فرزند رسول حضرت امام حسن علیہ السلام کی شب ولادت قائد انقلاب اسلامی نے ملک کے کہنہ مشق اور نوخیز شعرا سے ملاقات میں شعر کو ملک کے لئے پر ثمر عظیم قومی سرمایہ قرار دیا اور فرمایا کہ اس ثروت میں روز افزوں اضافہ کرکے اسے ملک کی ضروریات کی تکمیل کے لئے بہترین اسلوب میں استعمال کیا جانا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مجریہ مقننہ اور عدلیہ کے سربراہوں نیز مختلف محکموں کے اعلی حکام سے ملاقات میں اسلام اور انقلاب کے اصولوں پر پائیداری کے ساتھ عمل آوری کو مختلف شعبوں میں ترقی کا موجب قرار دیا اور اسلامی نظام کے شعبوں پر عقلی و منطقی معیاروں کی حکمرانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ عقل و منطق کی یہ بالادستی اسلام و انقلاب کے اہداف کی تکمیل کے لئے سعی پیہم کا مقدمہ ہے۔
ماہ مبارک رمضان کے پہلے دن قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی موجودگی میں ضیافت نور و انس با قرآن کے عنوان کے تحت ایک روحانی محفل برپا کی گئی جس میں قرآن کے ممتاز قاریوں، حافظوں اور اساتذہ نے شرکت کی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پیر 1 ستمبر 2008 کو بولیویا کے صدر مورالس اور ان کے ہمراہ تہران آنے والے وفد سے ملاقات میں بولیویا کے حالیہ ریفرنڈم میں عوام کی جانب سے صدر مورالس کی زبردست حمایت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ کا عوام دوستی کا جذبہ، کمزور اور مستضعف طبقات پر آپ کی توجہ اور عوام کی خدمت کی کوششیں بہت با ارزش ہیں اور یہی جذبہ قوموں کی سرافرازی کا ضامن بن سکتا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج جعمرات اٹھائیس اگست دو ہزار آٹھ عیسوی کو ماہرین کی کونسل کے سربراہ اور دیگر اراکین سے ملاقات میں اس کونسل کو بہت اہم مقام کا حامل اور عوام اور اسلامی نظام کے لئے اطمینان خاطر کا موجب قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ ماہرین کی کونسل کی ایک سب سے اہم ذمہ داری بنیادی اصولوں اور نعروں کی تقویت و تحفظ اور اسلامی نظام کو صحیح سمت میں آگے بڑھانا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج منگل 26 اگست 2008 کو یونیورسٹی کے چنندہ طلبا کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علم و دانش کو اقدار کا جز اور قومی سرمائے اور توانائی کے حصول کا اہم وسیلہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اس وقت ملک کا بنیادی موقف سائنس و ٹکنالوجی کی ترقی کا موقف ہونا چاہئے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح صدر محمود احمدی نژاد اور ان کی کابینہ کے اراکین سے ملاقات میں، محنت و مشقت، عوام کی پر خلوص خدمت اور امام خمینی اور انقلاب کے نعروں اور اصولوں کی پابندی کو موجودہ حکومت کی تین اہم ترین خصوصیات قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ انقلاب اسلامی کا چوتھا عشرہ، ترقی و مساوات کا عشرہ ہے لہذا تمام منصوبہ بندیاں اور کوششیں اسی تناظر میں انجام پانی چاہئیں۔ ہفتہ حکومت کے موقع پر ہونے والی اس ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ موجودہ حکومت کی قدردانی کی وجہ اس حکومت کی وہ برجستہ صفات ہیں جو اسلامی تعلیمات میں شرافت کے حقیقی معیار کے طور پر متعارف کرائی گئی ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ تمام الہی ادیان حتی دوسرے مذاہب کے پیرؤوں نے بھی انصاف کے تشنہ انسانوں کوپوری دنیا میں عدل وانصاف قائم کرنے والے ایک نجات دہندہ کے ظھور کی تاریخی بشارت دی ہے۔
