے ميں اسلامي جمہوريہ ايران کي پوزيشن کے ارتقاء ميں ملک اکيڈمکس اور دانشور حضرات کے کردار کو کليدي اہميت کا حامل قرار دياـ
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے شمال مغربی علاقے میں آنے والے زلزلے کے بعد ایک تعزیتی پیغام جاری کرکے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحین اور زلزلے کے متاثرین کے لئے اللہ تعالی سے صبر و ضبط اور اجر و ثواب کی دعا کی۔
قائد انقلاب اسلامی نے لندن اولمپک 2012 میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ٹیم کی شاندار کارکردگی کی قدردانی کی۔ آپ نے ایک تہنیتی پیغام جاری کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں اور ان کے کوچ حضرات کا شکریہ ادا کیا۔ قائد انقلاب اسلامی کے پیغام کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے۔
قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ ای نے معيشت کو منصفانہ اور عادلانہ نظريات کے مطابق ڈھالے جانے کي ضرورت پر زور ديا ہے-پير کي شام ملک کے ايک ہزار کے قريب ممتاز طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ ايران کی معاشي پاليسيوں کو عادلانہ بنيادوں پر استوار ہونا چاہيے-
قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا ہے کہ استکباري محاذ اپني پوري سياسي اور تشہیراتي قوت اور تمام تر خباثتوں کے ساتھ ملت ايران کے خلاف بر سر پیکار ہے۔قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي خامنہ اي نے کريم اہل بيت حضرت امام حسن مجتبي عليہ السلام کے يوم ولادت باسعادت کے موقع پر فارسي زبان و ادب کے اساتذہ اور شعرا سے ملاقات ميں فرمايا کہ ايران کے عوام کو اس کے ايٹمي حق سے محروم کرنے کي کوشش پر مبني ظلم اور ايٹمي سائنسدانوں کا قتل عالمي استکباري محاذ کي خباثتوں کي چند مثاليں ہيں -
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران اس وقت پائیدار تاریخی موڑ پر پہنچ چکا ہے اور فرائض کی درست شناخت اور بخوبی انجام دہی کی صورت میں ملت ایران نویدبخش مستقبل اور مطلوبہ امنگوں کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گي ـ
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بلند امنگوں کے لئے کوشش اور حقیقت پسندی کی انتہائی حساس اور ظریف باہمی ترکیب کے درست ادراک کو ضروری قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ زمینی حقائق اور بلند امنگوں کی باہمی ترکیب در حقیقت تدبیر و تدبر کے تناظر میں مجاہدانہ سعی و کوشش سے عبارت ہے اور اس کا لازمہ عوام الناس اور عہدیداروں کی آگاہی اور تمام شعبوں میں باہمی ہمدلی و تعاون ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل 24 جولائی 2012 عیسوی کی شام اسلامی نظام کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات میں حقیقت پسندی کے ساتھ ساتھ بلند امنگوں کے لئے سعی و کوشش کو گزشتہ بتیس سال کے دوران ملت ایران اور اسلامی نظام کی کامیابیوں کا راز قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ وحی الہی اور روحانیت و اخلاقیات پر استوار تمدن کے زیر سایہ ہی امت اسلامیہ سعادت و کامرانی کی منزل پر پہنچ سکتی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ وحی الہی اور روحانیت و اخلاقیات پر استوار تمدن کے زیر سایہ ہی امت اسلامیہ سعادت و کامرانی کی منزل پر پہنچ سکتی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک حکم جاری کرکے حجت الاسلام و المسلمین محسن اراکی کو عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی کا سربراہ اور حجت الاسلام و المسلمین محمد علی تسخیری کو عالم اسلام کے امور میں قائد انقلاب کا مشیر اعلی منصوب فرمایا۔