محکمۂ انٹلیجنس کے وزير اور ان کی وزارت کے اہم کارندوں نے حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای سے ملاقات کی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملاقات کے دوران اس وزارتخانے کو انقلاب کے عطا کردہ بہترین و وفادار ترین مجموعے سے تعبیر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وزارت انٹلیجنس ، اپنی طاقت فرسا زحمتوں اور کاوشوں اور در حقیقت خاموش جد وجہد کے ذریعہ دشمنوں کے مقابلے میں اسلامی انقلاب ،اقدار و معیارات اور عوام کی حفاظت میں مصروف ہے اور سبھی کو اس کی قدر کرنی چاہئے ۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج وزارت خارجہ کے اعلی عہدہ داروں اور دیگر ممالک میں ایران کے سفرا اور نمایندوں سے ملاقات میں اسلام جمہوری نظام کی موجودہ عالمی پوزیشن اور مسلسل جاری ترقی و پیشرفت کے عمل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ضروری اقدامات اور تدابیر پر روشنی ڈالی۔
قائد انقلاب اسلامی نے گزشتہ شب قرآن کریم کی قرئت اور حفظ کے پچیسویں عالمی مقابلے میں شرکت کرنے والے قاریوں، حافظوں اور مقابلوں کے ججوں سے ملاقات میں قرآن سے تمسک کو امت مسلمہ کی نجات اور خوشبختی کا واحد راستہ قرار دیا اور فرمایا کہ قرآن کے عالمی مقابلوں کا انعقاد امت مسلمہ کو قرآنی مفاہیم پر غور و فکر اور قرآن سے اسے مانوس کرنے کے سلسلے میں موثر اقدام ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے ان مقابلوں کے مزید فوائد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس طرح مسلمانوں کو مسلم ممالک کے افکار و نظریات اور آداب و رسومات سے آشنائی کا موقع بھی ملتا ہے۔
حسینیہ امام خمینی (رہ) میں آج ٹکنالوجی اور ایجادات کے منتخب نمونوں کی نمائش لگائی گئی۔
اس نمائش میں پیش کئے گئے بعض منصوبے اور ایجادات ایران میں پہلی بار سامنے آئی ہیں اور ان میں بعض ٹکنالوجیاں ایسی تھیں جو دنیا کے صرف ایک یا معدودے چند ملکوں کے پاس ہیں۔
نینو کلچر ٹکنالوجی کے سہارے مصنوعی جلد کی تیاری، مصنوعی جگر کی تیاری کا منصوبہ، سنگل کلچرسیلیولر انجینیئرنگ، نینو ٹکنالوجی کے سہارے کینسر کی دوائیں، جدید ترین مائیکرو اسکوپ، پانی کی صفائی کے لئے نینو فلٹریشن مشین، وہ ایجادات اور پروجیکٹ تھے جو نینو ٹکنالوجی کے شعبے میں رکھے گئے تھے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج اتوار کے روز شام کے صدر بشار اسد اور ان کے ہمراہ تہران کے دورے پر آنے والے وفد سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مستحکم و اطمینان بخش قرار دیا اور فرمایا کہ حافظ اسد مرحوم نے ایران و شام کے تعلقات کی بہت مضبوط بنیاد ڈالی جس کی وجہ سے رخنہ اندازی کی تمام تر سازشوں کے باوجود یہ تعلقات پورے استحکام کے ساتھ قائم ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پائیداری اور استقامت کو بعثت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا اہم ترین پیغام قرار دیاـ
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج یوم بعثت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے موقع پر ملک کے حکام، عوام کے مختلف طبقات اور اسلامی ملکوں کے سفیروں سے ملاقات میں تمام حالات میں پائيداری اور استقامت کو بعثت رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا سب سے بڑا درس قرار دیا۔
قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج سولہ جولائي دوہزار آٹھ مطابق تیرہ رجب المرجب چودہ سو انتیس ہجری قمری کو حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کی سالگرہ پر مختلف عوامی طبقات سے ملاقات میں مسلم مکاتب فکر میں حضرت علی علیہ السلام کی بے مثال شخصیت اور بلند و بالا مقام کی جانب اشارہ کیا اور مسلمانوں کے اتحاد کے لئے اہم محورکی حیثیت رکھنے والی اس ہستی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
آپ نے ایٹمی ٹکنالوجی اور مجوزہ ایران یورپ مذاکرات کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج بده کے روز عدلیہ کے سربراہ، عہدہ داروں، ججوں، اہلکاروں اور شہدا کے بازماندگان سے ملاقات میں فرمایا کہ مطلوبہ ہدف یہ ہے کہ عوامی سطح پر عدلیہ کو مظلوموں کی پناہ گاہ کی حیثیت سے دیکھا جائے۔ آپ نے عدل و انصاف کے قیام میں عدلیہکے بنیادی اور کلیدی کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ سات سال قبلکیا جانے والا مالی بد عنوانیوں کا سختی سے خاتمہ کرنے کا مطالبہ آج بھیبرقرار ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دنیا میں ایران کے اسلامی انقلاب کی معنوی اور روحانی تاثیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ صدیوں سے دنیا مادی زندگی کی جانب بڑھ رہی ہے لیکن ایران کا اسلامی انقلاب اس رجحان کے سامنے ڈٹ گیا اور انقلاب نے روحانیت کا پرچم لہرا کر معنوی رجحان معاشرے حتی مغربی نوجوان نسل میں پھیلایا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسلم ممالک کی مستقل نشست کی ضرورت پر زور دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے آج تہران میں کومور کے صدر احمد عبداللہ محمد سامبی سے ملاقات میں اتحاد کو عالم اسلام کی سب سے اہم ضرورت قرار دیا اور اسلامی ممالک کے بیش بہا اور اہم وسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ وسیع قدرتی ذخائر، حساس اور اہم جغرافیائی محل وقوع، بہت وسیع سرزمین، بڑی آبادی اور ماہر افرادی قوت کے پیش نظر عالم اسلام ایک بڑی طاقت میں تبدیل ہو سکتا ہے لیکن دنیا کی روایتی طاقتیں اس کے خلاف ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کے اراکین سے ملاقات میں اسلامی جموریت کو اللہ تعالی کی ولایت اور الہی اقتدار پر استوار بتایا اور پارلیمنٹ کے دو اہم ترین فرائض یعنی قانون سازی اور نگرانی کی خوش اسلوبی سے انجام دہی پر تاکید فرمائی۔
قائد انقلاب اسلامی نے تینوں شعبوں، (مجریہ، مقننہ، عدلیہ) کے درمیان مکمل ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ اراکین پارلیمنٹ کا عوام دوست ہونا اور عوام دوست باقی رہنا ضروری ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج پیر کو عراقی وزیر اعظم نوری المالکی اور ان کے ہمراہ ایران آنے والے وفد سے ملاقات میں فرمایا کہ اس وقت عراق کی سب سے بڑی اور بنیادی مشکل قابض افواج کی موجودگی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہمیں یقین ہے کہ عراقی عوام اپنی بلند ہمتی اور اتحاد و یکجہتی کے ساتھ ان دشوار حالات سے گزرکر اپنے شایان شان مقام تک پہنچیں گے اور عراق کے سلسلے میں امریکیوں کے خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکیں گے ـ
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ایٹمی توانائي کا حصول ایرانی قوم خواہش اور تمام قوموں کا مسلمہ حق ہے۔ بانی انقلاب اسلامی ایران امام خمینی (رہ) کی انیسویں برسی کے موقع پر جنوبی تہران میں واقع امام خمینی کے مزار پر آج بہت بڑے عوامی اجتماع سے خطاب میں قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایٹمی مسئلے میں عالمی سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکہ کی جانب سے ایران کی مخالفت کا سبب ان ممالک سے علمی اور سائنسی میدان میں بے نیازی اور خود مختاری کی ایران کی کوشش ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فلسطینی تنظیم تحریک حماس کے رہنما خالد مشعل سے ملاقات میں صیہونی حکومت، تسلط پسند طاقتوں اور ان کے حامیوں کے جرائم اور شدید دباؤ کے مقابلے میں فلسطینی قوم، مزاحمتی تنظیموں اور حکومت حماس کی زوردار مزاحمت کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ آج اللہ تعالی کے لطف و کرم سے صیہونی دشمن جو بظاہر نا قابل تسخیر تھا نہایت کمزور پوزیشن میں پہنچ گیا ہے اور بے سہارا اور یک و تنہا لیکن ساتھ ہی صابر اور مضبوط ارادوں کی مالک فلسطینی قوم کا مقابلہ کرنے میں ناتواں ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے اسلامی انقلاب کے دشمنوں کے پاس مہیا وسیع تشہیراتی، مالی، افرادی اور اطلاعاتی وسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ عدم توازن کے باوجود جب بھی بڑی طاقتوں اور اسلامی انقلاب کے درمیان مقابلے کی صورت پیدا ہوئی ہے، کامیابی اسلامی جمہوریہ ایران کا مقدر بنی ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ تیس برسوں سے جاری ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج دوپہر ایریٹریا کے صدر ایسائیاس آفیرکی سے ملاقات میں عالمی حالات میں آنے والی تبدیلیوں، سامراجی پالیسیوں کی شکست اور سامراجی طاقتوں کی پسپائی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ موجودہ عالمی حالات بیس سال قبل کے مقابلے میں بہت حد تک بدل چکے ہیں اور قوموں اور بعض سربراہان مملکت کی بیداری و خود اعتمادی کے نتیجے میں امریکہ سمیت سامراجی ممالک پسپائي احتیار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج تہران میں مصلائے امام خمینی (رہ) (عظیم الشان عیدگاہ) میں کتابوں کی اکیسویں عالمی نمائش کا معائنہ فرمایا۔ آپ نے نمائش گاہ میں تقریبا تین گھنٹے گزارے۔
قائد انقلاب اسلامی نے آج صوبہ فارس کے علاقے لارستان میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں فرمایا کہ خلیج فارس میں امریکیوں کی موجودگی بد امنی کا موجب ہے۔ آپ نے فرمایا کہ خلیج فارس میں سلامتی، علاقائي حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سب کو معلوم ہونا چاہئے کہ اب ملکوں، حساس گزرگاہوں اور آبی راستوں پر سامراجی طاقتوں کے تسلط کا زمانہ گزر چکا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر احمدی نژاد کی کابینہ کے اراکین شہر شیراز میں ایک خصوصی اجلاس کے بعد آج شام قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی خدمت مین حاضر ہوئے اور صوبہ فارس کی ترقی و پیش رفت کے عمل کو سرعت بخشنے کے لئے منظور شدہ اہم منصوبوں کی بریفنگ دی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح صوبہ فارس کی انتطامیہ اور مختلف محکموں کے عہدہ دارو کے اجتماع سے خطاب میں ملت ایران منجملہ صوبہ فارس کے با ذوق اور فہیم عوام کی خدمت کے موقع کو اللہ کی خاص عنایت اور انتہائي لذت بخش قرار دیا اور فرمایا کہ حقیقی معنی میں بے وقفہ عوام کی خدمت اور ان کی عزت و توقیر کے ذریعے اللہ تعالی کی اس نعمت کا شکریہ ادا کرنا چاہئے ۔
قائد انقلاب اسلامی نے نمائش گاہ میں تقریبا تین گھنٹے گزارے۔ نمائش گاہ میں شیراز یونیورسٹی، شیراز میڈیکل کالج، صنعتی اور معدناتی شعبے، زراعت، بجلی، نقل و حمل، دفاعی ٹکنالوجی جیسے شعبوں کے ماہرین اور سائنسدانوں کی نئي ایجادات متعارف کرائی گئیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کل شام صوبہ فارس کے دانشوروں اور اہم شخصیات کے اجتماع سے خطاب میں ، قوم اور دانشوروں کی با ارزش ترین صلاحیتوں، بلند ہمتی، اور جوش و جذبے کو ایرانیوں کا قومی سرمایہ قرار دیا اور فرمایا کہ ان عوامل کی بنیاد پر ایرانی قوم کا مستقبل بالکل واضح ہے اور اللہ تعالی کی عنایات سے عظیم ملت ایران تاریخ کے اس موڑ پر امت مسلمہ کے لئے اسلامی تہذیب کا احیاء کرے گی ۔
قائد انقالاب اسلامی نے اس سال کے خلاقیت کے نعرے کو، حقیقی نعرہ اور ملک کی ہر لمحے کی ضرورت قرار دیا اور فرمایا کہ خلاقیت سے مقصود، صلاحیتوں کے سامنے آنے اور افکار کے نقطہ کمال پر پہنچنے کی راہ ہموار کرنا، تیز ترقی کے لئے ماضی کے تجربات سے استفادہ اور تابناک مستقل کی تعمیر ہے اور آج یہ فریضہ پوری قوم، دانشوروں اور حکام پر عائد ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صوبہ فارس کے کازرون شہر میں دسیوں ہزار لوگوں کے اجتماع سے خطاب میں ، ترقی و شادابی کی سمت ایرانی قوم کے بڑھتے قدم اور مضبوط بنیادوں نیز عوام خاص طور پر نوجوانوں میں انقلابی جوش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حکومت اور قوم کو ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنے مستحکم و قریبی تعلقات کی حفاظت کے ساتھ ، اسے تمام پہلوؤں سے ایک اسلامی نمونہ عمل بنانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ جس کے لئے عوام کے ہر فرد اور تمام حکام میں ذمہ داری کا احساس ، اتحاد اور ایک دوسرے کے سلسلے میں حسن ظن ضروری ہے۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ایرانی و اسلامی شناخت کی بازیابی اور ایرانی و اسلامی شناخت کے دائرے میں معین اہداف کے تکمیل کے لئے منصوبہ بندی اور کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے تیس برسوں کے بعد ، اعلی مقاصد کی جانب ایرانی قوم خاص طور پر نوجوانوں کے بڑھتے قدموں اور ان کی ترقی میں تیزی آئی ہے اور یہی بات ایرانی قوم کے دشمنوں کی شکست کا باعث بنی ہے ۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صوبہ فارس کے اپنے دورے کے پانچویں دن آج اتوار کو ضلع نورآباد ممسنی کے قبائل اور عوام کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں اقتصادی سرگرمیوں کو مزید رونق بخشنے کے لئے ملک میں موجود وسائل اور افرادی قوت کے مناسب اسعتمال کے لئے صحیح منصوبہ بندی کی اہمیت پر تاکید فرمائی اور کہا کہ حکام اور عوام ایک دوسرے کے شانے سے شانہ ملاکر، صحیح منصوبہ بندی کے تحت محنت اور بلندی ہمتی کے ساتھ اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہوئے ملک کو اقتصادی میدان میں اس مقام پر پہنچا دیں جہاں پابندیاں اور اقتصادی محاصرہ بے اثر ہوکر رہ جائے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح صوبہ فارس کے بیس ہزار سے زائد یونیورسٹی اساتذہ اور طلبا سے خطاب میں فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کارکردگی اور ثمرات کے بارے میں صحیح تجزئے کے لئے اس کے اہداف، اندرونی اور بیرونی رکاوٹوں اور اس مشکل راستے پر وسیع نظر دوڑانا ضروری ہے جو اسلامی جمہوریہ نے طے کیا ہے۔ آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ استقامت، سعی پیہم، اتحاد و یکجہتی، رکاوٹوں سے مسلسل مقابلہ، ہدف پر ہر آن توجہ سے بلا شبہ انقلاب کے تمام اہداف کی تکمیل آسان ہو جائے گی۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کل شام صوبہ فارس کی رضا کار فورس (بسیج) اور پاسداران انقلاب فورس کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے بسیج کو شجرہ طیبہ اور امام خمینی (رہ) کی خلاقیت کا نتیجہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ علمی، ثقافتی، سماجی، دفاعی اور دیگر شعبوں میں اسلامی انقلاب کو بسیج اور مومن، پاکدامن اور بلند ہمت نوجوانوں کی ہمیشہ ضرورت رہے گي۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح صوبہ فارس میں مقدس دفاع کے شہدا کے اہل خاندان اور جانبازوں سے ملاقات میں فرمایا کہ عظیم ملت ایران اسلامی اقدار کی پابندی اور اپنے قومی اہداف و امنگوں کی تکمیل کے لئے سعی پیہم کے ساتھ عظیم المرتبت شہدا کے راستے پر گامزن رہے گی اور دنیوی و اخروی نقطہ کمال تک پہنچ کر سربلند شہدا اور ان کے خاندانوں کی حقیقی معنی میں قدر دانی کے اپنے جذبے کو ثابت کرے گی ـ
قائد انقلاب اسلامی نے آج شام شیراز میں صوبہ فارس کی مسلح فورسز کی مشترکہ تقریب سے خطاب میں مسلح فورسز کو قوم کی حفاظت اور سلامتی کا مضبوط قلعہ قرار دیا اور فرمایا کہ یہ مضبوط قلعہ تخلیقی صلاحیتوں کے استعمال سے روز بروز مستحکم سے مستحکم تر بننا چاہئے۔
تقریب میں قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی تشریف آوری پر سب سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کا قومی ترانہ پیش کیا گيا اور آپ نے شہدا کے میموریل کے سامنے فاتحہ خوانی کی اور مسلح افواج کے عظیم المرتبت شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
مسلح افواج کے سپریم کمانڈر نے پاسداران انقلاب فورس، فوج، پولس، اور رضاکار فورس (بسیج) کے دستوں کا معائنہ فرمایا اور مقدس دفاع میں جسمانی اعضا کا نذرانہ پیش کرنے والے جانبازوں سے ملاقات کی۔
صوبہ فارس کا دورہ کر رہے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج ہزاروں اساتذہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ معاشرے میں اسلامی نقطہ نگاہ اور اصولوں کی بنیاد پر اساتذہ اور معلمین کے مرتبے اور مقام کا احیا کیا جانا چاہئے اور قوم کی نظر میں اساتذہ کے لئے خاص عزت و وقار اور عظمت و مقام ہونا چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی نے یوم استاد کو پوری قوم کا دن قرار دیتے ہوئے اساتذہ کے مرتبے اور مقام کے سلسلے میں اسلام اور مغرب کے نقطہ نگاہ میں گہرے فرق کی جانب اشارہ کیا۔ آپ نے فرمایا کہ اسلام میں تعلیم و تربیت افراد اور معاشرے کو زندگی عطا کرنے کے معنی میں ہے لیکن مادی تہذیب میں استاد کی اہمیت کا معیار پیسہ کمانے کی اس کی صلاحیت ہے۔ آپ نے فرمایا کہ افسوس کا مقام ہے کہ مغربی ثقافتی یلغار کے نتیجے میں یہ نظریہ حالیہ دو صدیوں کے دوران ایران میں بھی رائج ہوا جس سے استاد کے حقیقی مقام اور ساکھ کو نقصان پہنچا۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج بدھ کی شام صوبہ فارس کے ہزاروں طلبا، علمائے کرام اور ممتاز دینی و علمی شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے تقوا و خود سازی، دینی علوم اور الہی تعلیمات سے مکمل آگاہی اور ملکی و عالمی سیاسی حالات سے واقفیت کو علما کی سب سے اہم ذمہ داری قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے معنوی و روحانی اہداف کی تکمیل کے سلسلے میں علما اور دینی طلبا کی ذمہ داری بہت سنگین ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے علما کے دشوار فرائض پر روشنی ڈالتے ہوئے انسانی معاشرے کو سلامتی کی اشد ضرورت کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ قوموں کو حقیقی معنی میں امن عامہ کی نعمت دو عوامل قدرت اور دینی روحانیت و معنویت کے زیر سایہ ہی حاصل ہو سکتی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کو اہل دین کی سیاسی طاقت کا نمونہ ہونے کی حیثیت سے ان دونوں عوامل سے بہرہ مند ہونا چاہئے۔ یہ تاریخی ضرورت علما کی ذمہ داری کو بڑھا دیتی ہے۔